اشپاتہ نیوز نیٹ ورک پاکستان کے زیراہتمام منعقدہ ’کالاش شناخت‘ پرضلعی سطح کامشاورتی اجلاس

چترال (چترال ایکسپریس  ) کالاش قبیلے کے عمائیدین اور رہنماؤں نے نادرا کے ڈیٹابیس میں کالاش اقلیت کے لئے مذہب کے کالم میں کالاشہ مذہب کو شامل کرنے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وزارت داخلہ کے زیر اہتمام جاری کئے جانے والے پاسپورٹ میں مذہب کو شامل کیا جائے اور ساتھ سیکیورٹی فورسز اور دوسرے اداروں کے ڈیٹا بیس میں بھی کالاش مذہب کو شامل کیا جائے جہاں یہ ملازمت کررہے ہیں ۔انہوں نے نادرا کے ڈیٹا بیس میں کالاشی کی بجائے کالاشہ شامل کر کے نام کو درست کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

منگل کے روز مقامی ہوٹل میں اشپاتہ نیوز نیٹ ورک پاکستان کے زیراہتمام منعقدہ ’کالاش شناخت‘ پرضلعی سطح کے مشاورتی اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ کالاش اقلیتوں کو درپیش شناختی بحران کو حل کرنے کی ضرورت ہے جو دنیا بھر میں اپنی منفرد اور قدیم طرز زندگی اور ثقافت کے لیے مشہور ہیں۔

کالاش کے عمائدین اور رہنما لوک رحمت، براس خان، شیرزادہ، مائیکل، زرمست گل اور انت بیگ نے کہا کہ وہ سماجی طور پر مکمل محفوظ ہیں اور انہیں کبھی بھی مسلم کمیونٹی کی طرف سے کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں ہوااور حکومت نے انہیں کسی بھی قسم کی جارحیت کے خلاف بہترین تحفظ فراہم کیا ہے۔
تاہم، انہوں نے شکایت کی کہ شناخت کا بحران ان کے لیے ایک مسئلہ بن رہا ہے کیونکہ کالاش کے لوگ اب اپنی وادیوں تک محدود نہیں رہے ہیں اور وہ مرکزی دھارے کی زندگی میں شامل ہو چکے ہیں اور ان کے باہمی میل جول کے دوران شناخت کا بحران ان کے لیے مختلف شعبوں میں مسائل کو جنم دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کالاش برادری مسلسل اس مسئلے کو متعلقہ حکام سے حل کرانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اس میں خاطر خواہ کامیابی نہیں ہوئی سوائے اس کے کہ ان کی زبان کو گزشتہ مردم شماری کے فارم میں شامل کیا گیا تھا.
سول سوسائٹی کے نمائندوں اور سرکاری افسران بشمول مختار اعظم خان، ایاز زرین،صدر پریس کلب چترال ظہیر الدین اور دیگر نے کالاش عمائدین کے خیالات کی مکمل تائید کی اور مزید کہا کہ بعض اوقات قومی دستاویز میں کالاش مذہب کی عدم موجودگی انہیں بہت سی مراعات اور سہولیات سے محروم کر دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کالاش چترال کے قدیم مقامی لوگ ہیں جو ایک منفرد ثقافت کو محفوظ کر رہے ہیں جو یورپ، امریکہ اور آسٹریلیا سمیت مختلف براعظموں کے سیاحوں اور محققین کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے اور اس طرح وہ (کالاش) چترال اور ملک کی شناخت کا ذریعہ ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر لوئر چترال ڈاکٹر فیاض رومی نے کالاش کے لوگوں کو تینوں وادیوں بمبوریت ، بیریر اور رمبور میں صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے محکمہ صحت کی کوششوں کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت نے ہمیشہ کالاش کے لوگوں کی ثقاف کی حساسیت کو سامنے رکھتے ہوئے کام کیا ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔