وزیر اعلی محمود خان کی وفاقی حکومت کی طرف سے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ اسکیم کے لئے فنڈز کی بندش پرشدید ردعمل کا اظہار

پشاور(چترال ایکسپریس) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے وفاقی حکومت کی طرف سے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ اسکیم کے لئے فنڈز کی بندش پرشدید ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے خیبر پختونخواہ اور قبائلی اضلاع کے ساتھ ناانصافیوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس سلسلے میں یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے کہا ہے کہ قبائلی عوام نے پاکستان کی خاطر بیش بہا قربانیں دی ہیں، وفاقی حکومت کی طرف سے صحت کارڈ اسکیم کوبند کرنا قبائلی عوام کی قربانیوں کی توہین ہے اور امپورٹڈ حکومت کے اس طرح کے امتیازی اقدامات ملک دشمنی کے مترادف ہیں۔ محمود خان نے کہا ہے کہ چوروں کا ٹولہ قبائلی عوام کے حقوق بھی چوری کرنا چاہتی لیکن صوبائی حکومت کسی صورت لٹیروں کو قبائلی اضلاع کے عوام کے حقوق غصب کرنے نہیں دے گی اور قبائلی عوام کے حقوق کے لئے ہر حد تک جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف حکومت نے گزشتہ چار سالوں میں انتھک محنت سے قبائلی اضلاع کے انضمام کا سارا عمل مکمل کرکے جنگ زدہ علاقے کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے اور صوبائی حکومت محدود مالی وسائل کے باوجود علاقے کے عوام کی محرومیوں کا آزالہ کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے لیکن بدقسمتی سے دوسری طرف مسلط شدہ حکومت قبائلی اضلاع کے عوام کو پیچھے دھکیلنا چاہتی ہے، امپورٹڈ حکومت کی طرف سے ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز میں کمی کے بعد اب 30 جون سے صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز بھی بند کئے جارہے ہیں جو قبائلی اضلاع کے عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔ محمود خان نے وفاقی حکومت کی طرف سے فنڈز کی فراہمی کے بغیر صحت کارڈ اسکیم کی صوبے کو منتقلی کے فیصلے کو ناانصافی اور بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت فوری طور پر قبائلی اضلاع کے صحت کارڈ کیلئے فنڈز فراہم کرے تاکہ نئے مالی سال سے قبائلی اضلاع کے عوام کو صحت کارڈ پلس کی سہولت فراہم کی جاسکے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔