اپر چترال پولیس میں مستقل بنیادوں پر ڈی پی او کا نہ ہونا فورس اور علاقے کے ساتھ نا انصافی ہے ۔ سردار حکیم تحصیل چیرمین مستوج

اپرچترال(ذاکر محمد زخمی)تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم نے اپنے ایک اخباری بیان کے ذریعے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے کہ نوزائیدہ ضلع اپر چترال جو پہلے سے مسائل سے دوچار ہے اور اسے دلدل سے نکالنے کے لیے اداروں کو مستحکم ہو کر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ایسے میں محکمہ پولیس اپر چترال عرصہ سے مستقل ڈی پی او سے محروم ہے۔محکمہ پولیس جو کسی بھی ضلع کا اہم ترین ادارۂ ہوتا ہے جہاں امن و امان کی بحالی سمیت بہت سارے زمہ داریاں نبھانا ان کے زمے ہوتے ہیں۔اس ادارے کو ہر وقت مستعد اور ہوشیار رہنےکی ضرورت ہوتی ہے۔ساتھ پیشہ ورانہ صلاحیت برقرار اور مستحکم رکھنے کے لیے ادارےکامستقل سربراہ کا ہونا بنیادی طور پر ضروری ہے۔ تحصیل چیرمین نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپر چترال کے نوزائیدہ ضلع میں عرصہ دراز سے کوئی مستقل ڈی پی او تعیناتی نہیں کی گئی۔کبھی مہینے کے لیے ڈی پی او اپر چترال کا دورہ کرتاہے۔تو کبھی لوئیر چترال ڈی پی او نظام کواضافی چارج کے طور پر سنبھالتے ہیں جو کہ مسلے کا ہر گز حل نہیں۔اس وقت بھی موجودہ ڈی پی او اپر چترال کے بارے کہا جارہا کہ وہ عنقریب پنشن پر جا رہے ہیں ایسے میں ایک بار پھر اپر ضلعی پولیس کو ڈی پی او سے محروم ہونے کاحدشہ ہے۔جو کہ ہرگز علاقے اور فورس کی مفاد میں نہیں۔ تحصیل چیرمین کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ آئی جی پی خیبرپختونخوا بذات خود علاقے کی دور افتاگی،پاسماندگی اور حساسیت سے بخوبی واقف ہیں۔اُنہوں نے اس سلسلے میں درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اپر چترال پولیس میں مستقل بنیاد پر ڈی پی او کی تعیناتی ہو تاکہ نوزائیدہ ضلع اپر چترال میں پولیس فورس اعتماد کے ساتھ فرائض نبھا سکے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔