آے کے آر ایس پی کے تحت صحت مندخاندان (ایس ایم کے)پراجیکٹ کی مالی معاونت سے صنفی بنیادپرتشدد کے موضوع پرسہ روزہ ورکشاپ منعقد

چترال(چترال ایکسپریس)آغاخان رول سپورٹ پروگرام پاکستان کے تحت صحت مندخاندان (ایس ایم کے)پراجیکٹ کی مالی معاونت سے چترال ٹاون کے ایک مقامی ہوٹل میں صنفی بنیادپرتشدد کے موضوع پرسہ روزہ ورکشاپ منعقدہوئی جس میں محکمہ ہیلتھ ، پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ،سپروائزرایل ایچ ڈبلیو،آغاخان ہیلتھ سروس اسٹاف ،اے کے آرایس پی کےکمیونٹی موبلائزرز اور چینپین نے شرکت کی۔اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی معاون خصوصی وزیراعلی خیبرپختونخوا برائے اقلیتی اموروزیرزدہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اے کے ڈی این گذشتہ کئی سالوں سے چترال جیسے پسماندہ علاقوں میں بنیادی ہیلتھ کے ساتھ ساتھ لوگوں کی معیارزندگی کوبہتربنانے میں نمایاں خدمات انجام دے رہی ہیں جوخراج تحسین کے مستحق ہیں ۔انہوں نے کہاکہ صنفی بنیادوں پرہونے والے تشدوسے نمنٹنے کے لئے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ایک اہم قدم اینٹی ریپ(انویسٹی گیشن اینڈٹرائل )آرڈیننس 2020کانفاذکیاہے ۔اس آرڈیننس کے ذریعے عصمت دری اورجنسی زیادتی جیسے جرائم کے خلاف خواتین کوفوری انصاف دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا آئین خواتین کو جانی، مالی تحفظ، کام ، کاروبار، تعلیم اور آزادی کے ساتھ پیشے کے انتخاب، سیاسی و سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ضمانت دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت خواتین کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔
صدرمحفل ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر لوئرچترال ڈاکٹرفیاض رومی نے کہاکہ صنفی بنیاد پر کیے جانے والے تشدد کے خلاف آگاہی پھیلائی جائے اور ہر جگہ صنفی بنیاد پر کیے جانے والے تشدد کے خلاف تبدیلی لانے کے لیے سرکاری ،غیرسرکاری اورہرمکتبہ فکرسے تعلق رکھنے والے لوگوں کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے ۔چترال کے بیشترعلاقوں میں خواتین اب بھی ہسپتالوں کے بجائے گھروں میں بچے پیدا کرنے کو فوقیت دیتی ہیں گھر اور ہسپتالوں میں زچگی کو لاحق خطروں میں طبی لحاظ سے کوئی خاص فرق نہیں کرتے ہیں۔صنفی بنیادپرکیاجانے والاتشددکوختم کرکے خواتین اورلڑکیوں کے وقارکے تحفظ برقراررکھنے میں اپناکرداراداکریں۔معاشرے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خواتین کا مثبت کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔خواتین کو آگے لانے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے
آغاخان ہیلتھ سروس خیبرپختونخوااورپنجاب ریجن کے ریجنل ہیڈمعراج الدین، ریجنل ہیڈایس ایم کے پراجیکٹ چترال شمیم اختر،سوشل موبلائزراے کے آریس پی چترال کاشف علی ،پروگرام سہولت کارڈاکٹرتزین سیدعلی ،ظاہرہ جیٹھا،احدسلمان اوردوسروں نے کہاکہ صنفی بنیاد پر تشدد کی کئی اقسام ہوتی ہیں لیکن ہر قسم کا تشدد انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور امن و استحکام اور جدوجہد کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ تشدد ناگزیر نہیں ہے، ہم میں سے ہر ایک اسے روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں اور ہم میں سے ہر ایک کو یہ کردار ہر صورت ادا کرنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ایس ایم کے پراجیکٹ آغاخان رول سپورٹ پروگرام صنفی مساوات،اخلاقیات،مثبت ثقافتی پہلووں ،بچوں کے حقوق اورنوعمروں کی نشوونماسے متعلق زندگی کی مہارتوں کی تربیت دینے کےلئے اپراورلوئرچترال میں درجنوں ایڈوالسنٹ فرینڈلی سنٹر زقائم کئے گئے ہیں ۔جہاں نوعمرلڑکوں ،لڑکیوں اورخصوصی افرادکی ضرورتوں کاجائزہ لیاجائے گا۔ جب افراد پختگی کی سطح تک پہنچ جاتے ہیں توجوانی کی متحرک تبدیلی کاوقت شروع ہوتاہے جس میں نئے احساسات ، جسمانی اور جذباتی تبدیلیوں ، جوش و خروش ، سوالات اور مشکل فیصلوں کے ساتھ ساتھ تجربہ کرنے کی تاکید کی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ مختلف علاقوںمیں بنانئے گئے سنٹرزمیں انفارمیشن ،ایجوکیشن ،اورکمیونیکیشن اوردوسرے بنیادی سہولیات فراہم کی جاتی ہے ۔جہاں نوجوان اورخواتین اپنے احساسا ت ،صنفی اورتولیدی صحت کے خدشات دوسرے افرادکے ساتھ شیئرکرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بچوں اوربچیوں کے لائف اسکیل،منٹیل ہیلتھ،خود اعتمادی بھی پیداکرنے، اپنی ذہنی و جسمانی صحت کا خیال رکھنے،قدرت کی طرف سے عطا کی گئی صلاحیتوں کوصحیح معنوں میں استعمال واُجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ خواتین کو مساوی حقو ق اور احترام دیتا ہے اور صنفی امتیاز کی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔ خواتین کے حقوق کے بارے میں منفی سوچ اور رویوں کو بدلنے اور انہیں قومی دھارے میں لانے کے لیے باہمی شراکت داری کے ذریعے خواتین کو معاشرے میں ان کا جائز مقام دیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طورپر بااختیار بنانے کے لیے اقتصادی شعبوں میں خواتین کو آگے لانے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء میں سرٹیفیکٹ بھی تقسیم کئے گئے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔