وزیراعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت صوبے میں امن و امان کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پیر کے روز صوبے میں امن و امان کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس منعقد ہو اجس میں حالیہ دنوں میں رونما ہونے والے بد امنی کے چند واقعات کے خصوصی تناظر میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیااور بد امنی کے واقعات کی موثر روک تھام کیلئے آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال اور متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، انسپکٹر جنرل آف پولیس معظم جاہ انصاری، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری داخلہ خوشحال خان، کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود، سی سی پی او پشاور اعجاز خان اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کے شرکاءکو بدامنی کے واقعات کے اصل محرکات اور ان کی روک تھام کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں اور کامیابیوں کے بارے میں بریفینگ دی گئی اور صوبہ بھر میں امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے سے متعلق معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی ۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروںنے شرپسنداور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ ابابیل فورس کے قیام سے صوبائی دارلحکومت پشاور میں سٹریٹ کرائمز کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ اجلاس میں حال ہی میں قائم کی گئی ابابیل فورس کیلئے مزید بھرتیاں کرنے اور صوبے کے بعض حصوں میں منشیات کی کاشت کے تدار ک کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کوہدایت کی ہے کہ منشیات کاشت کرنے والے افراد کو متبادل روزگار دینے کیلئے جامع پلان تیار کیا جائے ۔ اُنہوںنے مزید ہدایت کی کہ امن و امان کے حوالے سے ضلع خیبر ، شمالی وزیرستان اور باجوڑ پر خصوصی توجہ دی جائے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ اور سکیورٹی فورسز پر حملوں کے واقعات کی روک تھام کیلئے بھی ٹھوس اقدامات اُٹھائے جائیں۔ اُنہوںنے ہدایت کی کہ شرپسند عناصر کے خلاف انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کاروائیاں تیز کی جائیں اور بھتہ خوروں اور ڈرگ مافیا کے خلاف کاروائیوں پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ہے اور ان کی تمام ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا۔انہوںنے مزید کہاکہ صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے تمام درکار وسائل فراہم کرے گی ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ شرپسند اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاروائیاں قابل تعریف ہیں تاہم ایک مربوط حکمت عملی کے تحت مزید موثر کاروائیوں کی بھی ضرورت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گااور امن و امان کو ہر صورت برقرار رکھاجائے گا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔