یونیورسٹی آف چترال کی سوشل میڈیا پرگردش کرنے والی ویڈیو کی غلط بیانی کی وضاحت

چترال(چترال ایکسپریس)سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو کے جواب میں جس میں طالب علموں کو گاتے اور تالیاں بجاتے ہوئے دکھایا گیا ہے، یونیورسٹی آف چترال نے سیاق و سباق کو واضح کرنے اور ویڈیو سے متعلق کسی بھی غلط فہمی کو دور کرنے کے لیے یہ بیان جاری کیا ہے۔

زیر بحث ویڈیو، جس نے حال ہی میں توجہ حاصل کی ہے، تین سال پرانی ہے اور اس میں ایک نجی تعلیمی ادارے کے طلباء شامل ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ ان طلباء کا اس وقت یونیورسٹی آف چترال میں داخلہ نہیں ہوا تھا۔ لہذا، ویڈیو اور یونیورسٹی میں دکھائے گئے اعمال کے درمیان کوئی بھی تعلق مکمل طور پر غلط اور گمراہ کن ہے۔

یونیورسٹی آف چترال اسلامی اصولوں کو برقرار رکھنے اور ایک باعزت اور جامع تعلیمی ماحول کو فروغ دینے کو بہت اہمیت دیتی ہے۔ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ویڈیو میں دکھائے گئے اعمال یونیورسٹی کی طرف سے سختی سے ممنوع ہیں، کیونکہ یہ ہماری بنیادی اقدار اور عقائد کے خلاف ہیں۔

یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ تین سال قبل جب یہ ویڈیو یونیورسٹی انتظامیہ کے علم میں آئی تھی تو اس میں ملوث نجی تعلیمی ادارے کے طلبہ کے خلاف فوری اور مناسب کارروائی کی گئی تھی۔ ان کے رویے کے نتیجے میں انہیں فوری طور پر احاطے سے نکال دیا گیا۔

یونیورسٹی آف چترال اپنے تمام طلباء کے لیے ایک محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، جہاں وہ اسلامی اقدار کو برقرار رکھتے ہوئے اپنی تعلیم حاصل کر سکیں جو ہمارے ادارے کی بنیاد ہیں۔ ہم عوام کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ گمراہ کن یا فرسودہ مواد پر مبنی کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے معلومات کی تصدیق کریں۔

مزید استفسارات یا وضاحت کے لیے، براہ کرم یونیورسٹی کے میڈیا ریلیشنز آفس سے  3448494-0333 پر رابطہ کریں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔