جماعت اسلامی چترال لوئر کی جانب سے ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس نفاذ کے خلاف ایک احتجاجی جلسہ کا انعقاد
چترال (نمائندہ آئین ) جماعت اسلامی چترال لوئر کی جانب سے ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس نفاذ کے خلاف ایک احتجاجی جلسہ زیر صدارت مولانا جمشید احمد امیر جماعت اسلامی چترال لوئر منعقد ہوا ۔احتجاجی جلسے کے مقررین
حاجی معفرت شاہ سابق ڈسٹرکٹ ناظم چترال ، خان حیات اللہ خان سنئر نائب امیر، وجیہ الدین جنرل سکرٹری لوئر چترال ، مولاناگلاب الدیں نائب امیر جماعت اسلامی لوئر چترال، ضیاءالرحمن صدر یوتھ جے آئی لوئر چترال ،نمائندہ تجار یونین چترال اور شبیر احمد سابق صدر بازار چترال نے
خطاب کرتے ہوئےکہا ۔
کہ ملاکنڈ ڈویژن ٹیکس فری زون ہے ۔ لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ موجودہ حکومت ہمارے اوپر ٹیکس کا نظام نافذ کرنا چاہتا ہے جو کہ ملاکنڈ کے عوام کے ساتھ ذیادتی ہے۔ انہوں نے کہا ہم ٹیکس کے اس نظام کو مسترد کرتے ہیں۔ چترال ایک انتہائی پسماندہ ضلع ہے یہاں کے روڈز انتہائی خراب ہیں اور حکومت کی جانب سے ہمارے لئے کوئی سہولیات دستیاب نہیں۔حکومت کی جانب سے ٹیکس کے نفاذ کی صورت میں چترال کے لوگوں کو شدید مشکلات پیش آئیں گی لہذا حکومت وقت ٹیکس کے نفاذ کے فیصلے کو فوری طور پر واپس لیکر مزیددس سال تک توسیع دے۔
اس موقع پر چترال ملز میں تیارشدہ آٹے کے بارے کہا گیا کہ یہ آٹا انتہائی ناقص ہے۔ اور یہ اٹا چترال سے باہر سمگلنگ بھی کیا جا رہا ہے۔ اس لئے عوام کو آٹا دینے کے بجائےسرکار گندم فراہم کرے ۔ جلسے میں
کوہ اور برنس وغیرہ علاقوں میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ ، چترال روڈ کی بے موسمی بلیک ٹاپنگ ، انتظامیہ کی طرف سے بازار چترال کے دکانداروں پر بے جا چھاپے
اور انہیں تنگ کرنےکے حوالے سے بھی مقررین نے خطاب کیا ۔