داد بیداد ۔۔وطن کا دفاع ۔۔۔ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی

جنوری 2023میں پڑو سی ملک بھارت کا یو م جمہو ریہ گذر نے کے ساتھ ہی عالمی اخبارات میں 3بڑی خبریں گردش کر نے لگی ہیں پہلی خبر یہ ہے کہ پڑوسی ملک نے اپنے مسلح افواج کی تعداد میں اضا فہ کر کے جنگجو فو جیوں کی تعدا د 14لا کھ کر دی ہے، دوسری خبر یہ ہے کہ بھارتی حکا م نے گذشتہ 5سالوں کے دوران 24ارب ڈالر ما لیت کا جد ید اسلحہ عالمی ما رکیٹ سے خرید لیا ہے یو رپی دفاعی میگزین نے خبر شائع کی ہے کہ بھارت نے پا کستان کے اندر دہشت گردی کے لئے دفا عی بجٹ کا ایک حصہ الگ کر کے ریسرچ اینڈ انا لی سس ونگ کو دیدیا ہے اگر چہ ان خبروں میں انکشاف کا پہلو بہت کم ہے تا ہم اس طرح کی خبروں سے پڑو سی مما لک کو اپنی دفا عی حکمت عملی مر تب کرنے میں مدد ملتی ہے عسکر ی تر بیت اور تحقیق کے اداروں میں ان خبروں پر غور کیا جا تا ہے اور آئیندہ کی منصو بہ بندی میں ان کو سامنے رکھ کر محتاط فیصلے کئے جا تے ہیں بھارتی اخبار تلنگا نہ ٹو ڈے کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حا لیہ بر سوں کے واقعات میں اپنی ہزیمت کے بعد بھارتی قیا دت نے چین اور پا کستان کے خلا ف اپنی جنگی تیا ریوں میں تیزی لا نے اور اپنی فو جی طاقت میں اضا فہ کر نے کا فیصلہ کیا ہے بھارتی خبر رساں ادارے نے یو م جمہوریہ کے مو قع پر خبر دی تھی کہ بھارتی وزیر خزانہ نر ملا ستیار من نے روان سال کے دفاعی بجٹ میں 12فیصد اضا فہ کرنے کا اعلا ن کیا ہے عالمی نشریا تی اداروں نے اس پر تبصرہ کر تے ہوئے رائے دی ہے کہ بھارتی فو ج کا شمار دنیا کی بڑی افواج میں ہو تا ہے اور بھا رت مغر بی دنیا سے چین کی ممکنہ جا رحیت کا بہا نہ بنا کر ہمدردی کیساتھ جدید اسلحہ بھی حا صل کر تا آیا ہے صباح نیوز کی تازہ ترین خبر کے مطا بق بھا رت کے نائب وزیر دفاع اجے بھٹ نے پا ر لیمنٹ کے سامنے اعداد شمار رکھتے ہوئے بتا یا کہ گذشتہ 5سالوں کے اندر بھارتی سر کار نے امریکہ، روس، فرانس، بر طا نیہ، اسرائیل اور سپین سے 24ارب ڈالر ما لیت کا جدید اسلحہ در آمد کیا، اس میں جنگی ہیلی کا پٹر، ائیر کرافٹ، ریڈار، میزائیل سسٹم، راکٹ سسٹم اور جدید ترین رائفلز شامل ہیں اب ہماری فو ج دنیا کی کسی بھی فو ج کا ڈٹ کر مقا بلہ کر سکتی ہے، تلنگانہ ٹو ڈے کی رپورٹ میں بھارتی وزیر اعظم نریندرا مو دی کا پا لیسی بیان نقل کیا گیا ہے جس میں انہوں نے بھارتی عوام کو خوش خبری دی ہے کہ ہم نے اپنی مسلح افواج کو جنگی سازو سامان سے لیس کر کے نا قابل تسخیر بنا دیا ہے اپنے بیان میں پڑوسی ملک کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہماری جو ہری طا قت آخری آپشن کے لئے ہے ہم روایتی جنگی ہتھیاروں کے ذریعے اپنی فو ج کو مشرقی اور شما لی سرحدوں پر وطن کے دفاع کے لئے ہروقت مستعد اور چو کس رکھینگے تا کہ دشمن ہماری مٹی کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جر ات نہ کرے یہ پا لیسی بیان چین اور پا کستان کے خلا ف پڑو سی ملک کے جا ر حا نہ عزائم کو ظا ہر کر تا ہے جہاں تک چین کا تعلق ہے اس نے اپنی دفاعی صنعت کو اتنی ترقی دی ہے کہ جنگی سازو سامان با ہر سے در آمد کر نے کی ضرورت نہیں رہی البتہ وطن عزیز پا کستان کے سامنے دفاعی مقا صد میں کا م آنے والا سازو ساما ن تر قی یا فتہ مما لک سے در آمد کرنے کا مسئلہ ہر سال سراُٹھا تا ہے یہ بڑا ہی اہم مسئلہ ہے جب آپ کے ملک کو،آپ کے وطن کو، آپ کی مٹی کو با ر بار جار حیت کا ارتکا ب کرنے والے دشمن سے خطرہ ہو، دشمن ہر سال جدید ترین اسلحہ در آمد کر تا ہو، اپنی فو ج میں اضا فہ کر تا ہو، تو آپ آنکھیں بند کر کے خا مو ش نہیں رہ سکتے انگریزی میں اس صورت حال کو ”ڈو آر ڈائی“ کہتے ہیں یو رپی اور افریقی ملکوں نے اپنا دفاعی حصار مضبوط کر کے قوم کو ترقی کی راہ پر ڈال دیا ہے اس ضمن میں ہماری پہلی تر جیح دفاعی طاقت ہو نی چا ہئیے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔