صوبائی حکومت کی سوات موٹروے فیز ٹو کی تعمیر کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ماڈل کے تحت کنسیشن ایگریمنٹ کے مسودے کی منظوری

پشاور(چترال ایکسپریس)خیبرپختونخوا حکومت نے فلیگ شپ پراجیکٹ سوات موٹروے فیز ٹو کی تعمیر کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ماڈل کے تحت کنسیشن ایگریمنٹ کے مسودے کی منظوری دے دی ہے ۔ یہ منظوری گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کمیٹی خیبرپختونخوا کے اجلاس میں دی گئی ۔ صوبائی وزراءتیمور سلیم جھگڑا، فضل شکور ، معاون خصوصی ریاض خان، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کے علاوہ کمیٹی کے دیگر اراکین اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلا س کے شرکاءکو سوات موٹروے فیز ٹو منصوبے کی تعمیر کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ایگر یمنٹ کے مسودے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ کمیٹی نے مجوزہ مسودے میں دی گئی سفارشات سے اتفاق کرتے ہوئے کامیاب بڈر کے ساتھ معاہدے پر باضابطہ دستخط کرنے کی اجازت دی ۔ شرکاءکو مجوزہ معاہدے کی تفصیلات اور منصوبے کے اہم پہلوﺅں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 80 کلومیٹر طویل سوات موٹروے فیز ٹو منصوبہ چکدرہ انٹرچینج سے مدین فتح پور تک تعمیر کیا جائے گا۔ یہ موٹروے ابتدائی طور پر چار لینز پر مشتمل ہو گا تاہم مستقبل میں چھ لینز تک توسیع کی گنجائش موجود ہو گی ۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ چکدرہ سے فتح پور تک 9 انٹرچینجز تعمیر کئے جائیں گے جن میں چکدرہ انٹر چینج ، شموزئی انٹر چینج ، بری کوٹ انٹر چینج ، مینگورہ انٹر چینج ، کانجو انٹر چینج ، مالم جبہ۔یونیورسٹی آف سوات انٹر چینج، شیر پالم انٹر چینج ، مٹہ خوازہ خیلہ انٹر چینج اور مدین فتح پور انٹر چینج شامل ہیں۔ اس کے علاوہ منصوبے کے تحت دریائے سوات پر مختلف مقامات پر آٹھ پل تعمیر کئے جائیں گے ۔ اس موقع پر مزید بتایا گیا کہ مختلف مقامات پر چار ریسٹ ایریاز کی تعمیر بھی منصوبے کا حصہ ہے جبکہ ضرورت کی بنیاد پر لنک ہائی ویز بھی تعمیر کی جائیں گی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کی تعمیر کیلئے مطلوبہ زمین کے حصول پر پیشرفت جاری ہے ۔ اب تک 48 کلومیٹر پر سیکشن فور لگا دیا گیا ہے اور مقررہ ٹائم لائن کے مطابق زمین کے حصول کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے کو علاقے کی معاشی ترقی اور سیاحت و تجارت کے فروغ کیلئے نہایت اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہاکہ منصوبے پر عملی کام کا بروقت اجراءترجیح ہونی چاہیئے جس کے لئے باقی ماندہ تمام لوازمات تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ منصوبے کی مجوزہ ٹائم لائن کے اندر تکمیل ممکن ہو سکے ۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے کیلئے درکار زمین کا جلد سے جلد حصول ممکن بنانے سمیت ری سیٹلمنٹ اور کوریڈور کے احاطہ میں موجود یوٹیلیٹیز کو ہٹانے پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ منصوبے کی تعمیر میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہونی چاہیئے ۔ تمام سٹیک ہولڈرز اپنی ذمہ داریاں بروقت پوری کرنے کے پابند ہو ں گے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر دیر موٹروے منصوبے کا ایکسپریشن آف انٹرسٹ بھی بلا تاخیر جاری کرنے کی ہدایت کی ۔ اُنہوںنے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی کہ سوات موٹروے فیز ٹو کی تعمیر میں رہائشی آبادی اور زرعی زمینوں کے تحفظ کو ہر ممکن حد تک یقینی بنایا جائے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔