میلین سمائلز فاونڈیشن ۔۔۔۔تحریر:اشتیاق چترالی

رمضان المبارک کے اس با برکت مہینے اور نفسا نفسی کے اس عالم میں بھی ایسے افراد بدرجہ اتم موجودہیں جو دوسروں کا درد دلوں میں لئے ہوئے ہر وقت انسانیت کی خدمت کیلئے اپنی زندگیاں وقف کئے ہوئے ہیں۔

Million Smiles Foundation

کے نام سے موسوم یہ ادارہ اپنے قیام اور اپنے نام کی طرح ہزاروں لاکھوں لوگوں کے چہروں پہ مسکراہٹیں بکھیرنے کا مشن بحسن و خوبی انجام دہی کی طرف گامزن ہے۔اس فاونڈیشن کے CEO ذیشان افضل جہاں Motivational Speaker ہیں وہیں پہ Corporate سیکٹر کے گرو بھی مانے جاتے ہیں اور خدمت انسانی کو اپنی زندگی کا مشن بنائے ہوئے ہیں اور دوسری طرف اس ماہ مقدس میں نیکیوں کو پھیلانے میں Express News کے پروگرام میں بھی نیکی کے کام کو پھیلانے میں برسر پیکار ہیں۔

Million Smiles

کے پینتیس ہزار سے زائد رضاکار پورے ملک میں پھیلے ہوئے ہیں اور خدمت انسانی کے جذبے سے سرشار کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے چاق و چوبند دستوں کی طرح صف آراء ہیں۔اس مشن میں ام محمداور Country Director Million Smiles آصف شہزاد بھی ان کے ہم رکاب اور ہم راہی بنے ہوئے ہیں۔

آمسال چترال میں بھی میلین سمائلز کی طرف سے چترال کے غریب،نادار اور بیوہ افراد کیلئے رمضان پیکج کا اہتمام کیا جس میں رمضان کے حوالے سے کافی راشن موجود تھے۔اس پورے مرحلے کو ممکن بنانے میں جہاں ہمارے دوست اور بھائیوں جن میں قابل ذکر (اویس ابراہیم،طارق اعظم،جنید احمد،اعزاز احمد،شکیب محمد،حسنین زین،فارق احمد ) ہمارے ساتھ موجود رہے وہیں پہ ہماری بہنیں صباحت رحیم بیگ،ماہم،سحرش،رخسار سید،شاز الاسلام،بی بی حمزہ،صابرہ اور روشمینہ نے بھی اپنے تئیں لسٹ بنانے اور مستحقین کو identify کرنے اور باقی معاملات میں ہمارے ساتھ رہے ان سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنھوں نے خدمت انسانی کے جذبے کو اپنی زندگی کے دیگر مصروفیات پہ مقدم رکھا اور میں بطور City Lead Million Smiles Chitral چترال کونسل کو لے کر CEO Million Smiles ذیشان افضل،ام محمد اور آصف شہزاد کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے اس کار خیر کو ممکن بنایا اور چترال اور یہاں کے باسیوں سے محبت کا ثبوت دیتے ہوئے مستحق افراد کے لئے رمضان پیکج کا اہتمام کیا تاکہ یہ لوگ بھی بغیر کسی مالی مشکلات کے اپنے سسٹم کو رمضان کے مہینے میں چلا سکیں۔ ہم دست بدعا ہیں کہ رب کائنات ان کی کاوشوں کو شرف قبولیت بخشے اور دنیا و آخرت میں کامیابی کی زینت بنائے۔اس پورے مرحلے میں اگر سابق صدر چترال بازار شبیر احمد کا نام نہ لیا جائے تو ان کے ساتھ نا انصافی ہو گی کیونکہ انھوں نے اس پروگرام کے انعقاد کو ممکن بنانے اور پیکجز کی تیاری وغیرہ اور باقی معاملات میں اپنی قیمتی آراء سے ہماری سرپرستی کرتے رہے اور ہمارے ممبرز نے بحسن و خوبی بغیر کسی مسئلے اور پریشانی کے اس کو انجام دئے۔آخری دن ہمارے چترال کے دو معروف قانون دان عبدالولی ایڈوکیٹ اور کوثر ایڈوکیٹ نے اس میں شرکت کرکے اور بھی ہمارے جذبات کو مہمیز دی اور حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ پیکجز بھی تقسیم کئے اور بلا آخر یہ ڈسٹری بیوشن بغیر کسی رکاوٹ کے پایہ تکمیل کو پہنچا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔