صوبائی حکومت کی طرف سے فائر ووڈ الاونس کے خاتمے کےخلاف چترال کے تمام سرکاری ملازمیں کا احتجاجی مظاہرہ

چترال (محکم الدین)صوبائی حکومت کی طرف سے فائر ووڈ الاونس کے خاتمے کے خلاف جمعرات کے روز گورنمنٹ سنٹینیل ماڈل ہائی سکول چترال میں چترال کے تمام سرکاری ملازمیں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور بعد آزان احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ جس میں تمام ملازمین نےعدالت کے سامنے جمع ہوکر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چترال سےپر زور مطالبہ کیا کہ حکومت کے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف سو مو ٹو ایکشن لیا جائے ۔ اس موقع پر ملازمین نے حکومت سے فوری طور پر فائر ووڈ الاونس بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چترال کے ملازمین کیلئے فائر ووڈ الاونس انگریز سرکار نے 1942 میں لاگو کیا تھا جس میں وقت کے ساتھ ساتھ سابقہ حکومتوں نے اضافہ کیا اب موجودہ صوبائی وزیر اعلی نے تو پہلے فی من قیمت می اضافے کا اعلان کیا لیکن افسوس کا مقام ہےکہ اضافے کی بجائے پہلے سے موجود الاونس بھی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جو کہ چترال جیسے سرد علاقے کے ملازمین کے ساتھ ظلم کی انتہا ہے ۔ انہوں نے کہا اگر موجودہ صوبائی حکومت الاونس میں اضافہ نہیں کر سکتی تو پہلے سے موجود الاونس کو تو ختم نہ کرے ۔ ملازمین نے کہا کہ حکومت کا یہ ظالمانہ فیصلہ کسی صورت ملازمین کیلئے قابل قبول نہیں ہے ۔ اس موقع پر تمام دفاتر کی تالہ بندی کا اعلان کیا گیا اور تمام دفاتر ملازمین کے احتجاج اورتالہ بندی کی وجہ سے بند رہے۔ ملازمین نے آیندہ سنگین اقدام اٹھانے صوبائی اور وفاقی سطح پر احتجاج کرنے کی بھی دھمکی دی ۔احتجاجی مظاہرین سے آل ایمپلائز گرینڈ الائنس کے صدر امیرالملک و دیگر نے خطاب کیا ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔