دھڑکنوں کی زبان…”نادرہ کی موبائیل ٹیم تورکھو میں “…محمد جاوید حیات

علاقے کی بدبختی یہ ہے کہ اس کی پسماندگی اس کے باشندوں کی بد بختی بن جاتی ہے ۔چترال پسماندہ ہے اس کے باشندے مجبور ہیں ۔ہر سہولت سے محروم اس علاقے میں آبادی کی اکثریت کے پاس قومی شناختی کارڈ نہیں ہے بعض کے کارڈز مقررہ وقت گزرنے کے بعد استعمال کے قابل نہیں ۔۔یہ سب ان مجبوروں کی مجبوری ہے جن کے پاس چترال یا بونی آنے کا کرایہ تک نہیں ہوتا اور اگر آئیں بھی تو بونی کے نادرہ آفس میں اتنا رش ہوتا ہے کہ بندہ ایک دن میں کچھ نہیں کرسکتا اس کے پاس دوچار دن کے لیے پیسے نہیں ہوتے ۔۔بلدیاتی انتخابات کی اس گہماگہمی نے سیاسی لوگوں کو یہ توفیق دی کہ جنہوں نے پسماندہ تورکھو میں نادرہ کی موبائیل ٹیم بھیجی ۔موبائیل ٹیم آئی ۔تورکھو کے لیے دو ہفتے کا وقت تھا تورکھو میں گاوٴں زنگلشٹ میں چاردن کام کرنے کی مدت تھی اس ٹیم میں ٹیم منیجر بابر جلال ،پیار علی اور سہیل الدیں شامل تھے ۔لوگوں کی قطاریں لگی ہوئی تھیں گاوٴں کے دو تین جوان ان کے معاون تھے اور روایتی دھندوں می سرگرم تھے کوئی ترتیب ایسی نہیں تھی کہ دور گاوں کا کوئی بوڑھا بڑھیا معذور مجبور اپنا کام نکال سکے ۔۔وقفے وقفے سے منیجر صاحب موبائیل گاڑی کا دروازہ کھولتا کچھ ہدایات دیتا ڈھارس بندھاتا اور دروازہ بند ہوتا ۔۔خواتیں و حضرات بیٹھے بیٹھے بیزار ہوگیے تھے ۔۔بہانہ کمزور نیٹ ورک کا تھا ۔کچھ کے کام بنے کچھ کے نہ بنے تین دن گزر گیے ایک چلچلاتی ٹھٹھرتی سردی کی صبح تھی کہ منیجر صاحب نے اعلان کیا کہ نیٹ ورک نہیں ہم جارہے ہیں ۔۔سرگرم عمل آتے جاتے مسٹنڈوں نے سامان سمیٹنے میں ان کی مدد کی اور حاضریں مایوسیاں سمیٹے اپنے من میں ڈوبے اپنے گھروں کو سدھارے ۔۔بات حکومت کی کوشش کی ہے اگر یہ کام گرمیوں میں ہوتا اگر ان سہولیات کی فکر ہوتی اگر ایسے پسماندہ علاقوں کے لیے ایسی ٹیمیں بھیجی جاتئیں تو لوگ گھروں کی دہلیز پہ یہ سہولت حاصل کرتے عوام حکومت کو دعائیں دیتے ۔ابھی پھر سے اس کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے اور گزارش پتہ نہیں کہاں کس کے ہاں پہنچائی جایے ۔۔نادرہ کے ڈایریکٹر قابل تحسین ہیں اور ان کی یہ ٹیم داد کے قابل کہ اس پسماندہ علاقے میں اس ناقبل برداشت موسم میں لوگوں کی خدمت میں لگے تھے اور اس امید کے ساتھ کہ پھر سے ایسی کوشش کی جایے گی ۔پھر سے اس ٹیم کی تشکیل کی جایے گی پھر مجبوروں کی دادرسی ہوگی لیکن کوئی انتظام ایسا کیا جایے کہ اس کے معاوننیں پرخلوص لوگ ہو ں اور بلاتفریق مجبوروں کی مدد کریں ۔کم از کم ٹیم کے ارکان نوجوانوں کےکا م میں ان کی معاونت ہو ۔۔۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔