ایون کالاش ویلیز روڈ پر کام تیز کرنےکی بجائے اسے روکنا ، مشینریز کو واپس لے جانا ناقابل قبول ہے۔اے پی سی پریس کانفرنس

چترال (محکم الدین ) ایون کالاش ویلیز روڈ پر کام عملا روکنے اور سڑک پر کام کرنے والے مشینریز کی واپسی کے خلاف آل پارٹیز چترال کے رہنماوں اور یونین کونسل ایون کے عمائدین اور سیاسی و سماجی شخصیات نے افسوس ، تشویش اور شدید غم غصے کا اظہار کیا ہےاور کہا ہے کہ ایون کالاش ویلیز روڈ پر کام تیز کرنےکی بجائے اسے روکنا ، مشینریز کو واپس لے جانا اور ڈپٹی کمشنر چترال کی طرف سے ایون میں آکر زمینات کے معاوضے ماہ نومبر کے آخری ہفتے لوگوں کو دینےکی یقین دھانی کے بعد جاری کام یکدم بند کرنا ناقابل قبول ہے ۔ اس حوالے سےمنگل کے روز ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عبد الولی خان ایڈوکیٹ ، جماعت اسلامی کے امیر جمشید احمد ، پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر انجینئر فضل ربی جان ، جے یو آئی کے امیر مولانا عبد الرحمن ، اے این پی کے غلام محمد و مقامی رہنماوں جندولہ خان ، چیرمین وی سی ایون ون وجیہ الدین ، چیرمین وی سی ایون ٹو محمد رحمان ، سابق ممبر ڈسٹرکٹ کونسل عبد المجید قریشی ، حاجی محمد خان ،نیاز احمد(پی پی پی) خیر الاعظم ، کونسلر قاری اسرار احمد ، ابراہیم بریر ، سراوت خان رمبور وغیرہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے ۔کہ قیام پاکستان کے پچتر سال بعد مقامی لوگوں کی تحریک اور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد ایون کالاش ویلیز روڈ پر کام کا آغاز کیا گیا تھا ۔ اور ڈپٹی کمشنر چترال نے ایون میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یقین دلایا تھا کہ مین پشاور روڈ سے ایون فارسٹ چیک پوسٹ تک روڈ کے پہلے پورشن میں استعمال ہونے والےزمینات کے معاوضے کے چیک نومبر کے آخری ہفتے تقسیم کئے جائیں گے  اور ہمارے پاس آدائیگی کیلئے مطلوبہ فنڈ موجود ہے ۔ لیکن بجائے لوگوں کو معاوضے کے چیک دینے کے روڈ کا کام ہی بند کر دیا گیا ہے ۔ اور مشیریز واپس لے جائے جارہے ہیں ۔ جو کہ چترال و ایون و کالاش ویلیز کےلوگوں کے ساتھ کھلا مذاق ہے انہوں نے کہا ۔ کہ عوام کو بتایا جائے ۔ کہ کروڑ وں روپے کے وہ فنڈ کہاں گئے ۔ جو زمینات کے معاوضے کے طور پر لوگوں کو ادا کرنے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام پشاور ہائی کورٹ کے حکم کی بھی توہین ہے ۔ کیونکہ انہوں نے عدالت کو یقین دھانی کی تھی ۔ کہ ایون کالاش ویلیز روڈ کی تعمیر کا کام ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا۔ کہ اس سلسلے میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سےپھر درخواست کی جائے گی  کہ متعلقہ ادارے ان کے سامنے کام کرنے کا یقین دلاتے ہیں ۔ لیکن زمینی حقائق اس کے بالکل بر خلاف ہیں  اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ۔کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی طرف سے عوام ایون کے ساتھ کی جانے والی نا انصافی کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔اس کیلئے تمام ویلیز اور ایون میں عوام کو موبلائز کیا جائے گا ۔ اور اس زیادتی کے خلاف اکابرین علاقہ اور سیاسی قائدین جو بھی لائحہ عمل ترتیب دیں گے ۔ اس پر عمل کیا جائے گا۔ اجلاس میں کالاش فیسٹول چترمس سے قبل احتجاج کیلئے موثر حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ لائحہ عمل ترتیب دینے کے بعد دھرنے ، ریلی اور جلسوں کے بارے میں یونین کونسل ایون کے تمام عوام کو آگاہ کیا جائے گا .پریس کانفرنس میں آل پارٹیز چترل کے رہنماوں نے ایون روڈ کے تعمیراتی کام روکنے ، اور زمینات معاوضے کی آدائیگی کے حوالے سے ایون کے عوام کے موقف کی بھر پور حمایت کی ہے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔