وزیر اعلی محمود خان کی سیاحتی مقامات پر دریاؤں اور آبی گزرگاہوں کے کنارے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کو روکنے کے لئےکارروائی کی ہدایات
پشاور(چترال ایکسپریس)وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے ملاکنڈ ڈویژن کے بعض سیاحتی مقامات پر دریاؤں اور آبی گزرگاہوں کے کنارے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کو ان تجاوزات کو فوری ہٹانے اور غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے فوری طور پر بلا تفریق کارروائی عمل میں لانےاور آئندہ اس طرح کے تجاوزات اور غیر قانونی سرگرمیوں کی مستقل بنیادوں پر روک تھام کے لئے موثر حکمت عملی تشکیل دے کر اس پر عملدرآمد کے لئے نتیجہ خیز اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
وہ گزشتہ روز صوبے کے سیاحتی مقامات پر تجاوزات اور غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کی روک تھام کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ سوات سے ایم پی اے میاں شرافت علی اور وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کے علاوہ محکمہ ہائے سیاحت، آبپاشی، ماحولیات، آبپاشی کے انتظامی سیکرٹریوں، کمشنر ملاکنڈ، آر پی او ملاکنڈ، ڈپٹی کمشنر سوات اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلی نے سوات کے سیاحتی مقام کالام میں دریا کے کنارے غیر قانونی تعمیرات کے معاملے پر متعلقہ حکام اور اہلکاروں کی سرزنش کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کالام میں دریا کے کنارے تمام تجاوزات کے خلاف بلا تفریق کارروائی عمل میں لائی جائے اور جلد سے جلد آبی گزرگاہ کو ہر قسم کے تجاوزات سے پاک کرکے رپورٹ پیش کی جائے بصورت دیگر چھوٹے بڑے تمام ذمہ داروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور کوئی بھی اہلکار اپنے عہدے پر نہیں رہے گا۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو سیاحتی مقامات پر ایسی غیر قانونی تعمیرات کے لئے این او سی جاری کرنے اور تجاوزات پر چپ سادھنے والے اہلکاروں کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف سخت سے سخت تادیبی کارروائیاں عمل میں لانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ آبی گزرگاہوں پر تجاوزات کی وجہ سے ایک طرف سیاحتی مقامات کی خوبصورتی ماند پڑ جاتی ہے تو دوسری طرف سیلاب کے آنے کی صورت میں قیمتی انسانی جانوں اور مال و املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچتا ہے جس کی ماضی قریب میں کئی مثالیں موجود ہیں لہذا ان تجاوزات کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جائے گی اور سب کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے مقامی انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی کہ دریاوں کے کنارے تعمیراتی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے اورایسی غیر قانونی سرگرمیوں کے شروع ہوتے ہی ان کا تدارک کیا جائے اور اس سلسلے میں مروجہ قوانین اور قواعد و ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ سیاحتی مقامات میں دریاؤں اور دیگر قدرتی وسائل کو قومی آثاثہ اور آنے والی نسلوں کی امانت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سیاحتی مقامات کے قدرتی حسن اور آبی وسائل کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور چاہئے کوئی کتنا بھی با اثر ہو سب کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بعض مقامات پر دریاؤں میں کوڑا کرکٹ ڈالے جانے کے واقعات کا بھی سخت نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلی نے ایسے واقعات کے موثر تدارک کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے اور ملوث لوگوں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دینے کی ہدایت کی ہے۔
اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے سیاحتی مقامات پر دریاؤں کے کنارے تمام تجاوزات کی نشاندہی کرنے، ان تجاوزات کو ہٹانے اور دریاؤں کو ہر قسم کی گندگی سے محفوظ بنانے کے سلسلے میں فوری کارروائیاں عمل میں لانے کے لئے کمشنر ملاکنڈ کی سربراہی میں ایک آپریشنل کمیٹی تشکیل دینے جبکہ صوبائی سطح پر ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کے موثر تدارک کے لئے سیکرٹری آبپاشی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو اس سلسلے میں موجود قوانین اور قواعد و ضوابط کو مزید سخت بنانے اور ان پر موثر عملدرآمد کے لئے تجاویز پیش کرے گی۔