قاری فیض اللہ چترالی کا دورہ کیلاش ویلیز (بریر، بمبوریت، رومبور)

چترال (چترال ایکسپریس)چترال کے معروف سماجی شخصیت حضرت قاری فیض اللہ چترالی  نے گزشتہ دنوں کیلاش وادیوں کا تفصیلی دورہ کیا۔ کیلاش ویلیز چترال کے جنوب مغرب میں واقع وہ تین درے ہیں جہاں کیلاش مذہب و تہذیب کے لوگ رہتے ہیں۔ کیلاش قبیلہ اپنی مخصوص طرز زندگی و بود وباش کے حوالہ سے دنیا بھر میں معروف ہے۔ انتہائ دورافتادہ اس علاقے میں بنیادی سہولیات کی کمی ہے۔ تاہم مختلف رفاحی ادارے یہاں کی فلاح و بہبود میں اپنے حصے کا کام کررہے ہیں۔
چترال کے دیگر علاقوں کی طرح یہاں حضرت قاری فیض اللہ چترالی  کے رفاحی کاموں کا ایک نیٹ ورک پوری تندہی کے ساتھ بلا تفریق مذہب کیلاش ویلیز کی باسیوں کی فلاح و بہبود میں اپنا کردار ادا کررہی ہے۔
حضرت قاری فیض اللہ چترالی کی نگرانی میں عرصہ دراز سے یہاں پر مساجد و مدارس انتہائی منظم انداز سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
اپنے حالیہ دورہ میں حضرت قاری فیض اللہ چترالی  نے بریر ویلی میں اپنی قائم کردہ مختلف سماجی مراکز ، مساجد اور مدارس کا دورہ کیا۔ بریر میں قائم دینی ادارہ مدرسہ عائشہ صدیقہ للبنات والبنیں کے تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ واضح رہے یہ جامعہ ایک ایسا ادارہ ہے جس مسلم و کیلاش کمیونٹی کے لوگ برابر مستفید ہورہے ہیں۔ مسلمان بچوں اور بچیوں کیلئے دینی تعلیم کا یہاں انتظام ہے تو کیلاش کمیونٹی کی 50 بچیوں کیلئے ووکیشنل سنیٹر ہے جو یہاں سلائی کڑھائی کا کام ماہر اساتذہ کی نگرانی میں سیکھ رہی ہیں ، اس کے علاؤہ روزانہ کی بنیاد پر سکول پلٹ کیلاش و مسلمان بچیاں یہاں دوپہر کا کھانا کھاتی ہیں جنکی تعداد ڈیڑھ سو ہے۔
گزشتہ حال یہاں سیلاب سے کئی ایک گھر سیلاب برد ہوئے تھے جن میں سے تین گھروں کی ازسرنو تعمیر حضرت قاری صاحب کررہے ہیں۔ حالیہ دورہ میں ان گھروں کا جائزہ لیا گیا۔
اس کے علاہ بریر کے ان مساجد کا معائینہ کیا حو  قاری فیض اللہ چترالی کی نگرانی میں تعمیر ہوئے ہیں۔کئی ایک مساجد اب بھی تعمیر کے مرحلہ میں ہیں۔
بریر میں قیام کے بعد بمبوریت میں جاری رفاحی امور کا جائزہ لیا جس میں مساجد و مدارس کے ساتھ کیلاش کمیونٹی کے مراکز بھی شامل تھے۔ یاد رہے حضرت قاری صاحب کی طرف سے یہاں ہر سال سردیوں میں کیلاش کمیونٹی کے لوگوں کیلئے گرم ملبوسات ، سیویٹر اور دیگر پوشاک فراہم کی جاتی ہیں۔ بلخصوص مذہبی تہواروں میں نئے ملابس کی فراہمی بھی اس منہج کا حصہ ہے۔
آخری وادی رومبور میں عرصہ دراز سے قائم جامعہ صوت القرآن کا دورہ کیا جو بچوں اور بچیوں کیلئے دینی تعلیم کا ایک مستند ادارہ ہے۔ وہاں کے مقامی علماء و عمائدین نے رومبور کے حوالہ مختلف خیالات کا حضرت قاری فیض اللہ چترالی  سے اشتراک کیا۔ آئندہ کی لائحہ عمل اور رفاحی سرگرمیوں کے حوالہ حضرت قاری صاحب اپنے نمائندہ شخصیات سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔
حالیہ دورہ میں قاری فیض اللہ چترالی  نے اپنے جاری کردہ رفاحی اداروں کی سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور اپنے نمائندگان کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ اس دورہ میں حضرت قاری صاحب کے معتمد خاص مولانا خلیق الزمان کاکاخیل خطیب شاہی مسجد چترال سمیت چترال کے معروف شخصیت حاجی ظہیر الدین (حال حرمین شریفین) منیجر دارالتقوی ہوٹل حرمین شریفین اور نوجوان عالم دین و امام شاہی مسجد مولانا حذیفہ خلیق بھی شامل تھے۔ کیلاش عمائدین اور مسلم کمیونٹی کے بڑوں سے گفتگو میں حضرت قاری صاحب نے اس ارادہ و امید کا اظہار کیا کہ ان شاءاللہ آنے والے دونوں میں یہاں رفاحی کاموں میں مزید تیزی لائی جائیگی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔