اپرچترال میں قحط کی صورت حال،سرکاری گودام گندم سے خالی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس )اپرچترال میں قحط کی صورت حال،سرکاری گودام گندم سے خالی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ
ضلع اپر چترال کے بالائی علاقوں میں گندم،جو اور جوار کی ایک فصل ہوتی تھی اس سال بارش کی وجہ سے ساری فصل خراب ہوگئی۔ جولوگ دسمبر کے مہینے میں گودام سے گندم لیتے تھے وہ اکتوبر کے مہینے میں ہی گودام کے محتاج ہوگئے لیکن سرکاری گودام گندم سے خالی ہوگئے ہیں۔

ممتاز سیاسی وسماجی کارکن سہروردی خان یفتالی نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ بھٹو شہد نے چترال کے دونوں اضلاع کیلئے گندم کا کوٹہ منظور کیا تھا۔موجودہ حکومت نے گذشتہ سال نصف کوٹہ اپرچترال کے گوداموں کودیا اس سال کوئی ایک کوٹہ بھی نہیں دیا۔صوبائی دارالحکومت کے ذرائع سے معلوم ہوتا ہے کہ صوبائی حکومت نے چترال کے دونوں اضلاع کے لئے رعایتی گندم کا کوٹہ ختم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ گندم کے کیریج کا ٹینڈر ہوچکا ہے اور گندم کی سپلائی شروع ہوچکی ہے۔
لاسپور،یارخون،تورکھو اور موڑکھو کے عوامی نمائندوں نے بھی الزام لگایا ہے کہ محکمہ خوراک کے ٹھیکہ داروں نے پچھلے سال کا کوٹہ نوشہرہ اور درگئی میں ملز مالکان کو فروخت کرکے لاسپور،یارخون اور دوسرے بالائی علاقوں کے کریج کا کرایہ وصول کیا اس سال بھی ایساہی خطرہ ہے۔
اے ایف سی محکمہ خوارک اپر چترال  اور تحصیل چیئرمین مستوج سردار حکیم نے یقین دلایا ہے کہ گندم کی کوئی کمی نہیں ہوگی حکومت کو بالائی علاقوں میں غذائی قلت کی رپورٹ دی جاچکی ہے اس سال دیگر سالوں کے مقابلے میں زیادہ گندم تمام گوداموں کو مہیا کی جائیگی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔