چترال میں خوفناک زلزلہ ، چھ خواتین سمیت پندرہ افراد زخمی ، کئی مکانات کو نقصان پہنچا ،بجلی بند ، نہری نظام متاثر ۔
چترال (چترال ایکسپریس ) چترال میں گذشتہ رات خوفناک زلزلہ آیا ۔ زلزلےکے جھٹکوں کے ساتھ لوگ گھروں سے خوف وہراس اورچیخ وپکار کے ساتھ کھلی جگہوں کی طرف دوڑے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے ۔ چترال میں زلزلے کے نتیجے میں

پندرہ افراد زخمی ہوئے ۔ جن میں معمولی اور شدید نوعیت کے ذخمی شامل ہیں ۔ بکر آباد کے مقام پر مکان گرنے سے ایک خاتوں زوجہ زوجہ شیر اعظم شدید زخمی ہوئیں ۔ جبکہ دیگر زخمیوں میں محمد خان سنگور ، محمد آیان دنین ، عرفان عزیز زرگراندہ ،ریاض علی شاہ دنین ، سلیکہ ساکن عشریت ، اعجاز جغور ، جاوید اقبال مغلاندہ ، زوجہ غفار گولدور ، فریحہ عثمان جغور کورو ، زوجہ جاوید احمد دنین ، صائمہ قائم مولدہ ،زوجہ حضرت جنگ بازار شمس ا لرحمن پرواک حال چترال شہر اور محمد نذیر جغور شامل ہیں ۔ زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں طبی امداد دی گئی ۔ ور بعض کوفارغ کردیا ۔ زخمیوں کوفوری طبی امداد دینے اور ہسپتالوں تک پہنچانے میں ریسکیو 1122 نے مدد دی ۔ ڈپٹی کمشنر چترال محمد علی خان اور ڈی پی او چترال لوئر اکرام خان نے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی ۔ اور ہر قسم علاج مہیا کرنے کی ہدایت کی ۔
چترال شہر کے مقام بکر آباد میں نہر کی دیوار ٹوٹنے سے نہری پانی اور ملبہ سڑک پر گرا ۔ جس سے ٹریفک عارضی طور پر بند رہا ۔ تاہم بعد آزان روڈسے ملبہ ہٹا کر ٹریفک بحال کر دی گئی ۔ زلزلے کے بعد موبائل رابطوں میں شدید مشکلات رہی ۔جس پر لوگوں کو ایک دوسرے کی خیریت دریافت کرنے میں مشکلات رہی۔