اے کے آر ایس پی کے پروجیکٹ بیسٹ فار ویر کی مالی معاونت سے خواتین کوبااختیاربنانےکے حوالے سے دو روزہ جاب فئیر اینڈ سکلز ایگزیبیشن

چترال (چترال ایکسپریس)گورنمنٹ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل سنٹرفار وویمن لوئر چترال کے زیراہتمام آغاخان رورل سپورٹ پروگرام (اے کے آر ایس پی) کے پروجیکٹ بیسٹ فار ویر کی مالی معاونت سے خواتین کوبااختیاربنانےکے حوالے سے دو روزہ جاب فئیر اینڈ سکلز ایگزیبیشن کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا مقصد خواتین کی فنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں کاروبار سے متعلق آگاہی فراہم کرنا تھا۔ایگزبییشن میں کالج ہذاکی تربیت یافتہ خواتین کی تیارکردہ ملبوسات، ہاتھ سے بنی ہوئی شالیں، ہاتھ کے بنے ہوئے دیگرسامان،گھرمیں بنائے ہوئے قالین ،روایتی کھانے اور خواتین کی فنی تربیت اور دلچسپی سے متعلق اسٹالز لگائے گئے تھے۔
اس موقع پر خیبرپختونخواہ کے ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (کے پی ٹیوٹا) کے منیجنگ ڈائریکٹر انجینئر عبدالغفار خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں فنی تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کا فروغ صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے ۔ صوبائی حکومت خواتین کو ہنر مند بنا کر انہیں بااختیار بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ نےنوجوانوں کو فنی تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت فراہم کرکے صوبے سے بیروزگاری کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔ اورمتعلقہ حکام کو صوبے میں فنی تعلیم کے شعبے کو جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے لائحہ عمل ترتیب دینے کی بھی ہدایت کی ہے
انہوں نے کہاکہ قوم کے بچوں کوہر ہنر سیکھناہے ،جب گھر سے محنت مزدوری کے لئے نکلتے ہیں توسب سے پہلے آپ کے ہاتھ کی ہنر کو دیکھا جاتا ہے ۔دورجدید کے ساتھ چلتے ہوئے ہم نے مارکیٹ اورماحول کودیکھ کرنئے نئے کورسزشروع کی ہے ۔ ٹیکنکل اینڈ ووکیشنل کالج فارویمن لوئر چترال کو بھی جدیدآلات فراہم کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ مختلف ٹیکنالوجیز میں ٹریننگز کرائی جارہی ہیں تاکہ طالبہ کو دور جدید سے آراستہ ٹیکنیکل ایجوکیشن میں تربیت فراہم کی جا سکے۔ چترال ٹیکنیکل کالج کو متعلقہ پرنسپل کے تجاویز کے مطابق سامان فراہم کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ حال ہی میں ہمارے ادارے نے سولرآئزیشن کا کورسز شروع کیے ہیں اس وقت توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے سستی اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی کویقینی بنانے کے لئے پوری دنیا سولرآئزیشن کی طرف جارہی ہے۔کے پی ٹیوٹا نےاس وقت سوات میں سولرآئزیشن کا آغازکیا ہے اور چترال میں بھی شمشی توانائی سے سمال ہائیڈو پاور شروع کیاجائے گا ۔

ریجنل پروگرام منیجرآغاخان رورل سپورٹ پروگرام چترال اخترعلی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اے کے آر ایس پی گذشتہ چالیس سالوں سے چترال اورگلگت بلتستان میں خواتین کوبااخیتاربنانے میں سرگرم عمل ہیں۔یہ ادارہ یہاں کے لوگوں کے معاشی حالات کوبہتربنانے میں کوشان ہیں۔ ترقیاتی کاموں کے ساتھ ساتھ انسانی وسائل کوبہتربنانا اس پروگرام کاحصہ ہے۔ہم روز اول سے ان علاقوں میں آگاہی پروگرامات کے ساتھ انسانی وسائل کی ترقی پر بہت زیادہ کام کررہے ہیں ۔جس میں مرداورخواتین کے حالات اوروقت کے تناظرمیں ہمارے ادارے مختلف قسم کے ترقیاتی پروگرامات کرتے رہتے ہیں ۔ان پروگراموں میں جوسب سے بڑی بات ہے ہمیں گورنمنٹ ،پرائیویٹ سیکٹراوردیگرسول سوسائٹی اداروں کاتعاون ہمیشہ رہاہے۔اورہم اس بات پربھی یقین رکھتے ہیں کہ ان اداروں کی تعاون کے بغیرکسی بھی پروگرام  کوآگے جانے میں مشکلات ہوتی ہیں۔ہم جب تک ایک دوسرے کی مدد نہیں کریں گے اورایک دوسرے کے تعاون کوترجیح نہیں دیں گے تویہ کسی ایک ادارے یاپروگرام کے بس کی بات نہیں ہے کہ ہم اپنے علاقے کے لئے ایک موثر پروگرام ترتیب دے سکےیا چلا سکے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے چترال آئے ہوئے کوئی چھ سات مہینے ہوئے ہیں یہاں جو میں دیکھتا ہوں بہت سارے ادارے مختلف سیکٹرمیں نمایان خدمات انجام دے رہے ہیں اوراُن اداروں میں کام کوبہتربنانے کی گنجائش موجو دہیں
انہوں نے کہاکہ منیجنگ ڈائریکٹر کے پی ٹیوٹا کی جو باتیوں سے کافی حدتک پراُمید ہوچکا ہوں کہ ہمارا اور ان اداروں کا جو تعاون ہیں وہ مستقبل میں کچھ زیادہ ہی بہترکرسکیں گے اورہم مل کر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی صورت میں آگے جاسکیں تو اس طرح کے کاموں کوہم مزیدبہترکرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اے کے آر ایس پی چترال کے پاس اگلے چار پانچ سالوں میں خصوصاََ خواتین کومعاشی سطح پرمستحکم کرنے کے لئے ایک واضح پروگرام ہیں جس میں اس طرح کے جوہنر ہیں وہ ہم خواتین تک پہنچانے کی کوشش کریں گےاورہم آپ تمام سے یہ اُمیدرکھتے ہیں کہ اس میں بھرپورشراکت کرکے اشتراک سے اس پروگرام کوآگے لے جانے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہاکہ چترال میں ٹیکنکل اینڈووکیشنل سنٹرجیسابہت بڑا ادارہ موجودہیں جسے دیکھ کرحوصلہ مل رہاہے اور ہم اپنے مشن کوآگے لے جانے میں کامیاب ہوں گے۔انہوں نےایم ڈی سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ چترال اب دواضلاع ہوگئے ہیں اس علاقے کی پسماندگی کومددنظررکھتے ہوئے وسائل اوردوسری چیزیں فراہم کرنے میں بہترکردارادا کرئے تاکہ یہاں کے غریب خواتین مختلف ٹیکنالوجیز میں فنی تعلیم سے مستفید ہوکر باعزت روزگار کماسکیں۔آرپی ایم نے کہاکہ فنی مہارت حاصل کرنے سے ہی نوجوان نسل مختصر دورانیہ میں روزگار حاصل کرکے اپنے والدین کی معاشی کفالت، غربت کے خاتمے اور ملکی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں ۔

پرنسپل ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل کالج فارویمن بلچ چترال سن روزنے نمائش میں رکھی گئی اشیاءکے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام فن پارے ہماری طالبات نے اپنے ہاتھوں سے بنائے ہیں ۔انہوں نےعوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ اپنے بچیوں کو ہنرمند بنانے کی غرض سے انہیں ووکیشنل سنٹر میں داخل کرائیں کیونکہ ہنرمندلوگ کسی روزگار کے محتاج جبکہ ہنرمند خواتین خاندان اور معاشرے پر بوجھ نہیں بنتیں ۔یہاں جدید مشینری اور آلات کی مدد سے زیرتربیت طالبات کو فیشن ڈیزائن، کوکنگ، ملبوسات بنانے، کمپیوٹر، بیوٹیشن اور دیگر شعبوں میں تربیت دی جارہی ہے
پراجیکٹ منیجر BEST4WEER اے کے آرایس پی چترال حمیدالاعظم ،فائضہ حمید ،تسنیم اختر اوردوسرں نے کہا کہ نمائش کامقصد ووکیشنل سنٹر سے تربیت لینے والی بچیوں کی حوصلہ افزائی سمیت مقامی لوگوں کو آگاہی دینا ہے۔ خواتین کو اقتصادی با اختیار بنانا اور ہنرمندی کو فروغ دینا ہمارے پراجیکٹ کی ترجیح ہے اور اس مقصد کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ نے پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے تحت ترقیاتی اداروں اور سرکاری اداروں کے مابین رابطوں کو بہتر بنانے اور یکساں بنانے کی ضرورت ہے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔