تحصیل کونسل چترال کااجلاس پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان کی گرفتاری کی خبر ملنے پر غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی

چترال (ظہیر الدین سے )تحصیل کونسل چترال کااجلاس ایجنڈا پورا کئے بغیر پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان کی گرفتاری کی خبر ملنے پر اچانک غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیاگیا جوکہ تحصیل چیرمین شہزادہ امان الرحمن کے زیر صدارت جاری تھی۔ خورکشاندہ سے پی ٹی آئی کے رکن کونسل شاہد احمد نے اپنی نشست پہ کھڑے ہوکر جب عمران خان کی گرفتاری کی خبر سنادی تو چیرمین نے فوری طور پر اجلاس کو ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔ منگل کی صبح دس بجے شروع ہونے کے بعد نماز ظہر کے وقفے اوربعد میں تحصیل کونسل کے مختلف وارڈوں سے تعلق رکھنے والے اور خصوصی نشست پر منتخب ہونے والے ممبران نے اپنے اپنے وارڈوں کے مسائل بیان کئے جنہیں تحصیل چیرمین سنتے رہے جبکہ ٹی ایم او چترال اور اسسٹنٹ ڈائرکٹر لوکل گورنمنٹ کے علاوہ کوئی افسر ہاوس میں موجود نہ تھا جواپنے اپنے محکمہ جات کے بارے میں سوالات اور شکایات کا جواب دیتے۔ذیادہ تر شکایات سکولوں میں اسٹاف کی کمی یا تدریسی اسٹاف کی مسلسل غیر حاضری، گزشتہ سال سیلا ب سے متاثر ہ انفراسٹرکچروں کی بحالی میں ناکامی، ٹینڈر ہونے کے باوجود کاموں کو ادھورا چھوڑنا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سروے میں عوام کو درپیش شدید مشکلات، آٹا اور گندم کی شدید قلت، منتخب بلدیاتی نمائندوں کا بے اختیار ہونا اور کوئی ترقیاتی فنڈز اور تنخواہ کا نہ ملنا شامل تھے۔
اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے والوں میں ایون ٹو کے رفیع نے شکایت کی کہ ان کے ویلج کونسل میں کلاس فور نہ ہونے کی وجہ سے صفائی کا کام چیرمین اور سیکرٹری کو خود کرنا پڑتا ہے۔ پرسان کے حاجی نوروز نے شکایت کی کہ ایک سال اور دو ماہ گزرنے کے باوجود ان کی ویلج کونسل کا کوئی دفتر نہیں ہے اور انہیں ضروری کام ایک گراونڈ میں بیٹھ کر نمٹانا پڑتا ہے جبکہ ویلج کونسل نے دفتر کو اپنی من مانی مقام پر قائم کیا ہے اور اسسٹنٹ ڈائرکٹر لوکل گورنمنٹ کی مرضی بھی اس میں شامل ہے کیونکہ بار بار توجہ دلانے کے باوجود انہوں نے کوئی ایکشن نہیں لیاا ور انہیں بار بار ٹرخاتے رہے۔ خاتون کونسلر بی بی جان نے بتایاکہ وہ مسلم لیگ (ن) کی ملاکنڈ ڈویژن کی خواتین ونگ کی صدارت سے اس لئے استعفی دیا کہ مریم نواز نے پختونخوا کے عوام کو دہشت گرد کہہ دیا تھا۔ انہوں نے اپنے بارے میں وضاحت کی کہ وہ چترالی ہیں جبکہ ان کے آباواجداد ڈاون ڈسٹرکٹ سے یہاں آکر آباد ہوئے تھے۔ خورکشاندہ سے شاہد احمد نے کہاکہ ہمیں ٹیکس لگانا ہوگا تاکہ ٹی ایم اے کو مالیاتی طور پر مضبوط کرکے ہم ترقیاتی کام کراسکیں جبکہ گزشتہ ایک سال سے ایک پھوٹی کوڑی بھی نہیں ملی ہے۔ ژوغور سے سجاد احمد خان نے کہاکہ ہاوس کو چلانے کے لئے بائی لاز انگریزی زبان میں ہیں جنہیں اردو میں ترجمہ کرکے ایوان کے سامنے مناسب تشریح کے ساتھ پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ گرم چشمہ سے رکن کونسل نے مقامی ہائی سکول میں سبجیکٹ اسپیشلسٹوں اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں ڈاکٹروں کی شدید کمی کی طرف توجہ دلائی۔ انہوں نے کہاکہ سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ نے گزشتہ ایک سال کے دوران 10کروڑ روپے مبینہ طور پر خرچ کرنے کی تفصیلات ایوان کے سامنے پیش کرے۔ اس موقع پر این ایچ اے کو بھی ناقص کارکردگی اور کرپشن پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ایون ون سے وجیہہ الدین نے دیہی سڑکوں کے دو پراجیکٹوں میں مبینہ طور پر پانچ پانچ لاکھ روپے کرپشن کی طرف نشاندہی کی۔ انہوں نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ میں ٹینڈر شدہ حفاظتی پشتے پر کام شروع نہ کرنے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ دریامیں پانی کا سطح اونچا ہونے پر کوئی کام نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ ویلج چیرمینوں کی چیک پاورز کے بارے میں الجھن موجود ہیں جنہیں کلیر کرنے کی ضرورت ہے۔ بمبوریت ویلی سے خلیل الرحمن نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سیاحوں سے فیس میں خرد برد کی طرف نشان دہی کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ اس رقم کو کالاش وادیوں کی ترقی میں استعمال کیا جائے۔ انہوں نے بمبوریت میں ریسکیو 1122کی ناقص کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ گہیریت سے عبدالحکیم نے مطالبہ کیاکہ ان کے ویلج کونسل میں 800گھرانوں کے گندم کے کوٹے کو گرین گودام ایون میں منتقل کیا جائے تاکہ انہیں آسانی ہو۔ انہوں نے ڈپٹی ڈی ای او (میل) کی طرف سے مقامی سکول میں زمین مالک کو کلاس فور بھرتی نہ کرنے میں تاخیر کرنے کی مذمت کی۔ کوجو کے لطیف الرحمن نے این ایچ اے کی طرف سے چترال بونی روڈ میں انتہائی ناقص کام پر ذمہ دار افسران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔ انت بیگ کالاش نے آٹا کی بحران کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے بریر گاؤ ں کو بمبوریت کی بجائے ایون میں گندم کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ ہرت سے شیر فراز نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ان کا وارڈ سب سے پسماندہ ہے لیکن ایک سال کے اندر ایک پائی بھی خرچ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ وہ اپنی جیب سے سات لاکھ روپے مقامی سڑک کی بحالی پر لگادی تاکہ علاقے کے عوام ضلعے کے دوسرے علاقوں سے کٹ نہ جائیں۔ ارکاری وادی کے شرف الدین نے علاقے میں زمرد کی مائننگ کے عمل میں عوام کی شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہاکہ مقامی پولیس طاقتور لیز ہولڈر وں سے مل کر ان پر رعب ڈالنا چاہتا ہے تاکہ وہ اپنے حق کے لئے بات نہ کرسکیں جوکہ انہیں رائلٹی دینے کو بھی تیار نہیں ہیں۔ زیارت گرم چشمہ کے نواب خان نے بھی اپنے علاقے کے مسائل بیان کئے اور ایوان میں سب کے ساتھ برابری کی بنیاد پر سلوک کا مطالبہ کیا۔ شوغور سے اعجاز نے علاقے میں گزشتہ آٹھ سالوں سے بند یوٹیلیٹی اسٹور کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے شوغور اور مومی کے سکولوں میں ٹیچروں کی مسلسل غیر حاضری پر ڈی ای او (مردانہ) سے باز پرس کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مومی اور روجی کے پلوں کی مرمت کا بھی مطالبہ کیا۔ موری کے نبی خان نے کہاکہ ان کے ویلج کونسل میں فنڈز کی دستیابی کے باوجود گاؤں کی ابنوشی اور ابپاشی کے منصوبے میں استعمال کرنے کی اجازت نہ دی گئی اور انہوں نے ویلج کونسلوں کو بااختیار بنانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اپر اورلویر اضلاع کی بائفرکیشن کے بعد ملازمین کے اپر چترال سے لویر چترال میں تبادلے پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا اور چمرکھون سے عبدالحق کے پیش کردہ قرارداد کی حمایت کی۔ اجلاس میں آئین پاکستان پر عمل کرتے ہوئے صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے 90 دنوں کے اندر الیکشن منعقدکرنے کے حوالے سے پیش کردہ قرارداد کی مخالفت کی گئی جس پر پی ٹی آئی کے فخر اعظم اور شاہد احمد نے کہاکہ وہ اس معاملے پر سیاست کرنا نہیں چاہتے بلکہ وہ اس ایوان کو طاقت دلانا چاہتے ہیں جوکہ الیکشن کے بعد نئی حکومت قائم ہونے کے بعد ہی ممکن ہوگی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔