اورغوچ چترال میں بچی کے مبینہ اغوا غلط فہمی کا نتیجہ ثابت ہوا۔ ایس۔ڈی۔پی۔او سجاد حسین

چترال (چترال ایکسپریس) چترال پولیس لوئر کے ایس ڈی پی او سرکل سجاد حسین کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ہفتے کے روزعلاقہ اورغوچ حدود تھانہ سٹی چترال میں ایک بچی کو اغواء کرنے کی اطلاع سن کر ایس۔ایچ۔او تھانہ سٹی چترال ایس آئی بلبل حسن نے فوری طور پر جائے وقوعہ پہنچکر مبینہ اغواء کار مسمی اخون زرین ولد خان کریم سکنہ درم سیر دمیل کو تھانہ لاکر حسب ضابطہ تفتیش کی۔ مکمل تفتیش اور تسلی کے بعد معلوم ہوا کہ یہ واقعہ غلط فہمی کا نتیجہ ہے ۔

مذکورہ شخص کباڑ کا کاروبار کرتا ہے اور گاوں جاکر کباڑ اکھٹا کرتا ہے ۔ حسب معمول آج کباڑ اکھٹا کرتے ہوئے لنک روڈ اورغوچ نزد خانہ عارف احمد پہنچکر جہاں ایک بچی اپنی گھر کے سیڑھی میں بیٹھی ہوئی پاکر مذکورہ کباڑ والے سےبچی کو گفتگو  کرتے ہوئے دیکھکر مذکورہ بچی کی والدہ  پریشان ہوتی ہوئی اپنی بچی کو گھر کے اندر لے گئی۔ بعد میں بچی کی والدہ نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہ اس نے ماقبل بچوں کو اغواء کرنے کے حوالے سے خبر سنی تھی کہ اسطرح کے لوگ بچوں کو اغواء کرنے میں ملوث ہو سکتے ہیں۔یہ خدشہ ظاہر کرتے ہوئے مذکورہ کباڑ والے کو بُرا بھلا کہتے ہوئے موقع سے جانے کو کہی۔

دریں اثناء گاوں کے لوگ بھی اکٹھے ہوکر کباڑ والے کو گھیرے میں لیکر مقامی پولیس کو اطلاع دی جس پر سوشل میڈیا میں اس خبر کو بڑھا چڑھا کر وائرل کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ مبینہ اغواء کار شخص کو حسب ضابطہ انٹاروگیٹ اور مقامی پولیس کے ذریعے سابقہ کرائم ریکارڈ چیک کرنے پر جوکسی بھی مقدمے میں ملوث نہیں رہا ہے اور مذکورہ بچی کے والدین، رشتہ داران بھی وقوعہ/ اغوائیگی کی کوشش کو غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔وقوعہ کی نسبت سوشل میڈیا میں اہل علاقہ کی غلط فہمی کی وجہ سے خبر زیر گردش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ چترال میں بچوں کے اغواء سمیت گھناونے جرائم کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور لوئر چترال پولیس یہاں کی ہردم ہوشیار اور ذمہ دار سول سوسائٹی کی مدد سے ایسے واقعات کو رونما ہونے نہیں دیں گے اور اپنی طرف کوئی ٹھوس قدم لینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑدیں گے۔

بچی کے اغواء کے بارے میں سوشل میڈیا پر وائرل پوسٹ پر بچی کے والد نے وضاحتی بیان دیتے ہوئے اس واقعے کو غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیاہے اور عوام سے اپیل کیاکہ وہ غیر مصدقہ اطلاعات /خبروں کو سوشل میڈیا پر وائرل نہ کریں جس کی وجہ سے کافی لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

 بچی کے والد نے لوئر چترال پولیس کے مکمل تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیاہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔