عالمی یوم سیاحت کے موقع پراسلام آباد میں ٹورزم کانفرنس ،صدر چترال ٹورزم ایسوسی ایشن سید حریر شاہ نےچترال کے سیاحتی مسائل سے حکام کو آگاہ کیا ۔

اسلام آباد (چترال ایکسپریس) چترال ٹورزم ایسوسی ایشن و ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر سید حریر شاہ نے عالمی یوم سیاحت کے موقع پر اسلام آبادمیں دو روزہ سیاحتی کانفرنس میں شرکت کےبعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاہے۔ کہ کانفرنس کے دوران چترال میں ٹورزم کے مواقع اور چیلنجوں کے حوالے سے تفصیلی گفت و شنید ہوئی ہے ۔ پانچ ہزار سال قدیم تہذیب و ثقافت اور تاریخی ٹریڈ روٹز کی بات ہوئی. اس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوے ہم نے کانفرنس کو بتایا کہ اسلام اباد سے چترال کا فاصلہ چار سو کلو میٹر ہے جب کہ چترال سے تاجکستان صرف ایک سو ستر کلومیٹر ھے ۔ جو کہ تاریخی تجارتی روٹ ھے. چترال افغانستان ، تاجکستان و وسطی ایشائی ممالک کے گیٹ وے پر واقع ہے ۔ جہاں تینوں ممالک سمیت واسطی ایشیائی ممالک سے تجارت اور ٹورزم کو ترقی دے کر علاقےکو معاشی طور پر خوشحال بنایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ماحول دوست سیاحت یا ایکوٹو رزم کیلئےبہتر انفراسٹرکچر خصوصا روڈز کی تعمیر ، آبنوشی سکیمز ، سنیٹیشن ، کلچر و آرٹس و ثقافت کی ترقی اور قدرتی وسائل کا تحفظ انتہائی ضروری ہے ۔ نیز منظم و ذمہ دارانہ سیاحت علاقے کی ترقی و خوشحالی کیلئے انتہائی اہمیت رکھتا ہے . انہوں نے کہا کہ چترال میں سیلاب کی وجہ سے سیاحت کو پہنچنے والے نقصانات کا خاکہ کانفرنس میں پیش کرکے متاثرین کی مالی مدد کیلئے آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی کامطالبہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت قدرتی وسائل جن میں جنگلات ، پانی معدنیات وغیرہ شامل ہیں ۔کی حفاظت ہماری اولین ترجیحات میں سے ہیں. سب سے زیادہ خطرہ چترال کو قدرتی وسائل کے نا جائز استعمال سے ہو رہاہے۔ جسے صحیح استعمال کرنے کی ضرورت ھے۔ کانفرنس میں مڈکلشٹ سمیت کئی منصوبوں پربھی بات کی گئی ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔