تین روزہ شندور فیسٹول اختتام پذیر ۔چترال اے ٹیم کی گلگت کے خلاف شاندار کامیابی
چترال ( چترال ایکسپریس ) شندور پولو فیسٹول چترال اے ٹیم کی شاندار کامیابی اور اپنی تمام رنگینیوں و رعنائیوں کے ساتھ 12500 فٹ کی بلندی پر پریوں کے مسکن میں ڈھول کی تھاپ پر اختتام پذیر ہوا ۔ چترال اور گلگت کے مابین یہ میچ حسب روایت انتہائی دلچسپ رہا ، اور ہزاروں ملکی اور غیر ملکی سیاح اور تماشائی فری سٹائل پولو کے مقابلے سے لطف اندوز ہوئے ۔ فائنل میچ کے پہلے ہاف میں چترال کا سکور تین اور گلگت کا ایک رہا ۔ اس وقت گلگت پر چترال ٹیم کا زبردست دباو تھا ۔لیکن دوسرے ہاف میں گلگت کی ٹیم نے غیر معمولی کھیل کا مظاہرہ کرکے سکور ایک سے تین تک پہنچا دیا ۔ اور چترال ٹیم تین کے مقابلے میں اپنے سکور میں ایک گول کا اضافہ کرسکی۔ اسی طرح مقابلہ کئی منٹوں تک تین چار کے فرق سے جاری رہا ۔ تاہم کھیل میں آخری دس منٹوں کے اندر زبردست تیزی آئی ۔ اور دونوں ٹیموں نے یکے بعد دیگرے گول سکور کئے ۔ یوں چترال سات اور گلگت پانچ کے سکور پر میچ کا اختتام ہوا ۔ چترال کی ٹیم میں دو معروف پلئیر شہزادہ سکندرالملک اور اظہار علی موجود نہیں تھے۔ اظہار علی کے بازو میں چیف منسٹر کپ پولو ٹورنا منٹ کے فائنل مقابلے میں فریکچر آیا تھا ۔ جس پر ڈاکٹروں نےریسٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس لئے چترال کے دومایہ نا ز کھلاڑیوں کی عدم شرکت پر شائقین میچ کی کامیابی سے کوئی زیادہ پر امید دیکھائی نہیں دے رہے تھے ۔ تاہم چترال اے ٹیم کے کھلاڑیوں نے شاندار کھیل کی اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے خدشات غلط ثابت کردیے ۔ اورپانچ کے مقابلے میں سات گولوں سے گلگت کو شکست دےکر ایک مرتبہ پھر ٹرافی چترال کے نام کر لی ۔
شندور پولو فیسٹول کے فائنل میچ کو دیکھنےکیلئے ہزاروں ملکی اور بیرونی سیاح( ماہوران پاڑ)شندور پولوگراونڈ میں موجود تھے ۔ جن میں خواتین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی ۔ فائنل میچ کے مہمان خصوصی کور کمانڈر پشاور لفٹننٹ جنرل حسن اظہر حیات تھے ۔ مہمان خصوصی نے بعد آزان ونر ٹیم چترال اے اور رنر اپ ٹیم گلگت کے کھلاڑیوں میں ٹرافی اور انعامات تقسیم کیں ۔اس موقع پر جیت کی خوشی میں کھلاڑیوں اور شائقین پولو چترال نے ڈھول کی تھاپ اور سرنائےکی لے پر زبردست رقص کیا ۔ فائنل میچ میں کامیابی سے چترال کی ساکھ ایک مرتبہ پھر بحال ہو گیا ہے۔ اور گلگت کا گذشتہ دس سالوں فائنل جیتنے کا خواب چکنا چور ہو گیا ہے ۔ قبل ازین میچ کے ہاف میں چترال سکاوٹس کے بینڈ ٹیم نے اپنے فن کا شاندار مظاہرہ کیا ۔ جبکہ قریبی پہاڑوں سے اڑنے والے آرمی کے پیراگلائیڈر پائلٹ نے پولو گراونڈ پر لینڈ کرنے کا شاندار مظاہرہ کیا ۔ جن میں چترال کے بمبوریت سے تعلق رکھنے والے ایس ایس جی انسٹرکٹر اسداللہ نےگذشتہ سال کی طرح پیراشوٹ سےلینڈ کرنے کا شاندار مظاہرہ کیا ۔ شندور کے برف پوش پہاڑوں کے دامن میں نیلگوں پانی کی جھیل کے احاطے میں سجا تین روزہ شندور پولو فیسٹول بالاخر چترال ٹیم کی کامیابی کے ساتھ اپنی رنگینیاں سمیٹے اختتام پذیر ہوا ۔ تاہم شندور کے تمام سیاحوں کا بس ایک ہی نعرہ تھا ۔ کہ ہر آنے والی حکومت سیاحت کی ترقی کی بات تو کرتی ہے ۔ لیکن سیاحوں کیلئے کچھ نہیں کرتی ۔ جس کی واضح مثال موجودہ روڈز ہیں ۔ جس پر حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی ۔ یوں اس روڈ پر چلنے والےتمام سیاح اور مسافر حکومت کو کوسنے پر مجبور رہے ۔