جے یو آئی ایون کے زیر اہتمام فارغ التحصیل فضلاء کرام اور سکالرز کی حوصلہ افزائی کیلئے ایوارڈ تقسیم کانفرنس کا انعقاد

چترال (نمائندہ  چترال ایکسپریس ) جمیعت العلماء اسلام ایون کے زیر اہتمام دینی اور عصری تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل فضلاء کرام اور سکالرز کی حوصلہ افزائی کیلئے ایوارڈ تقسیم کانفرنس منعقد کی گئی ۔ جس میں جمیعت العلماء اسلام چترال کےمرکزی قائدین مولانا عبدالرحمن امیر جے یو آئی لوئر چترال مولانا حسین احمد نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔ جبکہ ایون سے جمیعت کے امیر مولانا شیر احمد ، مولانا محمد قاسم ،مولانا غلام یوسف ، مفتی میرحسام الدین ،قاضی فضل معبود ایڈوکیٹ کے علاوہ چیرمین وی سی ایون ون وجیہ الدین ، سابق ممبر جندولہ خان ،ڈی ایس پی (ر)صابر احمد ،سیدالدین ،عتیق احمد استاد نذیر احمد کے علاوہ بڑی تعداد میں عما ئدین نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔ تقریب سے چیرمین وی سی ایون ون وجیہ الدین نےاپنے خطاب میں جمیعت العلماء اسلام کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ۔ کہ 1973 کے آئین ، قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے اور جمعہ کی چھٹی سمیت کئی اہم دینی امور کو آئین کا حصہ بنانے میں جمیعت کے اکابرین نےناقابل فراموش خدمات انجام دی ہیں ۔ انہوں نے جمیعت کی طرف سے ایون کے نوجوان فضلاء کی حوصلہ افزائی کیلئے کانفرنس کا انعقاد کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔

سابق ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور نے دینی اور عصری اداروں سے فارغ آلتحصیل نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ والدین اور معاشرے کو آپ سے بہت امیدیں وابستہ ہیں ۔ اس لئے نوجوان والدین کی امیدوں کو ٹھیس پہچانے والے عمل سے اجتناب کریں ۔ علم روشنی ہے ۔ عصری اور دینی علوم دونوں حاصل کرنےچاہئیں ۔انہوں نے کہا ۔ کہ انگریزوں نے ایک سازش کے تحت اسلامی معاشرے میں اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کیلئے علمی اداروں کو بھی تقسیم کیا ۔انہوں نے کہا ۔ اس وقت نوجوانوں کے ساتھ قریبی تعلق کی اشد ضرورت ہے ۔ اور قران پاک کے درس وتدریس کے ذریعے سے نوجوانوں کی اصلاح کرنی چاہئیے ۔

مولانا حسین احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ پوری دنیا کے 8ارب انسانوں کیلئے نبی پاک رول ماڈل ہیں ۔ غیر مسلم سکالرزبھی اپنی عمیق تحقیق کے بعد یہ فیصلہ کرنے پر مجبور ہوئے ۔ کہ نبی اکرم اعلی اخلاق اور عظیم ترین خوبیوں اور صفات کے مالک تھے ۔اس لئے ہمارے بچوں کا رول ماڈل نبی پاک صل اللہ علیہ وآلہ وسلم ہونا چاہئیے ۔ لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے ۔ کہ آج کا ہمارا نوجوان مائیکل جیکسن ،رونالڈو ، شاہ رخ خان کو اپنے لئے رول ماڈل بنا چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہمیں اسلام کے ٹھیکہ دار ہونے کا طعنہ دیا جارہا ہے ۔ جبکہ ہم اسلام کے ٹھیکہ دار نہیں چوکیدار ہیں ۔ جب سارے لوگ انجینئر ، پروفیسر ڈاکٹر بننے پر توجہ دیں ۔ اور دینی تعلیم و امور کو ثانوی حیثیت دیں ۔ توکیا ہم بھی دین کی چوکیداری چھوڑ دیں ۔ انہوں نے کہا ۔کہ موجودہ وقت میں علما اور نوجوانوں کے درمیان فاصلے بڑھانےکی کوشش کی جارہی ہے ۔ اور علماء کے خلاف نفرت انگیز باتیں پھیلائی جارہی ہیں ۔ جو کہ بہت زیادہ افسوسناک اور خطرناک بات ہے ۔

امیر جے یو آئی مولانا عبدالرحمن نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ آج دنیا میں علم کی کمی نہیں ،عمل کا فقدان ہے ۔ عمل کے ذریعے آج بھی ہر مسلمان قطب ،ابدال ، غوث اور ولی کا رتبہ پا سکتا ہے ۔ لیکن اس کیلئے دل میں اخلاص کا ہونا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ علما کی صحبت میں بیٹھنے والوں کو آخری وقت میں ایمان نصیب ہوتا ہے اور علماء سے نفرت کرنے والوں کے ایمان سلب ہونے کے امکانات ہیں ۔ مولانا عبد الرحمن نے ایون میں ایک بہترین اور کامیاب پروگرام منعقد کرنے پر امیر جے یو آئی ایون مولانا شیر احمد اور جمیعت کے کارکنان کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کانفرنس کیلئے اپنا ہوٹل مہیا کرنے پر معروف کارباری شخصیت خیرالاعظم کے تعاون کی تعریف کی ۔

کانفرنس سے مفتی میر حسام الدین نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر حال ہی میں وفات پانے والے ایون درخناندہ کے معروف شخصیات قاضی فضل احد ، محمد اسرار گل داودی اور ریٹائرڈ ایس ایچ او نثار احمد کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ کانفرنس کے اختتام پر دینی اور عصری اداروں سے فارغ التحصیل ہونے والوں میں شیلڈ تقسیم کئے گئے ۔ جن میں عصری علوم میں پرائڈ آف چترال ٹائٹل لیکچرر صفی اللہ آصفی ایم فل اردو ڈیپارٹمنٹ ، صہیب عمر ایم فل اسلامک یونیورسٹی ، عبدالرشید بی ایس یونیورسٹی آف چترال ،حضرت اللہ بی ایس اردو یونیورسٹی آف چترال ،ادریس احمد بی ایس ایجوکیشن یونیورسٹی آف چترال ، عادل الرحمن ،عبیداللہ بن عزیزاللہ ،دنیال عزیز اسلامک یونیورسٹی ، حسام اللہ بی ایس کمپیوٹر یونیورسٹی آف چترال کو دیےگئے۔ جبکہ دینی مدارس کے مولوی عبد الحفیظ ،مولوی حذیفہ خلیق ،مولوی حق نواز ، مولوی محمد عمر ،مولانا ہدایت الرحمن ، مولانا عزیز احمد، مولانا انعام الدین ، مولانا عبید اللہ ،مولانا تنزیل الرحمن ،مولانا قاضی اعجاز ،مولانا محمد محمدسنان ،مولانا وقاراحمد ، قاری عارف اللہ،حافظ فرحان اللہ ، حافظ رضوان اللہ ،حافظ سجاد الرحمن ،حافظ جاوید یونس اور حافظ عبدالواسع کو ایوارڈ اور میڈل دیے گئے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔