این ایچ اے کےخلاف بونی اپر چترال میں احتجاج
اپرچترال (ذاکر محمد زخمی )این ایچ اے کے زیر نگرانی تعمیراتی کمپنی جو چترال ،بونی شندور روڈ کی تعمیر و توسیع کے کام کا زمہ دار ہے۔ جملہ متعین شدہ اصولوں کو پامال کرتے ہوئے علاقے کی لوگوں کو ذہنی اذیت سے دوچار کی ہے۔ حالانکہ روڈ تعمیر کرنے کے لیے باقاعدہ قوائد وضوابط مقرر ہوکر ٹھیکہ انہیں تقویض کی گئی ہے۔گزشتہ شام بونی لشٹ کے سامنے پہاڑی پر زوردار بلاسٹنگ کی گئی جس سے دریاکے اس پار بونی لشٹ کے کئی مکانات کو نقصان پہنچا اور ایک شخص بھی پھترلگنے سے زخمی ہوا درختوں کی شاخیں ٹوٹ گئی زخمی شخص کو بعد میں ہسپتال سے ابتدائی طبی امداد فراہم کرکے فارغ کیاگیا ۔ بونی لشٹ کے مکینوں نے اس کے ردِ عمل میں پیر کے روز بونی چوک میں احتجاجی جلسہ کا انعقاد کیا ،جلسہ میں انتظامیہ کی بے حسی اور تعمیراتی کمپنی کی من مانی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور متنبہ کیا کہ قواعد و ضوابط کے تحت کام نہ کیا گیا تو جو بھی ردِ عمل ائیگا اس کی زمہ داری این ایچ اے پر عائد ہوگی ۔مقررین کا کہنا تھا
کہ ہم نے کئی بار اس مسلہ کو لیکر تحفظات کا اظہار کرچکے تھے لیکن اس کی سنگینی پر کوئی توجہ نہ دی ۔مقررین کا مزید کہنا تھا کہ کہ ٹھیکدار مروجہ اوصولوں کو پس و پشت ڈال کر من مانی سے کام لے رہا ہے جو کسی بھی طرح قابل قبول نہیں۔انہیں نہ ماحولیات کی پرواہ ہے نہ آبی حیات کی فکر ہزاروں ٹن ملبہ دریا میں ڈالنے سے دریاہ کا رخ تبدیل ہونا لازمی ہے اس سے بونی کے زرغی زمینات بھی دریا کی کٹاو کے زد میں آنے کا شدید خطرہ ہے۔انہوں کہاکہ کوئی پوچھنے والا نہیں اوی لشث کے سینکڑوں ایکڑ زرغی اراضی ،جنگلات ان کی ہٹ دھرمی سے بنجر ہوگئے ہیں کوئی پرسان حال نہیں ساتھ زوردار بلاسٹنگ سے پہاڑ بھی شکست و ریخت کا شکار ہے جو دائمی خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔سات ستمبر تک موزون اور قابل قبول لائحہ عمل مرتب نہ کرنے کی صورت میں اگلا پروگرام ترتیب دینے کا فیصلہ کیا گیا جلسہ سےمقررین ظفراللہ پرواز ،چیرمین وی سی 2 انور ولی خان،سابق یو سی ناظم سلامت خان ، نوجوان سیاسی قیادت پرویز لال،چیرمین وی سی چرون عنایت الله ،حسین زرین و دیگر نے خطاب کیا ۔جبکہ چیرمین بونی 1 مظہرالدین،کونسلر اخترعلی و بونی کے متعدد سیاسی و سماجی شخصیات بھی اظہار ہمدردی کے لیے موقع پر موجود تھے۔