وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے وفاقی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا

امپورٹڈ حکومت نے خیبر پختونخوا کے عوام اور حکومت کے ساتھ جو زیادتیاں کی ہیں اس پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے،وزیراعلیٰ محمود خان

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے وفاقی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے خیبر پختونخوا کے عوام اور حکومت کے ساتھ جو زیادتیاں کی ہیں اس پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے اور عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے جس کےلئے صوبائی حکومت نے اپنی لیگل ٹیم سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے پر امن آزادی مارچ کے دوران امپورٹڈ حکومت نے خیبر پختونخوا کے کارکنوں اور عوام پر جو تشدد کیا ہے وہ کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا ۔ مارچ کے دوران تشدد سے پی ٹی آئی کے کارکنان شہید اور زخمی ہوئے ہیں جس پر امپورٹڈ وزیر داخلہ کے خلاف مقدمات درج کروائے جائیں گے اور ان مقدمات کو لڑنے کےلئے وکلاءبرادری اپنا بھرپورکردار ادا کرے۔ وہ پیر کے روز نشترہال پشاور میں انصاف لائیرز فورم کے زیر اہتمام وکلاءکنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مانسہرہ جلسے میں امپورٹڈ وزیر اعظم کی خیبرپختونخوا کے عوام کو سستے آٹے کی فراہمی کے لئے اپنے کپڑے بیچنے کی بات مضحکہ خیز ہے، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ ان کے کپڑے بھی چوری کے ہیں اور چوری کے کپڑے کوئی بھی نہیں خریدتا۔ محمود خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز مانسہرہ جلسے میں امپورٹڈ وزیر اعظم نے انہیں آٹے کی قیمت کم کرنے کےلئے 24 گھنٹے کا الٹیمیٹم دیا ہے، میں امپورٹڈ وزیر اعظم کو الٹیمیٹم دیتا ہوں کہ صوبے کے حقوق فوری دے ورنہ ہم اپنے حقوق چھین کر لیں گے اور اپنے تمام حقوق کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔