چترال لوئر کی مختلف مقامات کی سیلابی صورتحال ،چترال مستوج روڈمختلف مقامات پر ہر قسم کے ٹریفک کیلۓ بند

چترال (چترال ایکسپریس)حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے چترال مستوج روڈ

مختلف مقامات پر ہر قسم کے ٹریفک کیلۓ بند ہے۔
گزشتہ رات بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے کوغزی پل , کاری اور نیردیت گول کے مقام پر مین روڈ سیلاب کی نظر ہوۓ ہیں ۔ جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی معطل ہے۔
اور روڈ مختلف مقامات بند ہے۔

اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات بارش اور سیلاب کی وجہ سے کوغذی کے مقام پر سیلابی ریلے نے تباہی مچادی ۔کوغذی میں 2 دکانیں ، 1 ورکشاپ ، 1 سروس اسٹیشن ، 5 پن چکیاں ، 2 مویشی خانے ، سڑک اور پل سیلاب برد ہوگئے ۔

کوغذی میں چترال شندور کو ملانے والا پل بھی سیلاب برد یعا ،  جس سے چترال شندور روڈ متاثر ہوا۔۔کاری کے مقام پر پل بہنے سے چترال بونی روڈ بند ہوا ہے۔

 نئیر دیت نالے میں سیلاب آنے سے دریائے چترال ڈیم بن گیا ۔ چترال بونی روڈ زیر آب آگئی ہے ۔

شایی قلعہ سے متصل کوچ کے مقام پرتین سوسال پرانے چنار کے 6 درخت دریا برد ہوگئے ہیں اور زمینات زیرآب آگئے ہیں ۔

سنگور گانکورینی کے مقام پر پیڈو کے بجلی گھر میں پانی داخل ہوگیا ہے جس سے بجلی گھر متاثر یوگیا ہے

دریائے چترال میں بہاؤ کی شدت میں اضافے

سے چترال ائیرپورٹ روڈ زیر آب آگئی ہے ۔

گہتک دنین نالے میں سیلاب آنے سے  ورکشاپ ،گھروں اور مسجد کو نقصان پہنچا ہے ۔

حالیہ شدید بارشوں کی وجہ دریائے چترال میں سیلاب اکر علاقہ میں نقصانات کی تفصیل ذیل ہیں.
*نقصانات زمینات*
1.کرامت شاہ ولد جہاندر شاہ
2.نورشاہ 3.میر محمد 4.رحمت نواز 5.حزب اللہ 6.شیربڑانگ 7.زبیر 8.شاہد 9.صابر حسین 10. مسرت شاہ 11.خان 12.فضل رحیم 13.وکیل ساکنان کلکاٹک دروش 14.بشارت ولد سامین الملک مرحوم سکنہ ڈوم شغور دروش کے 40/50 فٹ زمینات دریائے برد ہوچکے ہیں مذید زمینات کی کٹائی جاری ہے.
*نقصانات سرکاری املاک*
1. چترال سکاوٹس 146 وینگ اوسیک سی پی کے زیر استعمال چار کمروں میں سیلابی ریلہ داخل ہوچکا ہے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں .
*روڈ بندیش*
وارڈاپ دروش لنک روڈ بمقام ڈوم شغور دروش دریائے چترال کی بہاو میں اضافہ کیوجہ روڈ زیر اب ہوچکا ہے جبکہ مقامی افراد پیدل متبادل راستہ مہتر سامین الملک مرحوم کی جائداد استعمال کر رہے ہیں
*گھروں کے نقصنات*
1.اقرار نبی 2.رحمت نور پسران حسین سکنان شمس اباد دروش 3 شاہ نظر سکنہ نگر دروش کے گھروں میں پانی داخل ہوچکا ہے

 لوئر چترال جوٹی لشٹ اور ایون کے مقام پر لوگوں کی طرف سےدریائے چترال سے لکڑیاں نکالنے کا سلسلہ جاری۔۔ایون کے مقام پر لکڑیاں نکالنے  کی غرض سے ایک نوجوان دریائے چترال کے بیچ پھنس گیا،  ریسکیو1122 کی ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے نوجوان کو دریائے چترال کے بیچ سے بحفاظت ریسکیو کر لیا، ریسکیو1122 کی تیراک ٹیم کی بروقت کارروائی اور ایک گھنٹے کی طویل اور انتھک محنت کرکے ریسکیو1122 کی ٹیم نے نوجوان کو دریائے چترال سے بحفاظت ریسکیو کیا،

ایون کے مقام پر دریاء چترال کی بہاوء بڑ کر مسمی برھان الدین 2 شھاب الدین,پسران رحمت ولی 3میرزا ولی خان ولد حبیب الل خان,4 اورنگزیب ولد میزا ولی خان چیتر پل مولدہ ایون کے گھروں میں ۔مکمل طور پر دریاء چترال کے پانی داخل وا ہے۔

 شیاقوٹیک توشین گول مین سیلاب انے کی وجہ سے 5 گھرانون و کھڑی فصلون و باغات کو شدید نقصانات پہنچا ھے چترال اورگوچ روڑہ مکمل طور پر بند ہے۔

 رمبور کیلاش ویلی میں اچانک تیز موسلادھار بارشوں کیوجہ سے متعدد گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔سب سے زیادہ سیلابی ریلے سے کالاش گرام رمبور میں تباہی ہوا ہے۔اور کالاش گرام گاؤں میں سیلابی ریلہ داخل ہوکر 6 گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔سیلابی ریلے کی وجہ سے رمبور کا روڈ ملبے کا ڈھیر بنا ہوا ہے۔جسکی وجہ سے بالا دیش، ڈھونڈو لٹ روڈ کسی بھی قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہوچکاہے۔جںکہ رمبور کے دونوں بجلی گھروں کو سیلاب کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔وادی کیلاش رمبور میں نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے۔متاثرہ گھر رہنے کے قابل نہیں رہے۔بجلی، پینے کا پانی،میوہ جات ، علاقہ مکینوں کے باغات، کھڑی فصلیں یعنی ( جوار) کی فصلیں جو کہ بلکل پکنے کے قریب تھے سیلاب برد ہوچکے ہیں کالاش گرام گاؤں میں غلام حسین، سائل محمد، عجب خان،کاری خان، رحمت اللہ، شام نور، فیروز زار، کے گھروں سے مکمل فیملی معجزانہ طور پر سیلاب سے بچ گئے ہیں۔ بالانکورو گاؤں میں جہاں الدین،کونسل خان کے گھر اور رستم شاہ کی ہوٹل کو سیلابی ریلے سے جزوی طور پر نقصان ہوا ہے ۔اور شریف،شیر زادین، تعلیم خان، برزنگی، غلام حسین،وزیر علی شاہ،فضل اعظم اور پن شاہ کے زمیندار سیلاب برد ہوچکے ہیں۔

اوچشت اوراورغوچ میں بھی سیلاب کی وجہ سے گھروں،فصلوں اور میوجات کے درختوں کوشدید نقصان پہنچاہے۔

ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی خان کے احکامات کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ کے افسران اور لائن ڈیپارٹمنٹس مختلف مقامات پر امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔