ایف پی ایس سی اور کے پی پی ایس سی کے سنٹر ضلع چترال میں قائم کیے جائیں رضیت بااللہ

چترال(چترال ایکسپریس)معروف سماجی شخصیت رضیت باللہ نے ایک اخباری بیان میں صوبائی اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری طور پر FPSC اور KPPSC کے ٹیسٹ سنٹر چترال میں قائم کۓ جائیں کیونکہ وسائل کی کمی کی وجہ سے ضلع چترال جیسے پاکستان کے سب سے زیادہ تعلیم یافتہ کہلانے والے نوجوان طبقہ محروم رہ جاتا ہے چترال دو اضلاع ھونے کیساتھ ساتھ جعرافیائی حد بندی کی وجہ سے بھی ایک الگ مقام رکھتا ہے جبکہ علاقے کے لوگ امن پسند اور محب وطن ھیں۔تعلیم کا تناسب مرد اور خواتین میں یکساں ہیں مگر افسوس اس بات کا ہے کہ ایک اچھا خاصا ٹیلنٹ اور پڑھا لکھا چترال کا نوجوان وسائل کی کمی چترال اور اپر چترال سے پشاور کا دور دراز فاصلہ ٹیسٹ سے کم از کم تین چار دن پہلے شروع کرنا پڑھتا ہے اور ہوٹلوں میں قیام خاص کر خواتین طالبات کیلۓ ایک ڈراونا خواب سے کم نہی خواتین کے اخراجات بھی تین گنا بڑھ جاتے ہیں کیونکہ خواتین کو اپنے والد یا بھائی میں کسی ایک کو شریک سفر کرنا پڑھتا ھے ۔کی وجہ سے اہم ٹیسٹوں میں شریک نہیں ہو پاتا اس وجہ پڑھے لکھے نوجوانوں میں مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ والدین نے اپنے بچوں کو سخت مالی مشکلات کے باوجود تعلیم کے زیور سے اراستہ کیا جبکہ تعلیم یافتہ نوجوان بھی ایک اچھے مستقبل کا خواب انکھوں میں سجاۓ سخت محنت کرکے کوی مقام پانا چاہتے ہیں مگر حکومتی عدم تعاون اور وسائل کی کمی کی وجہ سے بہت ساری چیزوں سے محروم رہ جاتے ھیں لہزا صوبائی اور مرکزی حکومت فوری طور FPSC اور KPPSC کے سنٹر ضلع چترال میں قائم کرے تاکہ طلباء وطالبات ٹیسٹ مالی مسائل کا شکار نہ ھوں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔