وزیراعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت پشاور میں مختلف ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے ہدایت کی ہے کہ تمام متعلقہ محکمے، ادارے اور ضلعی انتظامیہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی منظوری، ان پر عملدرآمد اور مقررہ مدت کے اندر ان منصوبوں کی تکمیل کے سلسلے میں اپنے اپنے حصے کی ذمہ داریاں بروقت پوری کریں تاکہ عوامی فلاح و بہبود کے ان منصوبوں کا بلاتاخیر فائدہ عوام کو پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی منظوری اور ان پر عملدرآمد کے لئے محکموں، اداروں اور انتظامیہ کی ذمہ داریاں متعین ہیں اور ان ذمہ داریوں کو بطریق احسن نبھانا متعلقہ محکموں کے حکام کے فرائض منصبی میں شامل ہے جن کی انجام دہی میں غیر ضروری تاخیر یا تاخیر کسی صورت قابل قبول نہیں۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام پر یہ بھی واضح کیا ہے کہ کسی بھی حلقے میں عوام فلاح و بہبود کے منصوبوں پر عملدرآمد میں تاخیر یا کوتاہی کی شکایت موصول ہونے پر متعلقہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وہ گزشتہ روز صوبائی دارالحکومت پشاور خصوصا حلقہ پی کے 66 میں مختلف ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی محمود جان، وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری بلدیات ظہیر الاسلام، سکریٹری اعلی تعلیم محمد داؤد، سیکرٹری اسپورٹس عامر ترین، سیکرٹری صنعت ذوالفقار علی شاہ اور ڈپٹی کمشنرز پشاور شفیع اللہ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں مذکورہ حلقے میں ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جبکہ بعض منصوبوں پر عملدرآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرکے ان منصوبوں پر مقررہ ٹائم لائینز کے مطابق پیشرفت یقینی بنانے کے لئے متعلقہ حکام کو ضروری احکامات جاری کئے گئے۔ ان منصوبوں میں یونین کونسل کافو ڈھیری اور پانم ڈھیری میں پلے گراؤنڈز کی تعمیر، کافو ڈھیری میں بوائز ڈگری کالج کا قیام، متھرا میں ٹیکنکل کالج کا قیام، ورسک روڈ پر دریائے کابل کے کنارے پبلک پارک کا قیام اور عوامی فلاح و بہبود کے دیگر منصوبے شامل ہیں۔ اجلاس میں مذکورہ حلقے میں گزرنے والی محکمہ آبپاشی کے نہر کے اطراف تجاوزات کے خاتمے اور علاقے میں ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی ماربل کارخانوں کی منتقلی سے متعلق امور پر بھی تفصیلی گفتگو کے بعد متعلقہ محکموں کے حکام کو ضروری احکامات جاری کئے گئے جبکہ وزیر اعلی نے متعلقہ محکموں اور ضلعی انتظامیہ کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ آپس میں مل بیٹھ کر اس سلسلے میں ایک ہفتے کے اندر قابل عمل لائحہ عمل تیار کرکے پیش کریں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی۔ وزیر اعلی یہ بھی ہدایت کی مذکورہ بالا منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک ہفتے کے اندر دوبارہ اجلاس منعقد کیا جائے گا اور تمام متعلقہ محکمے اس سلسلے میں اپنے اپنے حصے کی ذمہ داریاں پوری کرکے ٹھوس پیشرفت سے آگاہ کریں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔