پی ٹی سی ٹیسٹ کو یو سی لیول پررکھنے پرفیمیل امیدواروں کا افسوس کا اظہار

حسب سابق شادی شدہ خواتین کو صرف ان کے شوہروں کے گھر کے حوالے سے امتحان میں حصہ لینے کی اجازت دی جاے تاکہ کسی ضلع اور وی سی کے اہل امیدوار اپنے حقوق سے محروم نہ رہیں

چترال (جہانگیر جگر)چترال پی ٹی سی کے امتحانی ٹیسٹ میں حصہ لینے والی فیمیل امیدواروں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہیے کہ اس ٹیسٹ کو یو سی لیول پر رکھا گیا ہے حالانکہ یو سی کے پی کےمیں موجود ہی نہیں یے ڈسٹرکٹ کونسل اور یوسی ختم ہو کر کافی عرصہ گذرا ہے اور اس کی جگہ تحصیل کونسل اور ویلج کونسل نے لے رکھا ہیے خیالی یونین کونسل کی بنیاد پر ایڈورٹاہیزمنٹ سے ویلج کونسل کے امیدوار اپنی حق سے محروم ہو رہے ہیں دوسری زیادتی یہ ہوی ہے کہ امیدواروں کو یہ حق دیا گیا ہیے کہ وہ باپ کے گھر اور شوہر کے حلقے سے ایپلای کر سکتی ہیں غیر شادی شدہ امیدوار کو اپنے باپ کے گھر سے ایپلای کرنا اپنی جگہ پر درست مگر شادی شدہ امیدوار کو اجازت دینا سمجھ سے بالاتر ہیے اسی طرح دوسرے اضلاع میں کی سال پیشتر شادی کرنے والی لڑکیاں باپ کے گھر سے ایپلای کرنے کے بعد کامیاب ہو کر شوہر کے علاقے میں ٹرانسفر ہو کر پوسٹ بھی شوہر کے گھر لے جا کر باپ کے ویلج کونسل کو اس پوسٹ سے ہی محروم کر دیتی ہیں جو کہ اس وی سی سے ایپلاکرنے والی لڑکیوں کے راستے کی رکاوٹ بن جاتی ہیں ایک طرف یہ قانون ہیے کہ شادی کرنے والی لڑکیاں تین ماہ کے اندر اندر اپنے شوہر کے علاقے کی شناختی کارڈ بنایں اس کے بغیر وہ صحت کارڈ کی سہولت سے بھی فایدہ نہیں اٹھا سکتی ہیں تو دوسری طرف شادی شدہ لڑکیاں اپنے باپ کے گھر سے امتحان میں حصہ عجیب لگتا ہے انہوں نے مطالبہ کیا حسب سابق شادی شدہ خواتین کو صرف ان کے شوہروں کے گھر کے حوالے سے امتحان میں حصہ لینے کی اجازت دی جاے تاکہ کسی ضلع اور وی سی کے اہل امیدوار اپنے حقوق سے محروم نہ رہیں

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔