جامعہ چترال میں چترالی مصنفین کی کتابوں کا کتاب میلہ منعقد کیا گیا

چترال (چترال ایکسپریس)ینگ پیس اینڈ ڈویلپمنٹ کور (YPDC) اور یوتھ ایمپاورمنٹ کلب یونیورسٹی آف چترال نے ڈسٹرکٹ یوتھ آفس کے تعاون سے “مقامی ادب کا فروغ اور تحسین” کے عنوان سے ایک شاندار کتاب میلے کا انعقاد کیا۔  کتاب میلے کا مقصد چترال کے ادبی اور علمی ورثے کو اجاگر کرنا اور اسے فروغ دینا اور طبلہ کے درمیان کتب بینی کا کلچر پروان چڑھانا تھا۔  اسٹالز پر مقامی مصنفین، مولفین اور پبلشرز کی مختلف موضوعات پر مبنی کتابیں نمائش کے لیے رکھی گئی تھیں۔ ان کتابوں میں انجمن ترقی کھوار چترال کی شائع کردہ کھوار شعری و نثری ادب کی کتابیں، چترال کی دوسری زبانوں کے ادباء اور محققین کی کتابیں، ایف ایل آئی کی شائع کردہ لسانی موضوعات پر کتابیں، انگریزی سے ترجمہ کردہ چترال کی تاریخ اور تاریخی واقعات پر کتب، مادری زبان پر مبنی کثیراللسانی تعلیم کی خاطر مئیر تنظیم کی تیار کردہ کتابیں، اور قومی پبلشرز کی شائع کردہ چترالی مصنفین کی جملہ کتابیں بک میلے میں شامل تھیں۔ یاد رہے ایسی کتابیں کھوار اور دوسری چترالی زبانوں کے علاوہ اردو اور انگریزی زبانوں میں تھیں۔ وائس چانسلر یونیورسٹی آف چترال، ڈسٹرکٹ یوتھ آفیسر جبار غنی، اسسٹنٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر چترال ڈاکٹر عاطف جالب، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس، جاوید اقبال پروڈیوسر ریڈیو پاکستان چترال اور فرید احمد رضا صدر مئیر تنظیم چترال، اور انجمن ترقی کھوار کے جنرل سیکریٹری، جامعہ چترال کے چیف پراکٹر اور دیگر مہمانوں نے رسمی طور کتاب میلے کا افتتاح کیا اور میلہ بارے اپنے امپریشنز ریکارڈ کرائے۔  جملہ مہمانوں نے بک سٹالز کا تفصیلی دورہ کیا اور کتابیں خریدیں۔  یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور مہمانوں نے آرگنائزر طلباء کی کوششوں کی تعریف کی اور مستقبل میں بھی اس طرح کی مثبت سرگرمیوں کے لیے بھرپور تعاون کا عزم کیا۔  تمام معزز مہمانوں نے طلباء سے بات چیت کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ علمی و ادبی روایت کو زندہ رکھیں اور کتب بینی کی عادت ڈالیں۔  تقریب میں یونیورسٹی اور ملحقہ کالجوں کے طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور مقامی ادب کی کتابوں میں غیر معمولی دلچسپی کا اظہار کیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔