یہ وقت مٹی سے محبت اور وفا کا امتحان ہے۔…اشتیاق چترالی

مملکت خداداد پاکستان اپنے قیام سے ہی اندرونی اور بیرونی سازشوں کا شکار رہی ہے اور اس ملک کے بد خواہوں کا ہر صبح اس ملک کے وجود کے خاتمے کا دن ہو کے طلوع ہوتا ہے اور ہر شام ان کی خواہشات کی نا مکمل اور نا ممکن شام بن کے غروب ہو جاتا ہے اور انشاء اللّٰہ یہ ملک قیامت کی صبح تک شاد آباد اور قائم و دائم رہے گا۔

پاکستان کا وجود شروع سے ہی دشمنوں کی آنکھوں میں کھٹک رہی ہوتی ہے اور اسی بنا پہ یہ دشمنان مختلف حیلے بہانوں اور سازشوں سے اس ملک کو معاشی عدم استحکام کی طرف دھکیل رہے ہوتے ہیں،کبھی IMF کی شکل میں کبھی FATF کی تلوار کو ہمارے سروں پہ لٹکاتے ہیں تو کبھی ہمیں World Bank کا مقروض کرکے اپنے من پسند فیصلے ہمارے سربراہاں کے ذریعے ہم پہ مسلط کرتے ہیں تاکہ ہم غریب عوام تین وقت کی روٹی کے علاوہ کچھ سوچ ہی نہ سکیں اور وہ دشمنان ملک پس پردہ اس ملک کی جڑیں کھوکھلی کرنے میں لگے رہیں اور خاکم بداہن اس مملکت خداداد جس کا قیام ہی کلمہ توحید کی بنیاد پہ وجود پہ آیا ہو کا خاتمہ ہو جائے جو انشاء اللّٰہ کبھی نہیں ہو گا۔

اس ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے اور یہاں پہ کبھی مسلک کی بنیاد پہ پہ تو کبھی رنگ و نسل تو کبھی مذہب کو۔بنیاد بنا کر ہمارے اپنوں کو۔ساتھ ملا کر سازش کر رہے ہوتے ہیں اور ہم ایک فرمان بردار و مطیع بندہ بن کے ان کے ہم رکاب بنے ہوتے ہیں جو کہ زہر قاتل ہے اور جب تک ملک دشمن عناصر کو ہمارے اپنے ملک میں آستین کے سانپ میسر ہہ ہوں ان کے مقاصد کی تکمیل کبھی نہیں ہو سکتی۔

موجودہ صورتحال میں اگر کوئی حقیقی اس ملک کا محافظ ہے (جس کا ثبوت انھوں نے اپنی قربانیوں سے دی ہے) وہ اس ملک کے ہمارے ادارے اور خصوصاً پاک فوج کا کردار ہے جو ہو وقت ملک کے دفاع کیلئے اپنا آج ہمارے کل پہ قربان کرنے پہ چاق و چوبند عمل پیرا ہے اور ان کی قربانیوں کے نتیجے میں ہمارے ہزاروان آفیسرز اور جوان شہید ہو چکے ہیں لیکن جب ان کا جسد خاکی ان کے گھروں میں پہنچا دی جاتی ہے تو بجائے رونے دھونے اور ماتم کرنے کے ایک نئے جذبے اور ولولے کے ساتھ ان کے خاندان کے تمام افراد اس چیز کا اعادہ کرتے ہیں کہ اپنا تن،من،دھن اس ملک کے لئے قربان کریں گے تو ان کے شہید ہونے والے بیٹے،والد،شوہر اور بھائی کے روح کو بھی سکون مل جاتی ہو گی اور ایک ایسی نسل تیار ہو رہی ہوتی ہے کہ جن کے دلوں میں ملک کے لئے قربانی کا جذبہ کوٹ کوٹ کے بھری ہوئے ہوتی ہے اور یہی عزم،ولولہ اور جوش ہمارے دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتی اور وہ طرح طرح کی سازشوں میں مصروف رہتے ہیں کہ۔کسی طرح سے ہمارے پاک فوج کے شہداء کی شہادت کو متنازعہ بنا دیا جائے جس کے نتیجے میں فوج کیلئے عوام کے دلوں میں نفرت پیدا کر دی جائے اور ہمارے جوانوں کے حوصلے پست کر دئے جائیں اور اس سب سازش میں ہمارے اپنے آستین کے سانپ بھی ان کے ہم رکاب نظر آتے ہیں جن کی مدد اور موجودگی کے بغیر اس سب کا حصول ممکن نہیں۔

شہداء کی قربانیوں کو داغدار کیا جا سکے ملک کو عدم استحکام کا شکار کیا جائے جو ان کا بنیادی مقصد ہے۔

آپس میں تفرقہ بازی سے باز رہنے اور اور مل جل کر رہنے کی تو ہمارے دین میں بھی تاکید کی گئی ہے۔کلمہ توحید کی بنیاد پہ قائم ہونے والے اس ملک کا نظریہ ہی یہی تھا کہ کہ ہم سب مل کر اسلامی ریاست کی سلامتی اور سالمیت پر پہرہ دیں اور اس پہ آنچ نہ آنے دیں،سیاسی نعروں کی پیروی کے بجائے نوجوانوں کو قومی مفادات پر یکجا کیا جائے،اپنی پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کی تلقین کرنی چاہئے تاکہ ہم سب ملک کے دشمنوں کو یہی پیغام دے سکیں کہ اس ملک کے لئے کیا جوان کیا بوڑھے کیا خواتین سب ایک ہیں اور سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند ہیں اور جب تک ہمارے گردنوں پہ سر موجود ہیں کوئی مائی کا لعل اس ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جسارت نہیں کر سکے گا انشاء اللّٰہ۔

ضرورت اس آمر کی ہے کہ اندرونی اور بیرونی سازشوں کا شکار ہونے کے ہم متحد رہیں،اس سبز ہلالی پرچم تلے اس مملکت خداداد کو نا قابل تسخیر بنانے کا عزم کریں اور ملک دشمن عناصر کے عزائم کو خاک میں ملانے کا بھی عزم کریں تب ہی یہ ملک دنیا کی بڑی معیشتوں کی صفوں میں آکھڑی ہو گی اور اس کا وجود بھی ناقابل تسخیر ہو گی،یہ تب ہی ممکن ہے جب ہم سب اپنی اپنی اختلافات کو پس پشت ڈال کے اور دشمنوں اور ان کے آلہ کاروں کی سازشوں (جو کبھی مسلکی،کبھی علاقائی،نسلی،لسانی،سازشوں). کا شکار ہونے کے بجائے حقیقی معنوں میں صدق دل سے اپنے اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی کو ممکن بنانے کی سعی کریں تو ان سب کا حصول قطعی نا ممکن نہیں۔

ایک ہوئے تھے تو بنا تھا پاکستان۔۔۔۔۔

ایک رہیں گے تو آگے بڑھے گا پاکستان۔۔۔۔۔۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔