مائننگ لائسنسز کا اجراء مہینوں نہیں بلکہ دنوں میں کیا جائے گا، مقامی باشندوں کے تمام تحفظات کو دور کیا جائے گا۔ڈاکٹر سرفراز علی شاہ

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے ایڈوائزر برائے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ، منرل ڈیویلپمنٹ اور انرجی اینڈ پاؤر ڈاکٹر سرفراز علی شاہ نے کہا ہے کہ نگران حکومت صوبے کو ترقی کے راہ پر گامزن کرکے آنے والی منتخب حکومت کے لئے راہیں ہموارکرنے میں مصروف ہے جس کے سامنے کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے اور نہ ہی کسی سے ووٹ لینے کی مجبوری درپیش ہے کہ جس کی بنا پر جھوٹے وعدے کئے جائیں اور سیاسی پائنٹ اسکورنگ کرے اور اسی بنیاد پر صرف اور صرف میرٹ پر فیصلے کئے جارہے ہیں جن کے خوشگوار نتائج بہت ہی قلیل مدت میں آنا شروع ہوگئے ہیں۔جمعرات کے روز لویر چترال کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز میں ایک عوامی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا کو ترقی دینے کے لئے ہائیڈروپاؤر پوٹنشل کے ساتھ ساتھ معدنی وسائل سے ذیادہ سے ذیادہ استفادہ حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور ہر دو شعبہ جات میں موجود بے پناہ وسائل کو کام میں لانے کے لئے نگران حکومت پوری طرح ایمانداری اور سنجیدگی سے پلاننگ اور اس پر عملدرامد کے لئے حکمت عملی مرتب کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترال جیسے دور افتادہ علاقوں سے اب پسماندگی اور احساس محرومیوں کے خاتمے کا وقت ہے او ر چترال اس صوبے کے لئے قدرتی وسائل کی دستیابی کے لحاظ سے نہایت اہمیت کا حامل ضلع ہے جہاں رہنے والے والوں کی ترقیاتی کاموں کے حوالے سے شکایات کا ازالہ کرنا وقت کا تقاضا ہے اور صوبائی کابینہ کے ایک ممبر کی حیثیت سے ان کے زبان سے شکایت سن کر تکلیف میں مبتلا ہوتا ہوں جن کے ساتھ مجھے ہمدردی ہے۔ انہوں نے معدنیات کی لیز کے حوالے سے شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے کہاکہ مائننگ لائسنسز کا اجراء مہینوں نہیں بلکہ دنوں میں کیا جائے گا اور اس سلسلے میں مقامی باشندوں کے تمام تحفظات کو دور کیا جائے گا

۔ اس سے قبل سابق ایم این اے شہزادہ افتخار الدین اورسابق ضلع ناظم محفرت شاہ اور دوسروں محکمہ معدنیات کے بارے میں شکایات کے انبار لگاتے ہوئے کہاکہ معدنیات کی ترقی کے راہ میں خود حکومت اور محکمہ رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ معدنیات کی لیزنگ میں مقامی درخواست گزاروں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک روارکھا جارہا ہے اور ان کی نشاندہی کردہ سائٹ غیر مقامی بڑے بڑے بااثر افراد کو دے دئیے گئے ہیں جوکہ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔ مائنز اونر ز ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت علی خان، بشیر احمد خان، عنایت اللہ اسیر، جاوید یونس، جاوید اختر، محمد عارف اللہ، سید برہان شاہ ایڈوکیٹ اور دوسروں نے لیز پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ظلم وناانصافی کے اس سلسلے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد علی خان اور ڈی پی اور لویر چترال اکرام اللہ خان نے ڈاکٹر سرفراز علی شاہ کو روایتی چترال ٹوپی پیش کی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔