وزیراعلیٰ محمود خان کی زیرصدارت محکمہ جنگلات و ماحولیات کااجلاس

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پاکستان فارسٹ انسٹیٹوٹ(پی ایف آئی ) پشاور کو ڈگری ایوارڈ نگ انسٹیٹوٹ یا مکمل یونیورسٹی کا درجہ دینے کی تجویز سے اُصولی اتفاق کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں تمام شراکت داروں کی باہمی مشاورت کے بعد حتمی لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ پی ایف آئی فارسٹ کے شعبے میں تعلیم و تحقیق کا ایک منفرد ادارہ ہے جس کو جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے اور صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے ہر ممکن وسائل فراہم کرے گی ۔ وہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں محکمہ جنگلات و ماحولیات کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ صوبائی وزیربرائے ماحولیات اشتیاق ارمڑ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف ، سیکرٹری محکمہ ماحولیات و جنگلات عابد مجید اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو پاکستان فارسٹ انسٹیٹوٹ کی اپ گریڈیشن کے سلسلے میں مجوزہ پلان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ یہ پاکستان بھر میں اپنی نوعیت کا واحد ادارہ ہے جس کو ڈگری ایوارڈنگ انسٹیٹوٹ میں اپ گریڈ کرنے یا مکمل یونیورسٹی کا درجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ادارے کی اپ گریڈیشن سے فاریسٹری اور متعلقہ شعبوں میں ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرامز پیش کئے جا سکیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے تجاویز سے اتفاق کرتے ہوئے اس سلسلے میں آگے بڑھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ پی ایف آئی کو ایک بہترین ادارہ بنانا ہے جس کیلئے صوبائی حکومت ہر ممکن تعاون کیلئے پرعزم ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ ادارے کی اپ گریڈیشن سے نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ ملک بھر سے طلبا و طالبات کو فاریسٹری اور متعلقہ شعبوں میں معیاری تعلیم و تحقیق کے مواقع میسر آئیں گے ۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ کو فاریسٹری کمیشن ایکٹ 1999 کی تجدید ، فاریسٹ و ڈلاٹ پالیسی اور فارسٹ ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے ریوائیول سے متعلق رپورٹ پر بھی تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ فاریسٹ پالیسی کے تحت ترمیم شدہ رولز کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ درملک اسپیشل گیم ریزرو کیلئے باضابطہ سمری بھی منظوری کیلئے بھیج دی گئی ہے ۔ اس موقع پر مزید آگاہ کیا گیا کہ صوبے کے مختلف فاریسٹ ریجنز میں فاریسٹ ہٹس کی بحالی کا منصوبہ بھی تیار ہے جو جلد وزیراعلیٰ کو منظوری کیلئے پیش کر دیا جائے گا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔