یو این ڈی پی کے گلوف ٹو پراجیکٹ کے تحت چترال میں ضلعی سطح کے اسٹیک ہولڈر ز کے لئے رابطہ کاری اور کمیونیکیشن ورکشاپ کا انعقاد

چترال (چترال ایکسپریس  ) گلوف 2 پراجیکٹ کے زیر اہتمام سٹیک ہولڈرکمیونیکیشن کو آرڈنیشن ورکشاپ ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا ۔ جس میں گلوف ٹو پراجیکٹ کے سٹیک ہولڈر کمیونٹی کےنمایندگان محکمہ فارسٹ،موسمیات ، ایگریکلچر، سائل کنزرویشن ، سوشل ویلفئیر،ریسکیو1122 و دیگر اداروں کے آفیسران اور نمایند گان نے شرکت کی۔ اس موقع پر گلوف ٹو پراجیکٹ کے حوالے سے پریزنٹیشن دیتے ہوئے ایم اینڈ ای آفیسر عماد محمد بیگ نےکہا کہ گلوف ٹو پراجیکٹ یو این ڈی پی اور گورنمنٹ آف پاکستان کا مشترکہ پراجیکٹ ہے ۔ اس لئے لائن ڈیپارٹمنٹ اس کا حصہ ہیں۔ اور گورنمنٹ ہی اس حوالے سے بہتر کام کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا ۔ کہ خیبر پختونخوا میں لوئر چترال ، اپر چترال ، دیر اور سوات وغیرہ اس پراجیکٹ میں شامل ہیں ۔ جبکہ چترال میں مڈکلشٹ ، ریشن اور ارکاری ویلی میں پراجیکٹ کئے جائیں گے ۔ عماد نے کہا کہ انٹارکٹکا کے بعد پاکستان سب سے زیادہ گلیشئر والا ملک ہے ۔ جس کے گلیشئر ماحولیاتی حدت کی وجہ سےشدید پگھلاو کا شکارہیں۔ اور نتیجتا گلیشئر کےپگھلاو سے بننے والی جھیلیں پھٹ جاتی ہیں ۔ اور سیلاب کی شکل میں انسانی جانوں سمیت تمام املاک کو نقصان پہنچتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوری طور پر ان گلشئرز کے پگھلاو کو روکنا ممکن نہیں ۔ تاہم طویل المیعاد منصوبہ بندی کے تحت اس میں کمی لائی جا سکتی ہےانہوں نے کہا  کہ پاکستان میں سات ہزار گلیشئرز ہیں جن میں تین ہزار گلیشئرز جھیلیں بن چکی ہیں اور ان سے ستر لاکھ لوگوں کی جانوں کو خطرہ درپیش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی گرمی مسلسل بڑھ رہی ہے ۔ اور سائنسدانوں کو اس بات پر شدید تشویش ہے ۔ کہ اگرحدت کا یہ سلسلہ جاری رہا ۔ تو دنیا خصوصا پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا گلو ف ٹو پراجیکٹ کا ڈونرگرین کلائمیٹ فنڈ ہے۔ اور ایمپلمنٹیشن پارٹنرز میں منسٹری آف اینوائرنمنٹ ، کلائمیٹ چینج اور یو اینڈڈی پی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس پراجیکٹ میں آرلی وارننگ سسٹم کی تنصیب نہایت اہمیت کی حامل ہے ۔ جس کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پرس گلیشئرز کے حالات کے بارے میں معلومات حاصل کئے جاسکتےہیں ۔ اس سسٹم کو مستقل طور پر فعال رکھنے کیلئے محکمہ موسمیات سے معاہدہ طے پا چکاہے۔ اس سسٹم کے ذریعے گلیشیئرز مانیٹر کئے جائیں گے ۔ اور آرلی وارننگ سسٹم کے ذریعے سیلاب سے قبل اطلاع حاصل کی جاسکے گی ۔ انہوں نے کہا  کہ پراجیکٹ میں سات سو ہیکٹر زمین میں شجرکاری ہوگی۔ کمیونٹی میں آگہی ، ایمرجنسی کی صورت میں نقصانات کم کرنے کے حوالے سے ٹریننگ ، سیف ہیون کی تعمیر سمیت بارہ ابزروٹیز کو بہتر بنایاجائے گا ۔ اس پراجیکٹ میں کمیونٹی کی بہتری کیلئے بھی پروگرام شامل ہیں ۔

اس موقع پر مقامی کمیونٹی کی طرف سے مداک لشٹ وادی کے قاضی خورشید اور ہاشمہ بی بی اور ارکاری ویلی سے بی بی نسرین نے خطرے سے دوچار کمیونٹی اور حکومتی اداروں کے درمیان شراکت داری کو قائم کرنے اور اسے مضبوط بنانے پر پراجیکٹ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ ا س سے نہ صرف ذیلی قومی اداروں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے بلکہ ان کمزور کمیونٹیز کے لیے ترقیاتی کوششوں میں ان محکموں کی ملکیت کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پہلی مرتبہ ان دوردراز وادیوں میں خواتین کو بھی موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں ہونے والی تباہ کن اثرات کو کم کرنے کی کوششوں میں شامل کیا گیا ہے جوکہ علاقے کی ثقافت وروایات کے مطابق اس سلسلے میں قابل تعریف کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہیں اور یہ بات قابل ذکر ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے خواتین کی با معنی شراکت ناگزیر ہے اور گلوف ٹو پراجیکٹ نے اس امر کا خاص خیال کیا ہے۔ ورکشاپ کے شرکاء کو لائن ڈپارٹمنٹس کی طرف سے شروع کی جانے والی سرگرمیوں کی بروقت فراہمی اور تکمیل کے بارے میں آگاہ کر نے کے ساتھ ساتھ چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اور حل کے لئے مناسب تجاویز بھی سیر حاصل بحث کیے گئے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔