میثاق معیشت کی پیشکش….محمد شریف شکیب

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے یوم آزادی کے موقع پر قوم سے اپنے خطاب کے دوران اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو ملک کی معاشی بحالی اوراستحکام کے لئے میثاق معیشت کی پیشکش کی ہے۔تاہم وزیر اعظم نے مجوزہ معاہدے کے خدوخال واضح نہیں کئے۔پاکستان اس وقت اپنی تاریخ کے نازک موڑ پر ہے۔سیاسی اور معاشی عدم استحکام، مہنگائی اور بے روزگاری نے ملک کی بنیادیں ہلادی ہیں۔ کوئی ایک سیاسی جماعت ملک کو موجودہ معاشی اور سیاسی بحران سے باہر نکال نہیں سکتی۔اس کے لئے قومی اتفاق رائے سے جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔تمام سیاسی پارٹیاں اور ریاست کے دیگر سٹیک ہولڈر مل کر ناپسندیدہ شرائط کے ساتھ بیرونی امداد پر اکتفا کرنے کے بجائے خودانحصاری کا پلان بنادیں۔سادہ طرز زندگی اپنانے کا عہد کریں اور اس پر خود عمل درآمد کرکے عوام کے لئے قابل تقلید مثال قائم کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم چند سالوں کے اندر اپنے پائوں پر کھڑے نہ ہوں۔مسلسل خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کی جائے۔حکمرانوں اور بیوروکریسی سے لمبی چوڑی گاڑیاں واپس لے کر انہیں نیلام کیا جائے۔وی ائی پی اور وی وی آئی پی کلچر کو ختم کیا جائے اور بچ جانے والے وسائل قومی تعمیر و ترقی،تعلیم و تحقیق کے فروغ اور شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے مختص کئے جائیں تو اسلامی فلاحی اور جمہوری معاشرے کے قیام کا عہ خواب شرمندہ تعبیر ہو سکتا۔جو بابائے قوم اور شاعر مشرق نے دیکھا تھا۔بنیادی مسئلہ قیادت پر قوم کا اعتماد بحال کرنا ہے جو ارباب اختیار و اقتدار کے منفی طرز عمل کی وجہ سے متزلزل ہو چکا ہے۔قوم کا اعتماد بحال کرنے کے لئے سیاسی جماعتوں میں حقیقی جمہوریت لانا ضروری ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔