واپڈا کے ہائی وولٹیج ٹرانسمیشن لائن سے جان بحق ہونے والے دو افراد سمیت رمبور میں پہاڑمیں گر کر جان بحق ہونے والوں کے ورثا ء کو پانچ پانچ لاکھ روپے کی امداد ی رقم ادا کردی گئی

چترال (چترال ایکسپریس ) گزشتہ سال ایون کے قریب مزدا گاڑی میں ریت اور بجری لوڈ کرتے وقت واپڈا کے ہائی وولٹیج ٹرانسمیشن لائن سے ٹچ ہونے سے جل کر جان بحق ہونے والے دو افراد سمیت رمبور کے مقام پر پہاڑمیں گر کر جان بحق ہونے والے نوجوان کے ورثا ء کو پانچ پانچ لاکھ روپے کی امداد ی رقم چیک کی صورت میں صوبائی حکومت کی طرف سے ڈی سی لویر چترال کے دفتر سے ادا کردی گئی۔بجلی کی لٹکتی لائیو تاریں چھونے سے جان بحق ہونے والوں میں بمبوریت کے عبدالرحیم اور عبدالباسط جبکہ برسات کے دوران پہاڑی سے گرنے والے رمبور کے حضرت حسین شامل ہیں۔ دریں اثناء سی سی ڈی این کے چیرمین اور سابق ممبر ضلع کونسل رحمت الٰہی نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ بجلی کی تاروں سے چھوکر جان بحق ہونے کا ا فسوسناک اور دلدوز واقعہ واپڈا کی نااہلی اور غفلت سے پیش آیا تھا اور اس واقعے میں جان دینے والوں کے ورثاء کو معاوضے کی ادائیگی بھی ان ہی ذمہ داری بنتی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم اور وفاقی وزیر توانائی سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ا س واقعے میں ملوث واپڈا افسران اور اہلکاروں کو سزا دینے کے ساتھ ساتھ حادثے میں جان سے جانے والے افراد کے ورثاء کو معاوضہ اور ان کے خاندان کی مستقل کفالت کے لئے ان کے بچوں کو واپڈا میں ملازمت دلوائی جائے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔