وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی وزیر زادہ اور ڈپٹی کمشنر لویر چترال انور الحق کی سیلاب سے متاثر ہ وادی شیشی کوہ میں کھلی کچہری

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس )وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی وزیر زادہ اور ڈپٹی کمشنر لویر چترال انور الحق نے سیلاب سے متاثر ہ وادی شیشی کوہ میں کھلی کچہری منعقد کرکے متاثرین سیلاب کی اجتماعی اور انفرادی مسائل سننے کے بعد کئی ایک مسائل کو موقع پر ہی حل کرنے کے احکامات جاری کردئیے جن میں پینے کے پانی کی فراہمی، بے گھر ہونے والے افراد کو سرکاری ہسپتال میں جگہ دینے شامل تھے۔ حضوربیکاندہ گاؤں میں منعقدہ اس کھلی کچہری میں متاثریں، عمائیدیں علاقہ اور مختلف سرکاری محکمہ جات کے افسران موجود تھے۔ متاثریں کی طرف سے ویلج کونسل تار شیشی کوہ کے چیرمین عبدالرحیم گوجر،ویلج کونسل فرصد کے چیرمین گل فروز، محمد اسحاق، میر حسام الدین، حاجی سردار،پی ٹی آئی رہنما حاجی سلطان رضت باللہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ شیشی کوہ ویلی میں حالیہ سیلاب اور بارشوں سے وسیع پیمانے پر انفراسٹرکچر اور فصلوں اور باغات کو نقصان پہنچ چکی ہے جبکہ پانچ افراد لقمہ اجل بھی بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حضور بیکاندہ سمیت کئی علاقوں کے رابطہ پل کٹ جانے سے کئی ایک گاؤں کے رہنے والے محصور ہوکر رہ گئے ہیں جبکہ پائپ لائنوں کے سیلاب بردہونے سے پینے کا پانی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کئی مقامات پر بجلی کے ٹرانسفارمر، ٹرانسمیشن لائن اور پن بجلی گھروں کے سیلاب کی زد میں آنے کی وجہ سے وادی کا بیشتر حصہ تاریکی میں ڈوب گئی ہے اور سیلاب سے سینکڑوں گھرانے نہایت مشکل میں زندگی گزار نے پر مجبور ہیں جنہیں فوری طور پر فوڈ اور نان فوڈ آئیٹمز کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں معاون خصوصی وزیر زادہ نے کہاکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی طرف سے چترال کے متاثریں کو ہر ممکن ریلیف پہنچانے اور بحالی کے کاموں کو جلد از جلد شروع کرنے کی خصوصی ہدایات جاری ہوچکے ہیں تاکہ سیلاب اور بارشوں کے متاثریں کے مصائب اور مشکلا ت کو کم سے کم کئے جاسکیں۔ انہوں نے کہاکہ بروغل سے لے کر ارندو تک ریلیف کا کام زور وشور سے جاری ہے اور بارشوں اور سیلاب کا سلسلہ تھم جانے کے فوراً بعد انفراسٹرکچرز کی بحالی کا کام شروع کیا جائے گا۔انہوں نے متاثریں کی طرف سے زرعی بینک میں قرضہ جات کی معافی کے بارے میں مطالبے پر کہاکہ بنیادی طور پر یہ وفاقی حکومت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے جس پر وہ کوئی وعدہ نہیں کرسکتے ا لبتہ چترال کے ایم این اے اور ایم پی اے اور دروش کے تحصیل چیرمین سے اس بارے میں ضرور رابطہ کریں گے جوکہ وفاقی حکومت میں برسراقتدار جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر لویر چترال انور الحق نے کہاکہ اس وقت ریلیف کی کاروائی حکومت کی اولین فوقیت پر ہے اور ضلعی انتظامیہ نے تمام لائن ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرکے چوبیس گھنٹے الرٹ کردیا ہے تاکہ اس وقت ریلیف کا کام اور دوسرے مرحلے میں بحالی کے کاموں میں کوئی خلل نہ آئے۔انہوں نے کہاکہ مصیبت کی اس گھڑی میں انتظامیہ کے افسران فرض منصبی کے ساتھ ساتھانسانی ہمدردی کے جذبے کے ساتھ خدمت میں مصروف رہنا اپنا اخلاقی فریضہ سمجھتے ہیں اور چوبیس گھنٹے کھلا رہنے والا ایمرجنسی سنٹر میں کسی بھی وقت متاثریں سیلاب کو رسپانس دینے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جن خاندانوں کے گھر مکمل طور پر سیلاب برد ہوچکے ہیں، انہیں خیموں میں نہیں بلکہ کسی بشمول بیسک ہیلتھ یونٹ سرکاری عمارات میں عارضی رہائشی سہولت دی جائے گی اور یہ علاقے کی روایات میں شامل ہے کہ ایسے مواقع پر غیر متاثر افراد متاثر کی خبر گیری اپنے خاندان جیسے کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیاکہ غیر متاثر افراد لالچ میں آکر ریلیف کے اشیاء لینے کی کوشش نہ کرے تاکہ مستحقین کی حق تلفی نہ ہو۔

اس موقع پرمعاون خصوصی اور ڈی سی نے سیلاب میں جان بحق ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کی۔

بعدازاں معاون خصوصی وزیر زادہ اور ڈی سی انور الحق نے فرصد اور پرگاڑ گاؤں میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے مناظر کا جائزہ لیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔