فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام بہترین پرفامنس ایوراڈ تقسیم کی تقریب

پشاور(چترال ایکسپریس)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری ریجنل آفس خیبرپختونخوا نے بزنس کمیونٹی کی بہتر ین خدمت پرفیڈریشن آف پاکستان کے نائب صدرمحمد زاہدشاہ سمیت سابقہ7نائب صدور اور ایک کوآرڈینیٹرکوبزنس پرفامنس ایوارڈ ایف پی سی سی آئی 2021 دیا ہیں۔

 فیڈریشن آف پاکستان صدر ناصر حیات مگو، سارک چیمبرنائب صدر حاجی غلام علی بزنس کمیونٹی اور ایکسپورٹ بڑھانے پر ایوارڈدیا گیا

،صوابی، چترال، مردان، لوئردیر، پشاور سمال چیمبر، چارسدہ، ڈی آئی خان، نوشہرہ، کوہاٹ، مہمند، ایبٹ آباد اورہری پور چیمبرز صدور و سینئر نائب صدور، ،وومن چیمبر چارسدہ، وومن چیمبر مردان کے صدور،صدر مرکزی تنظیم تاجران ،حطارانڈسٹریل ایسوسی ایشن، ماربل ایسوسی ایشن اور آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹر ایسوسی ایشن کے چیئرمین اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا ۔

وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے انڈسٹری عبدالکریم خان،سیکرٹری انڈسٹری ذوالفقارعلی شاہ ،پراجیکٹ منیجر ایس آئی ڈی بی ،سید ظفرعلی شاہ ، سپیشل سیکرٹری وزیراعلیٰ محمد خالق، چیئرمین کے پی بی اوآئی ٹی انجینئر سید محمد ،چیف ایگزیکٹو کے پی ازمک جاوید خٹک، منیجنگ ڈائریکٹر ای آر کے پی منیر گل،ڈائریکٹر ٹی ڈیپ سبزعلی ، پروانشل چیف سمیڈا راشدامان، ڈائریکٹر ٹرانزٹ ٹریڈ ایف بی آر اربا ب قیصر حامد،مشیرصوبائی وزیرخزانہ وقاض احمد پراچہ، ایران کونسل جنرل حامد رضا گھومی، افغان کونسل جنرل حافظ محب اللہ صنعت وتجارت کے گراں قدر خدمات انجام دینے پر ایوارڈ دیا گیا۔

پشاور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزکے بزنس پرفامنس ایوارڈ 2021 ءسے سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق احمدغنی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور برادر ممالک افغانستان اور ایران کے ساتھ باہمی تجارت سے خطے کی امن سے وابسطہ ہے اور تینوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھنے سے غربت کے خاتمے اور روزگار کے مواقع پیداہوجائینگے اورپاکستان ، ایران اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت بڑھنے سے عالم اسلام کے تین پلیئرخطے کی معیشت ابھر جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ صنعت وتجارتی ترقی سے امن قائم ہوتاہے اور عوام خوشحال ہوجائینگے ۔ انہوں نے کہاکہ بزنس کمیونٹی کی سفیر اور وکیل بن کرون ونڈوآپریشن سروس شروع کرینگے اور چین کی طرح بزنس ایکٹویٹی کو بڑھائینگے۔ انہوں نے کہاکہ ملک اور صوبے کے لئے جان بھی حاظر ہے اور انگریزوالا رویہ بیوروکریٹ ترک کرکے جمہوری طریقے سے بزنس کمیونٹی کے ساتھ تعاون کرے اور اگربیوروکریسی بزنس دوست پالیسی پر عمل پیرا نہیں ہوئے توحکومت کارروائی شروع کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ جلد بزنس کمیونٹی سے مشاورتی اجلاس حاجی غلام علی کی قیادت میں سپیکر چیمبرطلب کرکے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لئے مشترکہ لائحہ عمل طے کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اور بزنس کمیونٹی کے درمیان پل کا کردار اد اکروں اور بزنس کمیونٹی کے تجاویز کی روشنی حکومت پالیسیاں بنایا جائے گا انہوں نے کہاکہ ملک قرضوں پر چلانا مشکل ہے اور ملک تب ترقی کرے گا جب بزنس ایکٹویٹی بڑھ جائے گی اور اس کے لئے بزنس کمیونٹی کو سہولیات دینگے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کو جو مہنگائی کا سامناہے اس کے حل کے لئے صوبائی اور وفاقی حکومت کو بزنس دوستانہ ماحول اپنانے کے لئے بزنس کمیونٹی سے مشترکہ لائحہ عمل طے کرینگے۔

 اس موقع پر سارک نائب صدر حاجی غلام علی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فیڈریشن آ ف پاکستان ریجنل آفس پشاور2004ءمیں قائم کیا گیا جو پسماندہ صوبے میں صنعت وتجارت کی ترقی کے لئے اہم رول ادا کررہاہے اور ایکسپورٹ بڑھانے میں اہم سنگ میل عبورکی ہے۔ سابقہ صوبائی حکومت نے ریجنل آفس کوحیات آباد میں 6کنال پلاٹ دیا جبکہ موجودہ حکومت نے10کروڑ روپے فنڈدفتر اور ایکسپوسنٹر بنانے کے دیا ہے اور اپنی بلڈنگ مکمل ہونے سے زراعت، صنعت ، ماربل اورخواتین کے بنائے ہوئے اشیاءکی نمائش کرنے میں مدد مل جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے فیڈریشن آف پاکستان کے مطالبے پر صوبے کے ہر ضلع میں انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کرنے پر کام کا آغاز کردیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ہر ضلع کے چیمبرآف کامرس کو پلاٹ الاٹ کرنے کی سمری منظور کردی لیکن اس کام مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پسماندہ صوبے میں صنعت وتجارت ترقی کرسکے اور بے روزگاری کے خاتمے اور ایکسپورٹ بڑھانے میں مدد مل سکے۔ انہوں نے سپیکر سے صوبائی اور وفاقی حکومت پاک افغان باہمی تجارت میں مزید آسانیاں پید اکرنے کے لئے رول ادا کرنے کی تجویز بھی دی۔ انہوں نے کہاکہ سپیکر صوبے کے بزنس کمیونٹی کی وکیل بن کر وزیراعلیٰ کے اعلان کردہ فنڈ ریلیز کرنے اور ہر ضلع کے چیمبر کو اعلان کردہ پلاٹ کی الائمنٹ کی سمری پر کام تیز کریں۔انہوں نے کہاکہ انڈسٹری اسٹیٹ میں مقامی لوگوں کو25فیصد کوٹا مختص کرنے اور آسان شرائط پر پلاٹ دینے کابھی تجویز دی۔ انہوں نے کہاکہ 21ویں صدی جنگ کا نہیں امن کا صدی ہے اور ہم سب کو پاکستان کی ترقی ، خوشحالی اورملک سے غربت کے خاتمے کا مشن اپنانا چاہئے۔

 اس موقع پر ایف پی سی سی آئی نائب صدر محمد زاہد شاہ نے کہاکہ اس پروقار تقریب میں سپیکر مشتاق احمد غنی کی شرکت بزنس کمیونٹی کے ساتھ آپ کے خصوصی لگاو¿ او ر تعاون کی عکاسی کرتاہے اورہر ضلع میں انڈسٹریل اسٹیٹ کا قیام فیڈریشن پاکستان کا وژن تھا جس کو حکومت کی سرپرستی میں عملی جامعہ پہنایا جارہا ہے اور کرونا وباءکے باوجود بزنس کمیونٹی کے معززین نے ملک کی اقتصادی گروتھ میں اہم کردار اداکیاہے اوربرآمدت میں اضافے کے تمام سیکٹرنمایاں ترقی ہوئی جس کی بناءپر فیڈریشن آف پاکستان نے پروفنانس ایوارڈ کی تقریب منعقد کی ہے۔ا نہوں نے کہاکہ سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ٹیکسٹائل اور گارمنٹس سیکٹر کو عالمی دباو¿ کا سامنا ہے جس کے لئے ضروری ہے کہ توانانی بحران پر قابو پانے اور کپاس کی پیداوار میں اضافہ کیا جائے اس پر مربوط پروگرام تشکیل دینا چاہئے جس کو حکومت کی سرپرستی کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ مستقبل میں پاکستان کو اگر ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہونا ہے تو اس کے لئے ہماری تجارتی پالیسی ، صنعتی پالیسی ، آئی سی ٹی اور  الیاتی پالیسیوں ان کی منصوبہ بندی کرنے والے ادارے اور ماہرین پر بہت اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے جہاں تک پاکستان کی بزنس کمیونٹی کا تعلق ہے ہم پہلے بھی اور آج بھی ہر لحاظ سے حکومت کے ساتھ کھڑے ہیںاور حکومت ہمیں پالیسی اور کاروباری ماحول دیں، ہم آپ کے اہداف کو بھر پور انداز سے پورا کرنے کے لئے شب و روز کوشاں رہیں گے،ایف پی سی سی آئی معاشی معاملات پر گہری نظر رکھتا ہے اور پاکستان کے مستقبل کا انحصار جن پراجیکٹ پر ہے ان کی نہ صرف حمایت کرتا ہے بلکہ اس پر کام بھی کررہا ہے۔پاکستان کے ایکسپورٹرز کو دیگر مسائل کے ساتھ ان کے ری فنڈز کا بھی ایک مسئلہ ہے، ری فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث انڈسٹری بہتر متحرک رکھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اسی پلیٹ فارم کے توسط سے میں جناب عبدالرازق داو¿د صاحب وزیر برائے کامرس ، ٹیکسٹائل اور سرمایہ کاری سے درخواست کروں گا کہ وہ ری فنڈز کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہاکہ کرونا کی وجہ سے جو ہماری معاشی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہےوہ انشا اللہ آنے والے وقت میں حل ہوجائیں گے لیکن اس کے لئے ہمیں مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہوگی۔

اس موقع پر کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان نے کہاکہ حالیہ دبئی ایکسپو میں صوبائی حکومت نے پرائیوٹ پبلک پارٹنر شپ کے تحت کچھ ایکسر سائز کی ہیں تاکہ ملک کی 11 اکنامک زونز میں انوسٹمنٹ آسکے اور صنعتیں لگ سکیں، اس میکنزم کو ایف پی سی سی آئی کے ساتھ بھی شئیر کیا جائے تاکہ ایف پی سی سی آئی بھی صوبائی حکومت کی اس سلسلے میں مدد کرسکے۔انہوں نے کہاکہ تین بارڈر طور خم، غلام خان اور خرلاچی سمیت 11بارڈرسٹیشن جو کہ افغانستان سے ملتے ہیں ان پر بارڈر سے قریب دونوں اطراف پر بارڈر مارکیٹ بنائی جائیں، تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروع مل سکے۔انہوں نے کہاکہ حکومت اس بات پر بھی غور کررہی ہے کہ پاک افغان تجارت کو کسی حد تک پاکستانی کرنسی کے تحت عمل میں لایا جائے،میں کہونگا کہ لوکل کرنسی میں تجارت سے دو طرفہ تجارت میں بہت بہتری آئے گی اور قابل ذکر اضافہ بھی ہوگا کیونکہ پاک افغان تجاورت میں ترقی اور اضافہ کے روشن امکانات موجود ہیں۔جس سے نہ صرف دونوں ملکوں کو فائدہ ہوگا بلکہ وسطی ایشیائی ریاستوں تک اس کے ثمرات پہنچیں گے۔ لہٰذا اس فیصلہ پر عمل درآمد کو فوی طور پر یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہاکہ پاک افغان کے درمیان ایک ہی ریلوے کراسنگ ہے جو کہ خیبر پاس سے گزرتی ہے جو کہ ایک عرصہ سے بند ہے اور 2006ءکو طوفانی بارشوں کی وجہ سے وہاں کی ریلوے لائن کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اور 2019ءمیںوفاقی وزیر شیخ رشید جو اس وقت وزیر ریلوے تھے نے کہا تھا کہ نئی ریلوے لائنز بچھا کر پشاور اور جلال آباد کو کنکٹ کیا جائے گا، اس طرح چمن اور قندھار کے درمیان بھی ریلورے لائینز ڈالی جائےگی اور جو مالِ تجارت کئی ٹرکوں پر ٹرانسپورٹ کیا جاتا ہے اس کے لئے ایک ٹرین ہی کافی ہوگی۔ اور تجارتی ٹرینوں کی آمدورفت سے دونوں ملکوں میں معاشی ترقی کی رفتار میں بھی تیزی آئے گی۔انہوں نے کہاکہ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کاروباری حلقوں کو سود سے پاک قرضوں کی فراہمی کا اعلان کیا ہے اور کے پی کی صوبائی حکومت نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ کاروباری لوگوں کے لئے یہ قرضہ جات بغیر سود کے فراہم کریگی او راس کی لون کاسٹ لاگت خود برداشت کرے گی۔ جو کہ خوش آئند اقدام ہے میری گزارش ہے کہ اس میں تیزی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے میں ایف پی سی سی آئی کی طرف سے صوبائی حکومت کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتا ہوں۔ پشاور سٹی میئر زبیرعلی نے کہاکہ حکومت دوسرے ممالک کے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی بجائے اپنے بزنس کمیونٹی کی سرپرستی کرے انڈسٹریل اسٹیٹ میں فکسڈ ریٹ پر پلاٹ الاٹ کرے تاکہ ملک کے بزنس کمیونٹی کارخانے لگوانے کے قابل ہوسکے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت بزنس کمیونٹی کے مسائل ومشکلات حل کرکے ماحولیات کے انڈسٹریل اسٹیٹ کے نوٹسسز کی روک تھام کرے تاکہ سرمایہ کاری بڑھ سکے۔ انہوں نے کہاکہ ایک نوٹس پر ایک پورا سیکٹر نے ہڑتال شروع کردی ہے جس کیو جہ سے بزنس کمیونٹی کی پریشانی بڑھ گئی ۔

آخر میں سپیکر مشتا ق احمد غنی نے فیڈریشن آف پاکستا ن چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری ریجنل آفس خیبرپختونخوا نے بزنس کمیونٹی کی خدمت، ایکسپورٹ بڑھانے اور صنعت وتجارت کے خدمات انجام دینے والوں میں بزنس پرفامنس ایوارڈ ایف پی سی سی آئی 2021 ءتقسیم کی۔ نائب صدر ایف پی سی سی آئی محمد زاہد شاہ ،سابقہ نائب صدر ایف پی سی سی آئی پرفامنس ایوارڈ ضم شدہ اضلاع زبیر علی، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے انڈسٹری عبدالکریم خان،سیکرٹری انڈسٹری ذوالفقارعلی شاہ ،پراجیکٹ منیجر ایس آئی ڈی بی ،سید ظفرعلی شاہ ، سپیشل سیکرٹری وزیراعلیٰ محمد خالق، چیئرمین کے پی بی اوآئی ٹی انجینئر سید محمد ،چیف ایگزیکٹو کے پی ازمک جاوید خٹک، منیجنگ ڈائریکٹر ای آر کے پی منیر گل،ڈائریکٹر ٹی ڈیپ سبزعلی ، پروانشل چیف سمیڈا راشدامان، ڈائریکٹر ٹرانزٹ ٹریڈ ایف بی آر اربا ب قیصر حامد،مشیر صوبائی وزیرخزانہ وقاض احمد پراچہ، ایران کونسل جنرل حامد رضا گھومی، افغان کونسل جنرل حافظ محب اللہ، صدر فیڈریشن آف پاکستان میاں ناصر حیات مگو ،سارک نائب صدر حاجی غلام علی ، سابقہ نائب صدور ایف پی سی سی آئی محمدعدنان جلیل ، قیصر خان داﺅدزئی، حاجی فضل الہی،محمد ریاض خٹک، رشید احمد پراچہ، محمد علی قائد،حاجی افتخاراحمد ،ایف پی سی آئی خیبرپختونخوا کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان، سابقہ صدور صوابی چیمبرفضل رحیم، شیرازاکرم باچا، صدر صوابی چیمبر اسرار، بانی صدرمردان چیمبر حاجی نسیم الرحمان، سابقہ صدر مرادن چیمبر ظاہر شاہ،سینئر نائب صدر مردان چیمبرمحمد فیاض خان ،سابقہ صدر کوہاٹ چیمبر سید فائق شاہ، صدرکوہاٹ چیمبر ملک محمد اسد، کوہاٹ چیمبرممبرمحمد جنید، سابقہ صدر چترال چیمبر محمد خان، سابقہ سینئر نائب صدر سردارولی، سابقہ ایگزیکٹو ممبر چترال چیمبر محمد غفار،ایگزیکٹو ممبر ہری پور چیمبر شیخ عبدالرازاق،جنرل باڈی ممبرہری پور چیمبر فیصل حبیب ،سابقہ صدر ہری پور چیمبر صفدرزمان شاہ ،سابقہ سینئر نائب صدر ایبٹ آباد چیمبرعبدالرشید، سابقہ صدر ایبٹ آباد چیمبر سید شفاقت حسین شاہ، چیئرمین حطار انڈسٹریل ایسوسی ایشن ملک محمد اشفاق اعوان،چیئرمین فیصل عتیق ، سابقہ چیئرمین حطار انڈسٹریل ایسوسی ایشن عطاءالرحمان،صدرمرکزی تنظیم تاجران ملک مہر الہی ، ،سیکرٹری اطلاعات مرکزی تنظیم تاجران شہزاد احمد صدیقی ، چیف کوآرڈینیٹر مرکزی تنظیم تاجران سلیم خان باباجانی ،چیئرمین ماربل ایسوسی ایشن عبادعلی ،وائس چیئرمین ماربل ایسوسی ایشن حمایت شاہ ، محمد طیب سواتی، سابقہ چیئرمین آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹر ایسوسی ایشن حاجی معمورخان، جنرل باڈی ممبران ایف پی سی سی آئی ذوالفقاراحمد صدیقی، مشتا ق احمد خان، ایگزیکٹو ممبران ایف پی سی سی آئی سید منہاج الدین شاہ، سلما ن الہی ملک، راحت اللہ، بانی صدر چارسدہ وومن چیمبر مس مہتاب ظفر ،جنرل باڈی ممبر ایف پی سی سی آئی مس صفیہ ناز ، سابقہ صدر لوئر دیر چیمبرسید نورعالم باچا،سابقہ نائب صدر لوئر دیر چیمبر محمد عمران خان ، جنرل باڈی ممبر لوئر دیر چیمبر خالد اقبال، بانی صدر چارسدہ چیمبرسکندرخان، سابقہ صدر چارسدہ چیمبر ڈاکٹر احمد رضا ابراہیم، سابقہ صدر نوشہر چیمبرزرعالم خان،سینئر نائب صدر نوشرہ چیمبرصبغت اللہ، صدر پشاور چیمبر آف سمال ٹریڈزخالد فاروق ملک،سابقہ صدر پشاور چیمبرآف سمال ٹریڈزشکیل حمد خان ،صدر مہمند چیمبرسجادعلی ، سینئر نائب صدر مہمند چیمبرنورہاد گل، سابقہ صدر مہمند چیمبرمحمد شعیب خان ،سابقہ صدر ڈی آئی خان چیمبر ظفرجلیل مستی خیل، صدر ڈی آئی چیمبر محمد وسیم ، سابقہ صدر مہمند چیمبر ارباب فاروق جان، بزنس مین محمد لقمان شاہ ، منیجرایف پی سی سی آئی انجینئر خالد حیدر،وومن انٹرپینورمس عقیلہ سنبل ،سابقہ نائب صدر قربان علی ، بز نس میں غنی خان ،عماد خان نائب صدر ملاکنڈ چیمبرکو بیسٹ پروفامنس ایوارڈ دیئے گئے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔