بجلی کی حالیہ ناروا لوڈ شیڈنگ کے خلاف موڑکھو کے عوام کا احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا۔

اپر چترال(چترال ایکسپریس۔۔جمشیداحمدسے) بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کے خلاف موڑکھو کے عوام کا ایک زبردست احتجاجی جلسہ حاجی عبدالکبیر کی صدارت میں وریجون موڑکھو میں منعقد ہوا مقررین نے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوۓ کہا کہ حالیہ بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ سے عوام کا جینا حرام ہو چکا ہے اور زندگی اجیرن بن گٸی ہے۔اور سلسلے میں تمام ذمہ داروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور حالیہ لوڈ شیڈنگ کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کر تے ہوۓ مقررین مولانا جاوید حسین,حاجی عبدالکبیر سابق ہیڈ ماسٹر محمد حبیب،محی الدین،مولوی گل شاہ۔ مولانا قادر ازاد،شیر حسین،کونسلر سلطان حسین، چیرمین وی سی سہت شیر حبیب، شاہ محمود۔،بلبل جمیل،اسمعیل۔ مبارک حسین ،یوتھ ممبر ضیا الدین،حاجی بشیر،امین اللہ،محمد اسمعیل و دیگر نے خطاب کرتے ہوۓ کہا کہ اس موجودہ بدترین لوڈ شیڈنگ کو ختم کرنے کے لیے ریشن پاور ہاوس سے موڑکھو اور ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کی جاۓ اس سلسلے میں ایک دن پہلے ڈپٹی کمشنر اپر چترال اور ریشن بجلی زمہ داران کے ساتھ ریشن بجلی گھر سے موڑکھو کو بجلی مہیا کرنے کا جو معاہدہ ہوا تھا اس پر فوری عمل کیاجاۓ یعنی بونی بیار اور ملحقہ علاقوں کے برابر بجلی موڑکھو کوبھی دیا جاۓ یا کم از کم معاہدہ اوروعدے کے مطابق بجلی موڑکھو کو بھی دیا جاۓ جس سے وقتی طورپر موڑکھو کا لوڈ شیڈنگ کا مسلہ حل ہو جاے گا مقرریں نے مزید کہا ہم اپر چترال کے عوام 24 جون کے یو سی کوہ کے عوام کی احتجاجی مظاہرے میں بھی بھر پور شرکت کرنے کے لیے بھی تیار ہیں ان کا بھرپور ساتھ دیں گے انہوں نے کہا کہ اپر چترال کے لیے مختص 33ہزار کلوواٹ کا ٹرانسفرمر جو کہ جوٹی لشٹ میں ہے اس کو فوری طور پرکوغذی میں نصب کیا جاۓ اور اپرچترال کا جو ٹرانسمیشن لاٸن جو کہ ناقابل استعمال ہے اس کا متبادل انتظام کیا جاے اس کے علاوہ ریشن میں بجلی کاجو زمہ دار ادمی آر ای کو بھی ریشن بجلی گھر سے ٹرانسفر کیا جاۓ اس سلسلے میں مقرریں اور عوام اپنےمزکورہ مطالبات کے حوالے سےکل 15 جون بروز بدھ ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کا فیصلہ کرتے ہوہے ایک کمیٹی تشکیل دی اور احتجاج اور دھرنے کوپرامن طورپر منتشرکیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔