میلادِ مصطفیٰ ﷺ کی مناسبت سے اے کے ایچ ایس سکول سین لشٹ میں ایک روح پرور نعتیہ محفل کا انعقاد

چترال (چترال ایکسپریس)رحمتِ عالم، سرورِ دو جہاں حضرت محمد مصطفی صل اللہ علیہ وسلم کی دنیا میں آمد کے دن کی مناسبت سے آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول سین لشٹ میں ایک روح پرور نعتیہ محفل کا انعقادکیا گیا. جس کی صدارت معروف ماہر تعلیم اور سکالر ڈاکٹر میر بائض خان نے کی. جب کہ مہمانِ خصوصی کی نشست پر خطیب شاہی مسجد چترال مولانا خلیق الزمان جلوہ افروز تھے. معروف مذہبی سکالر قاضی سلامت اللہ بھی مہمانانِ خاص میں شامل تھے. محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا. اس کے بعد حمدِ باری تعالیٰ پیش کی گئی. بعد از حمد خوانی نعتوں کا سلسلہ شروع ہوا. آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول سین لشٹ کے طلبہ کے علاوہ الخدمت سکول کُتیبہ کیمپس دنین، فرنٹیئر کور پبلک سکول چترال، شاہی مسجد دارُ العلوم چترال، گورنمنٹ سینٹینل ماڈل ہائی سکول چترال، گورنمنٹ ہائی سکول بلچ، گورنمنٹ گرلز مڈل سکول سین لشٹ، گورنمنٹ مڈل سکول سین لشٹ، آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول جونیئر کیمپس وغیرہ کے طلباء و طالبات نے شانِ رسالت مآب صل اللہ علیہ وسلم میں نعتیہ نذرانے پیش کیے. ہر نعت عشقِ رسول سے عبارت اور سُننے والوں پر وجد طاری کر دینے والی تھی.

طلبہ کی نعت خوانی کے بعد صدر اسماعیلی ریجنل کونسل لوئر چترال ظفر الدین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ایسی خوبصورت کارکردگی دکھانے پر طلبہ کو شاباش دی اور سکول انتظامیہ کی محنت کی تعریف کی. مہمان مقرر مولانا قاضی سلامت اللہ نے نبی آخر الزماں صل اللہ علیہ وسلم کی سیرت اور ہماری زندگی کے حوالے سے گفتگو کی. انہوں نے کہا کہ ہمیں نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے سنہرے اصولوں جیسے غفو درگزر، رواداری، علم دوستی، محنت اور سخت کوشی، شجاعت و بہادری جیسے اصولوں کو اپنانا چاہیے. یہی ہمارے لیے دنیا و آخرت میں کامیابی کا ضامن ہو سکتے ہیں.

مہمان خصوصی خطیب شاہی مسجد چترال مولانا خلیق الزمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ نعت کی روایت بہت پرانی ہے. صحابہ کرام میں حسان ابن ثابت رضی اللہ عنہ بھی نعت لکھا کرتے تھے اس لیے شاعرِ رسول کے نام سے ملقب ہوئے . نعت رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت کے اظہار کا وسیلہ ہے. بحیثیت مسلمان عشق رسول ہمارے ایمان کا حصہ ہے. انہوں نے ایسی پُرنور محفل کے انعقاد پر سکول انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا.

صدرِ مجلس ڈاکٹر میر بائض خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ روح اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے ایک تحفہ ہے. اس قسم کی روحانی محفلوں سے روح کو بالیدگی ملتی ہے اور انسانی باطن مسرتوں سے معمور ہوجاتا ہے. انسان کا جسم فنا ہو جاتا ہے لیکن روح دائمی ہے. جس طرح جسم کی نشوونما کےلیے خوراک کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح روح کی بالیدگی کے لیے عبادت اور ذکر الہی کی ضرورت ہے. رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لیے تازہ ہوا کا جھونکا ہے. ہمیں اس سے رہنمائی، امید، تازگی اور خوشی ملتی ہے. ان پر عمل پیرا ہو کر ہم سرخروئی کے ساتھ اپنے خالق کی طرف لوٹیں گے.

آخر میں سکول کے پرنسپل طفیل نواز نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حضور نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو مثال بناتے ہوئے اپنے طلبہ اور معاشرے کے دیگر افراد میں رواداری، صلہ رحمی، تعاون اور علم دوستی جیسی صفات کو فروغ دینے کے لیے آئندہ بھی ایسی پروگرامات کا انعقاد کیا جائے گا. اُس دوران سکول کی طرف سے نعت خواں طلبہ میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کیے گئے.

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔