وزیراعلیٰ محمود خان کی اشتہارات کی مد میں میڈیا ہاوسز کے بقایا جات کی ادائیگی کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے محکمہ ہائے اطلاعات اور خزانہ کو معمول کے اشتہارات کی مد میں میڈیا ہاوسز کے بقایا جات کی ادائیگی کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں تمام محکموں کے ساتھ اجلاس منعقد کرکے ہر محکمے کے ذمے بقایا جات کی تفصیلات معلوم کرنے اور ایک مہینے کے اندر ان بقایا جات کی ادائیگیوں کے لئے لائحہ عمل تیار کرکے منظوری کے لئے پیش کیا جائے۔ انہوں نے اس سلسلے میں اپنے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کو تمام محکموں کے حکام کا فوری اجلاس بلا کر جملہ امور کو حتمی شکل دینے کی ذمہ داری سونپی ہے۔
وہ گزشتہ روز صوبائی حکومت کی میڈیا اسٹریٹجی سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ صوبائی کابینہ اراکین تیمور سلیم جھگڑا، شوکت یوسفزئی، کامران بنگش اور بیرسٹر محمد علی سیف کے علاوہ وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری اطلاعات ذکا اللہ خٹک اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کی چار سالہ کارکردگی خصوصاً عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات، ادارہ جاتی اصلاحات اور گڈ گورننس اسٹریٹجی کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں عوام کو زیادہ سے زیادہ آگہی دینے اور وفاق سے جڑے خیبر پختونخوا کے مسائل کو قومی سطح پر موثر انداز میں اجاگر کرنے اور اس حوالے سے رائے عامہ ہموار کرنے سے متعلق مختلف امور اور تجاویز پر غور و خوص کے بعد نئے سرے سے میڈیا اسٹریٹجی ترتیب دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں اس حوالے سے مختلف سطح پر صحافیوں اور صحافتی تنظیموں کے ساتھ باقاعدگی سے انٹرایکشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ خیبر پختونخوا خصوصاً ضم اضلاع کے حقوق کی موثر انداز میں آواز اٹھائی جاسکے۔ اجلاس میں میڈیا کے پلیٹ فارم پر صوبائی حکومت کے بیانیہ کو بہتر اور مضبوط انداز میں پیش کرنے کے لئے متعلقہ اراکین صوبائی کابینہ پر مشتمل ایک کور گروپ تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت صوبہ خیبر پختونخوا خصوصاََ ضم اضلاع کے ساتھ زیادتی پر اتر آئی ہے، وفاقی حکومت ضم اضلاع کے ترقیاتی بجٹ کو بڑھانے کی بجائے اس میں کمی کر رہی، عوامی فلاح و بہبود کے پروگراموں کو بند کر رہی اور پہلے سے پی ایس ڈی پی میں شامل صوبے کے میگا ترقیاتی منصوبوں کو نکال رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے اور قبائلی اضلاع کے حقوق پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرے گی اور اس سلسلے آواز اٹھانے کے لئے ہر دستیاب فورم کو استعمال میں لائے گی۔ اس حوالے سے رائے عامہ ہموار کرنے اور صوبائی حکومت کے موقف کو پیش کرنے کے لئے میڈیا پلیٹ فارم کو سب سے موثر ذریعہ قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو نئی میڈیا اسٹریٹجی کی جزئیات جلد طے کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلی نے اس سلسلے میں پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے باقاعدہ سے ہفتہ وار اجلاس منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔