صوبہ خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو مہم دو مراحل میں کرنے کا فیصلہ

پشاور(چترال ایکسپریس)صوبہ خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو مہم دو مراحل میں کرنے کا فیصلہ جس کے پہلے مرحلے میں بنوں ڈویژ ن میں 28نومبر سے 2دسمبر تک انسداد پولیومہم چلائی جائیگی جس کے لئے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں اس مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے 28لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔اس کے پہلے مرحلے میں بنوں، لکی مروت اور شمالی وزیرستان میں انسداد پولیو مہم چلائی جائیں گی جس کے دوران 5لاکھ66ہزار164بچوں کو ویکسینیٹ کیا جائے گا۔ مہم کے لیے 3ہزار783ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 2ہزار 574موبائل،154فکسڈ،131ٹرانزٹ اور30رومنگ ٹیمیں شامل ہیں۔ان ٹیموں کی موثر نگرانی کے لیے 711ایریا انچاجز بھی شامل ہیں۔
جبکہ دوسرا مرحلہ 5دسمبر سے9دسمبر تک ہو گا اس مہم میں پشاور، خیبر، نوشہراہ، مہمند، باجوڑ، سوات، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور جنوبی وزیرستان میں چلائی جائے گئی جس کے لئے22لاکھ 37ہزا ر917بچوں کو پولیو ویکیسین پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مہم کے لیے تربیت یافتہ پولیو ورکرز پر مشتمل 7ہزار681ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 6ہزار610موبائل ٹیمیں، 546 فکسڈ ٹیمیں، 481 ٹرانزٹ اور 44رومنگ ٹیمیں شامل ہیں۔ اسی طرح پولیو مہم کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے 1681 ایریا انچارج تعینات کئے گئے ہیں مہم کی سیکورٹی کے لیے 20ہزار152پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی ہے۔
اس بات کا فیصلہ ایمرجنسی آپریشن سنٹر برائے انسداد پولیو خیبرپختونخوا کے ایک اہم اجلاس میں ہوا جس کی صدارت ایڈیشنل سیکرٹری صحت (پولیو) اور کوآرڈینیٹر ای او سی ڈاکٹر آصف رحیم کی اس موقع پرڈپٹی کوآرڈینیٹرمحمد ذیشان، ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر عارف، یونیسیف، ڈبلیو ایچ او، این اسٹاپ،بی ایم جی ایف محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام اور نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی۔شرکاء نے کہا کہ چیلنجز کے باوجود ہم پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے پرعزم ہیں اور پولیو وائرس کے خاتمہ کا واحد حل ہر بچے تک پہنچ کر سوفیصدبچوں کی پولیو ویکسینیشن کو یقینی بنانا ہے، انہوں نے کہا کہ اس قومی مشن میں معاشرے کے تمام طبقات بالخصوص والدین کا تعاون لازم ہے۔کوآرڈینیٹرنے فرنٹ لائن پولیو ورکرز کو سراہتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ محکمہ صحت، پولیو ورکرز اور دیگر تمام متعلقہ ادارے ای او سی کے زیراہتمام اس انسداد پولیو مہم کے دوران پوری جانفشانی سے اسے کامیاب بنائیں گے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔