سابق ایم پی اے سردار حسین کا یارخون کے مشہور سماجی شخصیت سایورج خان کے انتقال پر اظہار تعزیت
بلتسان خپلو (چترال ) بالائی چترال یارخون کی مشہور سماجی شخصیت سایورج خان کے انتقال پر اپنے ایک تعزیتی بیان میں پاکستان پیپلز پارٹی چترال کے سابق ایم پی اے سید سردار حسین نے دلی رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سایورج خان مرحوم کا نام چترال میں تعلیم کو فروغ دینے کے حوالے سے تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جاٗئے کا ۔ سن ۱۹۶۰ کی دہائی میں ہمارے علاقے میں معیشت کا واحد ذریعہ مال مویشی پالنا تھا اس کے علاوہ بے اپ وگیاہ زمینوں کا سینہ چیر کر روزی کمانا یا پھر وطن سے دور کسی اور علاقے میں جا کر مزدوری کرکے اپنے خاندانوں کی کفالت کرنا ترقی کے زمرے میں آتا تھا اس سے آگے اگر تعلیم کی سوچ تھی تو یہاں تک کہ تعلیم حاصل کرنے سے کسی سرکاری گودام میں کلرک کی نوکری ملے گی اور وہ بھی پہلے والے کے پنشن جانے کے بعد ۔ ان حالات میں یارخون کے دورافتادہ گاؤں گازین میں ساریوج خان اپنی بصیرت آفرین سوچ سے اپنے بچوں کو دنیا کے مقابلے کےلیے جدید خطوط پر استوار کر رہا ہوتا ہے ۔ اپنی اولاد کو معیاری تعلیم سے آراستہ کرتے ہیں تاکہ وہ آنے والےزمانے میں قوم کی بہتر خدمت کرسکیں اور ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں ۔ گازن میں خوش محمد خان کے روپ میں پاک آرمی کا بریگیڈئر پیدا کرنا یا محمد وزیر جیسے سماجی کارکن پیدا کرنا عام بات نہیں ہے ۔
سایورج خان ( مرحوم ) نے علم کی ایک ایسی شمع روشن کی کہ جس سے بہت سے چراغ جلنا شروع ہوئے ۔ آج آغاخان ایجوکیشن سروس گلگت بلتسان اور چترال میں نمایاں تبدیلی جو نظر آرہی ہے یہ خوش محمد کا کمال نہیں ہے بلکہ اس کا سہرا اُن کے والد کے سر سجتا ہے ۔ تعلیم دوستی ہی نہیں بلکہ انسان دوستی میں بھی اپنی مثال آپ تھے ۔ مجھے یاد ہے مرحوم اپنے گاؤں سے نیچے سڑک دامن میں ایک چھوٹی سی دکان کھول رکھی تھی اس میں سودا سلف ہو نہ ہو لیکن راستہ چلتے مسافروں کےلیے مفت چائے اور گھر کی چپاتی ضرور ملتی تھی ۔ یہ وہ زاد راہ اور وہ دعائیں ہیں جو قیامت تک اُن کے ہم سفر رہیں گے ۔
میں اس اندوہناک سانحے میں خاندان کے تمام سوگواروں کے ساتھ برابر کا شریک ہوں ۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالی مرحوم کو جنت فردوس میں جگہ عطا فرمائے اور تمام لواحقین کو صبرجمیل کی توفیق دے ۔ آمین