یوفون فورجی فٹ بال کپ کے سپرچمپئین چترال ڈی ایف اےکا چترال پہنچنے پرشانداراستقبال

چترال (نمائندہ ) یوفون فورجی سپر فٹ بال کپ کا فائنل جیت کر چترال میں داخل ہونے پر پہنچنے والی ٹیم کو اہالیان چترال نے عشریت سے لے کر چترال شہر تک مختلف مقاما ت پر والہانہ استقبال کیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کئے، ہار پہنائے  اور ڈھول کی تاپ پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔اسی طرح کھلاڑیوں کو جلوس کی شکل میں جب چترال بازار لایا گیا تو چترال کے تجار برادری نے بھی اُن کا شاندار استقبال کیا اور اُن کو ہار پہنائے گئے ،پھولوں کی پتیاں اور مٹھایاں نچھاور کی۔ ڈپٹی کمشنر لویر چترال حسن عابد نے فاتح ٹیم کے اعزاز میں اپنے دفتر کے احاطے میں استقبالیہ پروگرام کا اہتمام کیا جہاں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی وزیر زادہ مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر زادہ نے کہاکہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں چترال میں کھیلوں کو سب سے ذیادہ اہمیت دی گئی ہے اور 14کروڑ روپے مختلف مقامات پر پولو گراونڈز کی تعمیر پر خرچ ہونا، سیدآباد اور بونی کے مقامات پر پلے گراونڈز کی تکمیل اور چترال شہر میں سپورٹس کمپلیکس کا دیرینہ مطالبہ پورا کرنا اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ انہوں نے پشاور میں قومی سطح پر چیمپئین بننے والی ٹیم کے ارکان کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اس علاقے کے عوام کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔ وزیر زادہ نے کہاکہ ڈسٹرکٹ فٹ بال ایسوسی ایشن کو گرانٹ ان ایڈ دلوانے کی بھر پور کوشش کی جائے گی۔ اس سے قبل ڈسٹرکٹ فٹ بال ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ حسین احمد نے فٹ بال کے کھیل کو ترقی دینے کی راہ میں مشکلات کا ذکر کیا جبکہ ایڈوکیٹ عبدالولی خان عابد نے ضلعی انتظامیہ پر زور دیاکہ وہ پولو اور فٹ بال کے کھیلوں کی ترقی میں وہ کردار ادا کریں جوکہ ماضی میں ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کا خاصہ رہا ہے۔ڈی سی نے فاتح ٹیم کے لئے انعام 2لاکھ روپے ٹیم کپتان محمد رسول کے حوالے کئے جبکہ معاون خصوصی وزیر زادہ نے ہر کھلاڑی کو چترالی ٹوپی اور ہار پہنائے۔ اس موقع پر بونی میں پولو ٹورنامنٹ جیتنے والی خالد بن ولی شہید ٹیم کو بھی انعامات دئیے گئے۔ پی ٹی آئی لویر چترال کے صدر سجاد احمد خان،ڈسٹرکٹ اسپورٹس افیسر لوئر چترال فاروق اعظم بھی اس موقع پر موجود تھے۔ڈی سی چترال کی طرف سے کھلاڑیوں کے لئے چترال کے مقامی ہوٹل میں عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔