محکمہ صحت لوہرچترال کے زیراہتمام عالمی ہفتہ حفاظتی ٹیکہ جات کے سلسلے میں آگہی واک اور تقریب کاانعقاد

چترال (چترال ایکسپریس)محکمہ صحت لوہرچترال کے زیراہتمام 24 سے 30اپریل تک جاری رہنے والی عالمی ہفتہ حفاظتی ٹیکہ جات کے سلسلے میں آگہی واک منعقد ہوئی جس میں ڈپٹی کمشنر چترال لویر انوار الحق، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر فیاض رومی، ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر ای پی آئی ڈاکٹر فرمان نظار اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نےکثیر تعداد میں شرکت کی۔ واک ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے احتتام پذیر ہوئی جس میں شرکاء مختلف بینیر اٹھا رکھے تھے جن میں تپ دق، پولیو، خناق، کالی کھانسی، کالا یرقان، گردن توڑ بخار، اسہال، تشنج اور خسرہ سے بچاؤ کے لئے ٹیکہ لگوانے کی عوام سے اپیل کی گئی تھی۔ اس سے قبل ڈی ایچ او آفس کے احاطے میں ایک مختصر تقریب میں عالمی ہفتہ ٹیکہ جات کی اہمیت پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر اور ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر کے علاوہ معروف مبلغ اور عالم دین قاضی سلامت اللہ نے کہاکہ نو مختلف مہلک بیماریوں سے نجات کے لئے ٹیکہ لگوانا اور آنے والی نسل کو محفوظ بنانا ہم سب کی قومی ذمہ داری ہے اور اس سے پہلو تہی کرنا کسی بھی طور پر ذی شعور شہری کے لئے درست نہیں۔ ڈی ایچ اوچترال نے پیرامیڈیس اسٹاف کوسختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ جہاں بھی جائے عوام کے ساتھ اخلاق سے پیش آئے اس حوالے سے شکایت کبھی بھی برداشت نہیں کیاجائے ۔ اور تمام والدین سے گزارش ہے کہ محکمہ صحت کا ساتھ دیں اوراپنے نوعمر بچوں کو 11مہلک بیماریوں سے بچاؤ کیلئے حفاظتی ٹیکوں کے شیڈول پر عمل کرتے ہوئے اپنے قریبی مرکزصحت یا مرکز برائے حفاظتی ٹیکہ جات سے مفت حفاظتی ٹیکے لگوائیں۔ انہوں نے ہفتہ ٹیکہ جات کو کامیاب بنانے میں عوام پر زور دیا۔ایڈمن افیسر آغاخان ہیلتھ سروس چترال اکبرشاہ نے کہاکہ ا ے کے ایچ ایس پی چترال میں حکومت کے شانہ بشانہ صحت کے حوالے سے اپنی خدمات انجام رہی ہیں۔ امیونائزیشن ویک کا مقصد والدین اور عوام الناس میں حفاظتی ٹیکوں کی اہمیت اور افادیت کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے۔ آغاخان ہیلتھ سروس چترال کے 30فیصدآبادی کوحکومتی پالیسی کے مطابق گھرگھرآگاہی کے ساتھ ساتھ حفاظتی ٹیکے لگوا رہی ہیں۔ اس موقع پرڈاکٹرضیاء اللہ ،پبلک ہیلتھ کے انچارج ڈاکٹرولی ،ڈاکٹرشبیراحمد،پیرامیڈیکل ایسوسی ایشن کے صدروقاراحمد اوردوسروں نے اظہارخیال کیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔