بجلی بلوں کی وصولی کی شرط پر لوڈ شیڈنگ میں جز وقتی کمی نا قابل قبول ہے۔قاری جمال عبدالناصر

چترال (چترال ایکسپریس) سینٹر نائب امیر جمعیت علماء اسلام قاری جمال عبدالناصر نے ایک اخباری بیان میں کہاہے کہ بجلی بلوں کی وصولی کی شرط پر لوڈ شیڈنگ میں جز وقتی کمی بلکل نا قابل قبول ہے گزشتہ سال بھی یہی ڈرامہ رچایا گیا جو اب تک جاری ہے اس معاہدے پر بھی کسی نے عمل نہیں کیا جائیز بلوں کی ادائیگی ہر ایک صارف پر بحثیت مسلمان صارف لازمی ہے بلوں کی ادائیگی کے بغیر بجلی کا استعمال چوری بد دیانتی اور قومی خیانت تصور کی جاتی ہے لیکن ماہوار بل خرچ شدہ یونٹ کے مطابق بھیجنے کے بجائے چار سال کا بل بھیج کر مہنگے یونٹ ریٹ پر ادائیگی کا مطالبہ غیر شرعی غیر قانونی فعل ہے لہزا ایسے لوگوں کے لئے بل تمام مہینوں میں تقسیم کرکے آسان اقساط پر وصول کی جائے ان غیر قانونی بلوں کے بقایاجات کو بنیاد بناکر لوڈ شیڈنگ بڑھانا پھر بقایاجات کی ادائیگی سے منسلک کرنا بلکل نا انصافی ہے ہم نے دیکھا ہے کہ جو غریب لوگ بل اداء نہیں کرتے جاکر اُن کے میٹر نکال کر لاتے ہیں لیکن صاحب ثروت لوگوں سے منت سماجت کرکے واپس اکر بل دینے والوں کے لئے بھی لوڈ شیڈنگ کرکے یہ ڈرامہ رچاتے ہیں کہ لوگ بل نہیں دیتے انہوں نےکہاکہ گزشتہ سال سے ہم بار بارمطالبہ کرتے آئے ہیں کہ بقایاجات کی مکمل فہرست اشتہارات اور سوشل میڈیاء میں شائع کرائیں جائیں تب معلوم ہوگا کہ کس صارف کے زمہ کتنے بل بقایا ہیں اور وہ کیوں نہیں دے رہے ہیں کہیں ایسا تو نہیں کہ سرکار کے بل سرکار پر ہوں اور نزلہ بل دینے والے عوام پر گرانے کی سازش ہو رہی ہے باقی بلوں اور بقایا جات کی وصولی کا طریقہ کار واضح ہے عوام کو بے جا تنگ نہ کی جائے۔قاری جمال نے کہا کہ ہم چار گھنٹہ کی لوڈ شیڈنگ اور اس کو بلوں کی وصولی کے ساتھ مشروط کرنے اور تسلیم کرنے کو عوام کے خلاف مستقل سازش تصور کرتے ہیں اور مسترد کرتے ہیں لہزا واپڈا بلوں کی وصولی قانون کے مطابق کرے اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کرے لگتا یوں ہے کہ چند دن یا مہینہ بعد پھر آٹھ گھنٹہ لوڈ شیڈنگ کرکے پھر اجلاس بلا کر بلوں کی وصولی کا کہکر دو گھنٹہ کم کرکے چھ گھنٹہ کرکے ہمیں مبارک باد دئینگے یہ تمام صارفین بجلی کا مشترکہ اہم مسلہ ہے کوئی غلط اور نا مناسب فیصلہ صارفین کےلئے ناقابل قبول ہے ہم بل دیتے ہیں مستقل بجلی چاہتے ہیں بلوں کی وصولی واپڈا کی زمہ داری اور ادائیگی صارف کی زمہ داری ہے البتہ ہم پر بھی بلوں کی ادائیگی کے لئے تبلیغ اور کوشش بحیث مسلمان اور پاکستانی قومی زمہ داری ہے اگر ظالمانہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ نہ ہوا تو ہمارا احتجاجی کال اپنی جگہ برقرار ہے کسی بھی وقت سر بکف میدان میں آئینگے عوام ظلم کے خلاف اواز بلند کرنے کے لئے انتظار اور تیاری کرئیں فیصلہ کی طاقت اللہ پاک کے ہاتھ میں ہے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔