یونیورسٹی آف چترال میں منشیات سے متعلق آگاہی سیمینار کا انعقاد

چترال(چترال ایکسپریس)ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس سوسائٹیز یونیورسٹی آف چترال نے ڈسٹرکٹ یوتھ آفس چترال اور ضلعی انتظامیہ کے اشتراک سے “نوجوانوں میں منشیات کا استعمال، اس کے اثرات اور روک تھام” کے موضوع پر منشیات سے متعلق آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا۔ پروگرام کے مہمان خصوصی وائس چانسلر یونیورسٹی آف چترال پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ تھے۔ ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چترال لوئر اکرم اللہ نے بھی مہمان مقرر کی حیثیت سے پروگرام میں شرکت کی۔

پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ ڈائریکٹر سٹوڈنٹس سوسائٹیز ظہور الحق دانش نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ ماہر نفسیات مس حلیمہ سلیمان نے نوجوانوں میں منشیات کے استعمال، اس کے اثرات اور علاج کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔

ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی خان نے خطاب کرتے ہوئے چترال میں نوجوانوں میں منشیات کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ چترال کے نوجوان صحت مندانہ سرگرمیوں میں خود کو مشغول رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر نصابی سرگرمیوں کا فقدان نوجوانوں میں منشیات کے استعمال میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر چترال اکرم اللہ خان نے طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنی پڑھائی پر توجہ دیں اور منشیات سے پرہیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ طلباء اپنی قوت ارادی کا استعمال کرتے ہوئے خود پر قابو رکھیں اور منشیات کے استعمال سے پرہیز کریں۔ انہوں نے نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے مثبت استعمال  کا مشورہ بھی دیا۔

ضلعی خطیب لوئر چترال مولانا فضل مولانے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام نے منشیات کے استعمال کو حرام قرار دیا ہے۔   ابہوں نے کہا کہ منشیات کی فروخت اور استعمال کو اسلام میں سختی سے منع کیا گیا ہے۔

پروگرام کے مہمان خصوصی وائس چانسلر یونیورسٹی آف چترال پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ  نے کہا کہ طلباء خود کو موبائل فون اور سوشل میڈیا تک محدود نہ رکھیں۔ انہیں معاشرے میں منشیات کے زیادہ استعمال کا حل تلاش کرنے کے لیے تحقیق پر توجہ دینی چاہیے۔

پروگرام کے اختتام پر  مہمان مقررین کو شیلڈز اور سووینئر پیش کیے گئے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔