چترال،پی ٹی آئی کے علاوہ دیگر سیاسی پارٹیوں کابلدیاتی انتخابات مقررہ تاریخ کو ہی منعقد کرانے پراتفاق رائے

چترال(چترال ایکسپریس)پی ٹی آئی کی طرف سے بلدیاتی انتخابات کو 27مارچ کی بجائے ماہ مئی میں کرانے کے مطالبے کے حوالے سے قیم جماعت اسلامی چترال وجیہہ الدین نےکہا کہ جماعت اسلامی کا شروع دن سے یہ موقف رہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات مقررہ تاریخ پر 27مارچ کو ہی منعقد کئے جانے چائیں  یہ الیکشن کیلئے بالکل موزون وقت ہے اور ہم اس کی مکمل تیاری کر چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ پی ٹی آئی چترال کے اندرونی اختلافات سنگیں صورت اختیار کر چکے ہیں ۔ پارٹی ڈواں ڈھول ہو چکی ہے اور بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں توقعات والے سٹیشنز میں پی ٹی آئی صوبے میں بری طرح شکست کھا چکی ہے۔ ان کی پہلی کوشش ویلج کونسل سطح پر غیر جماعتی الیکشن کرانے کا تھا۔ جو مسترد ہو چکی ہے اور ان کو یقین ہے ۔کہ ویلج سطح پر وہ امیدوار ہی کھڑے کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں ۔ یوں یقینی ناکامی کی پیش بندی کیلئے الیکشن ملتوی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ شاید ان کو ہلکی امید ہو۔ کہ ماہ رمضان کے بعد ان کو کچھ فنڈ ملیں اور وہ فنڈ کے بل بوتے پر لوگوں کو اپنی طرف راغب کرنے میں کامیاب ہوسکیں  لیکن یہ ممکن نہیں ہے ۔

پاکستان پیپلز پارٹی کا موقف بھی جماعت اسلامی سے کوئی زیادہ مختلف نہیں ہے ۔ اس سلسلے میں ضلعی صدر انجینئر فضل ربی جان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس امر کا اظہار کیا ۔ کہ پاکستان پیپلز پارٹی بلدیاتی الیکشن کو ملاکنڈ ڈویژن کی سطح پر دیکھتی ہے اور ملاکنڈ میں پارٹی الیکشن کیلئے تیار ہے ۔ ایسے میں اگر ہم چترال میں الیکشن کے التوا کی بات کریں ۔ تو سیاسی طور پر یہ نامناسب ہے ۔ اور ہماری بات بھی نہیں سنی جائے گی ۔ صرف چترال کی بات کرنے سے موقف بہت کمزور ہوگا ۔ انہوں نے کہا میری ذاتی رائے میں مارچ کی بجائے ماہ رمضان کے بعد الیکشن کرنا بہتر ہے ۔ لیکن یہ پارٹی کا موقف نہیں ہے اور ہمیں پارٹی کے موقف کو ہر صورت فالو کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رہنما پی ٹی آئی عبدالطیف نے ان سے اس حوالے سے بات کی تھی  لیکن پارٹی کے موقف پر عمل کرنا میرے لئے لازمی ہے۔

جمیعت العلماء اسلام چترال کے ترجمان قاری نسیم نے جماعت کی حتمی رائے سےضلعی کابینہ کی مشاورت کے بعد ہی آگاہ کرنے کا اظہار کیا ۔ تاہم انہوں نے کہا  کہ ہماری پارٹی کا موقف بھی طے شدہ شیڈول کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی حمایت میں رہا ہے ۔ لیکن جماعت کی کابینہ کی رائے حتمی ہوگی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ پی ٹی آئی کی کوشش رہی ہے ۔ کہ انتخابات نہ ہوں ۔ کیونکہ پی ٹی آئی اب عوام کا سامنا کرنے کے قابل نہیں رہی ہے ۔ اس لئے مختلف طریقوں سے الیکشن سے راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کر رہےہیں ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔