ایف پی سی سی آئی کی وفد کی کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان کی قیادت میں نو تعینات افغان کونسل جنرل حافظ محب اللہ سے ملاقات

پشاور(چترال ایکسپریس)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری خیبرپختونخوا کے وفد نےسرتاج احمد خان کی قیادت میں افغان قونصلیٹ پشاور کے نئے تعینات ہونے والے کونسل جنرل حافظ محب اللہ سے پاک افغان باہمی تجارت میں فروغ اورپاک ا فغان جائنٹ صنعتی نمائش کے حوالہ سے ملاقات کرتے ہوئے انھیں عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔ ایف پی سی سی آئی  کی وفد کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان،سابقہ نائب صدر حاجی فضل الہی، ایگزیکٹیو ممبر محمد وزیر اور ریٹائرڈ پروفیسر دوست محمد مشتمل تھا جنہوں نے نوتعینات کونسل جنرل حافظ محب اللہ سے دونوں ممالک کے تعمیر وترقی کے لئے بھائی چارے اور معاشی سرگرمیاں بڑھانے کے حوالہ سے تفصیلی گفتگوکی۔ سرتاج احمد خان اورحاجی فضل الہی نے دونوں برادر ممالک کے تجارتی حجم  کوبڑھانے  پرزور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور پاکستان میں باہمی تجارت بڑھانے کے لئے وسیع مواقع موجود ہیں، انہوں نے پاک افغان کے درمیان بارڈرسٹیشنوں کو جدید بنانے اور پاکستان بزنس کمیونٹی کو ویزہ میں خصوصی سہولت دینے کی تجاویز پیش کردی اورکہا کہ نئے بارڈرسٹیشن ارندو اور شاہ سلیم بارڈر کو کھولنے کے لئے افغانستان حکومت بھی اپنے سائیڈ پر تعمیراتی کام کرے۔ وفد نے افغان کونسل جنرل کو بتایا کہ ایف پی سی سی آئی اور افغان قونصلیٹ کے پاک افغان جائنٹ صنعتی نمائش پائپ لائن میں ہے اور اسلامی امارت حکومت افغانستان اپنے طرف سے بھی صنعتی نمائش کے انعقاد کے لئے تعاون کرے، صنعتی نمائش سے دونوں ممالک کے بزنس کمیونٹی کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں بڑی مدد مل جائے گی۔ وفد کو نوتعینات کونسل جنرل حافظ محب اللہ نے بتایا کہ افغانستان کی معاشی مسائل کا واحدحل پاک افغان باہمی تجارت کو بڑھانا ہیں اور اس مقصد کے لئے جلد طورخم سمیت دیگر بارڈرسٹیشن کافیڈریشن آف پاکستان کے وفد کے ہمراہ دورہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان درآمدات او برآمدات بڑھانے کے لئے ہرممکن کوشش کرینگے، حکومت پاکستان اوربزنس کمیونٹی نے ہر مشکل وقت میں افغان عوام کا ساتھ دیا ہے اور ہماری پہلی ترجیح ہوگی کہ پشاوراور جلال آباد کے درمیان باہمی تجارت بڑھائے تاکہ دونوں برادرممالک کے اقتصادیات بہتر کرسکے۔انہوں نے کہاکہ افغانستان اورپاکستان کے درمیان تجارتی راہداریوں کی تعمیر نو کے لئے دونوں ممالک جلد باضابطہ اجلاس منعقد کرینگے اور آمدورفت کے ٹریک پردوطرفہ سڑک بنانے سے ٹرانسپورٹروں کے ساتھ بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرینگے۔انہوں نے فیڈریشن آ ف پاکستان کی دعوت قبول کرتے ہوئے جلد ریجنل آفس کا دورہ کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔