جماعت اسلامی چترال لوئر کی دعوت پر آل پارٹیز اجلاس کا انعقاد،قرارداد منظور

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) جماعت اسلامی چترال لوئر کی دعوت پر دفتر جماعت اسلامی چترا ل میں آل پارٹیز اجلاس کا انعقاد ہوا۔ اجلاس میں علاقہ کوہ میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ، اس کے خلاف ہونے والے احتجاج اور احتجاج کرنے والوں کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ اپنے حق کی حصولی کے لیے پر امن احتجاج کرنا اور آواز بلند کرکے حکومت سے مطالبہ کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہوتا ہے۔ عوامی آواز کو طاقت کے ذریعے دبانا اور احتجاج کو روکنا بنیادی انسانی حقوق پر قدغن لگانے کے مترادف ہے۔ لہٰذا حکومت لوگوں کو پابند سلاسل بنانے کے بجائے عوامی مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دے۔ اجلاس میں قرار داد بھی منظو ر کی گئی۔
کہ اہلیان کوہ عرصہ دراز سے بجلی کے مسئلے سے دوچار ہیں اور گزشتہ ایک سال سے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں مگر حکومت مذکورہ علاقہ کے لوگوں کا مسئلہ حل کرنے کے بجائے اپنے حق کے لیے پرامن احتجاج کرنے والوں کو گرفتار کرنے پر اتر آئی ہے۔ اپنے حقوق کے لیے پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور اس جدید دور میں بجلی سے محرومی واقعی ناقابل برداشت معاملہ ہے، اس پر احتجاج کرنا ان لوگوں کا حق بنتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ ان کا مسئلہ حل کرے، مگر افسوس کہ اس کے بجائے احتجاجیوں پر سخت دفعات لگا کر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ ہم اس امر کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ گرفتار شدہ لوگوں کو جلد رہا کیا جائے اور بجلی کے حوالے سے اہلیان علاقہ کا مسئلہ فوری طور پر حل کرنے پر توجہ دی جائے۔

میٹنگ میں پارٹی نمائندگان نے سرکاری گودام سے سبسڈائزڈ گندم کی خریداری سے عوام الناس کو محروم کرنے اور تمام گندم فلورمل کو فراہم کرنے کے فیصلے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ حکومت کی طرف سے رعایتی گندم سے عوام الناس کو کلی طور پر محروم کرنا ہر گز قرین انصاف نہیں۔ اجلاس میں اس حوالے سے بھی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی۔
کہ حکومت کی طرف سے عوام کی سہولت کی خاطرجو رعایتی قیمت پر اناج فراہم کی جاتاہے، اس سہولت سے عوام کو کلی طور پر محروم کرکے سارا گندم فلور مل کو فراہم کرنا عوام کے حق پر قدغن لگانے کے مترادف ہے۔ چونکہ تمام لوگ فلور مل سے گندم خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے، اس لیے اس فیصلے کی وجہ سے عوام الناس میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ لہٰذا اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیکر عوام کو ان کی ضرورت کے مطابق گودام سے اناج خریداری کی اجازت دیکر بقایا گندم مل کو فراہم کیا جائے۔ تاکہ مل سے آٹا خریدنے اور گودام سے خرید کر اپنی مرضی سے استعمال کرنے کے خواہاں لوگوں کو سہولت رہے۔ آٹے کی معیار خراب ہے اسے بہتر بنایا جائے اور چترالی ٹماٹر،پیاز اور مٹر کو ضلع سے باہر لے جانے پر دفعہ 144نافذ کیا جائے۔
اجلاس میں جماعت اسلامی کی طرف سے امیر جماعت اسلامی ضلع چترال لوئراخونزادہ رحمت اللہ،جنرل سیکرٹری وجیہ الدین،نومنتخب امیر جے آئی مولانا جمشید احمد،وی سی چیئرمین عبدالحق،پی پی پی سے شاہ مراد بیگ،سیکرٹری اطلاعات نظار ولی شاہ،جمعیت علماء اسلام سے امیر جے یو آئی مولانا عبدالرحمن،عوامی نیشنل پارٹی سے ڈاکٹر سردار احمد،وی سی چیئرمین سجاد احمد،پی ٹی آئی سے وی سی چیئرمین حیات الرحمن،سابق ناظم ریاض احمد دیوان بیگی اورتجار یونین کی طرف سے محمد اسرارشامل تھے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔